سری نگر:۷،پریل:جموں و کشمیر حکومت نے کشمیر میں مندر کی جائیدادوں کے غیر قانونی لیز اور استعمال کی تحقیقات کےلئے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (SIT)تشکیل دینے کو حکم دیا ہے۔جے کے این ایس کے مطابق ڈویژنل کمشنر کشمیرکے دفترمیں تعینات اسسٹنٹ کمشنر عادل فرید (JKAS)نے لیفٹنٹ گورنر کے دفتر سے ایک مواصلت زیراﺅایم نمبرGD-RMC/256/2022-LGRMC-GAD بتاریخ 20مئی2022کا حوالہ دیتے ہوئے5مارچ2023کوایک آرڈر زیر نمبرDiv.Com/Mig-121/7150795/46-57جاری کیا،جس میں کشمیر کے تمام10 ڈپٹی کمشنروں بشمول سری نگر،بارہمولہ ،بانڈی پورہ،کپوارہ ، بڈگام ،گاندربل ،پلوامہ ،کولگام ،اننت ناگ اورشوپیان کو لکھا ہے کہ آپ کے ضلع میں کسی بھی مثال (مندر کی جائیداد کی غیر قانونی لیز) کا پتہ لگائیں اور اس کی اطلاع کے ساتھ قواعد کے تحت ضروری کارروائی کی جائے۔ اس کے علاوہ، مذہبی اقلیتی املاک (مندر، گوردوارہ اور دیگر) کی تازہ ترین انوینٹری یعنی فہرست بندی ایک ہفتے کے اندر اندر اس دفتر کو پیش کریں۔ادھر کشمیری پنڈتوںکی مختلف تنظیموںنے لیفٹنٹ گورنر کے اس اقدام کاخیرمقدم کرتے ہوئے کہاہے کہ اس معاملے کی باریک بینی سے تحقیقات کی جانی چاہئے ،اور جن لوگوںنے پنڈتوں کے نمائندے بن کر مندوروںکی جائیدادوں کوغیرقانونی طور پر لیز دیا ہو یاکہ اسکے غلط وناجائز استعمال میں ساتھ دیاہو،اُن کے خلاف قانون کے تحت سخت کارروائی عمل میں لائی جانی چاہئے ۔جے کے پیس فورم کے چیئرمین ستیش مہلدار نے صوبائی کمشنرکشمیر کے دفتر کی جانب سے گزشتہ ماہ کی5تاریخ کوجاری آرڈر کی ایک کاپی شیئر کرتے ہوئے کہاہے کہ گزشتہ33برسوںکے دوران جموں وکشمیرکی کسی بھی حکومت نے اس حساس معاملے کی جانب توجہ نہیں دی ۔ستیش مہلدار نے اس حوالے سے جموں وکشمیرکی عدالت عالیہ میں دائر کردہ کئی عرضیوںکاحوالہ دیتے ہوئے اپنے بیان میں ایسے کئی مقامات کی نشاندہی کی ہے ،جہاں بقول موصوف مندروںکی اراضی ودیگر جائیدادوںکو غیرقانونی طور پرلیزپردیاگیاہے یاکہ اس جائیداد کوغیرقانونی طور پر استعمال کیاجارہاہے ۔