سری نگر:۷۱، فروری: مرکز نے جمعہ کو سپریم کورٹ کو بتایا کہ جموں و کشمیر میں مبینہ طور پر غیر فعال قانونی پینل کا مسئلہ بشمول انسانی حقوق کمیشن، زیر غور ہے اور مرکز نے پیش رفت سے آگاہ کرنے کےلئے تین ہفتوں کا وقت مانگا ہے۔جے کے این ایس مانٹرینگ ڈیسک کے مطابق چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اور جسٹس پی ایس نرسمہا اور جسٹس جے بی پاردی والا پر مشتمل بنچ نے سالیسٹر جنرل تشار مہتا کی عرضیوں کا نوٹس لیا کہ پی آئی ایل میں اٹھائے گئے مسئلہ پر مناسب سطح پر غور کیا جا رہا ہے۔سپریم کورٹ نے عرضی گزار، پونے میں مقیم وکیل عاصم سوہاس سرودے کو بھی ہدایت دی کہ وہ جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور لداخ کو بھی PIL میں فریق بنائیں۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ ا نے مرکز سے کہا کہ تین ہفتوں کے بعد فہرست بنائیں۔انہوں نے مزید کہا کہ مرکز سماعت کی اگلی تاریخ پر بنچ کو اس معاملے میں ہونے والی پیشرفت سے آگاہ کرے گا۔پچھلے سال 28نومبر کو، سپریم کورٹ نے سرودے کیPIL کا نوٹس لیا تھا، جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ اس وقت کی ریاست میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد مرکز کے زیر انتظام علاقے میں قانونی پینل کام نہیں کر رہے تھے، اور مرکز نے مسائل سے نمٹنے کےluy سالیسٹر جنرل سے مدد مانگی تھی۔عدالت عظمیٰ کے تین رکنی بنچ نے وکیل عاصم سوہاس سرودے سے کہا کہ وہ اپنی درخواست کی ایک کاپی لاء آفیسر کو فراہم کریں۔PIL نے کہا کہ مختلف قانونی پینل جیسے ریاستی انفارمیشن کمیشن، انسانی حقوق کا ادارہ اور جموں وکشمیر میں صارف پینل کام نہیں کر رہے ہیں۔وکیل سرودے نے ڈی او پی ٹی (محکمہ عملہ اور تربیت)، قومی انسانی حقوق کمیشن اور لاءکمیشن آف انڈیا کو PIL میں فریق بنایا ہے۔