سید اعجاز
پلوامہ//جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے پوچھل علاقے میں دران شب شر پسند عناصر ایک نمبرادر کے میوہ باغ سے30کے قریب میوہ دینے والے سیب کے درختوں کو کاٹ کر ایک کسان کی دس سال کی محنت پر پانی پھیر دیا ہے جبکہ اس واقعے کے بعد مقامی لوگوںمیں بڑے پیمانے پر غم و غصہ پایا جارہا ہے اور لوگ مطالبہ کر رہے ہیں کہ ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے بتایا جاتا ہے کہ شر پسندوںپیر اور منگل کی درمیانی رات کو ضلع پلوامہ کے پوچھل نامی گاﺅں میں ایک کسان جو کہ گاﺅں کا نمبرادر بھی ہے منظوراحمدکے میوہ باغ میں 30کے قریب سیب کے درخت کاٹے ہیںاس دوران جب خبر منگل کی صبح علاقے میں پھیل گئی تو یہاں لوگوں نے برہمی کا اظہار کیا ہے لوگ بتا رہے ہیں کہ یہ کارروائی شر پسندوں نے علاقے میں چند سرکاری محکموں کی جانب سے پوست کے خلاف چلائی جاری مہم کے بعد انجام دی گئی ۔مقامی لوگوں نے بتایا باغ مالک جو گاﺅں کا نمبرادر بھی ہے نے حال ہی میں پولیس،محکمہ مال و ایکسائز محکموں کی جانب سے علاقے میں خشخاش کے خلاف چلائی گئی مہم میں حصہ لیا ہے خیال رہے ہر علاقے میں نمبرادروں کو اس کاشت کے شناخت کے لئے حکام کی جانب سے ہدایت ملی تھی کہ اس بدعت کو وقت سے پہلے ختم کرنے کے لئے نمبرادروں کے ساتھ سماج کے دیگر کچھ لوگوں کی مدد بھی حاصل کی گئی۔متاثرہ باغ ملک ونمبر دارمنظور احمد نے بتایا کہ انتظامیہ کی جانب سے خشخاش کی کاشت کے خلاف کارروائی شروع کی گئی ہے ۔جس میں حکام نے انہیں بھی مہم کے دوران گاﺅں میں بحثیت نمبرار موجود رہنے کے لئے کیا گیا اور ہدایت کے مطابق مہم میں شامل سبھی محکموں کے ہمراہ میں بھی موجود رہا۔نمبردار نے دعویٰ کیا ہے اس مہم میں شامل ہونے پر ہی انہیں شر پسندوں نے دس سال کی محنت پر پانی پھیر دیا ہے ۔انہوں نے کہا اس باغ پر انہوں نے دس سال سے کافی زیادہ دن رات محنت کی ہے تاہم انہیں معلوم تھا کہ منشیات کی مہم کا خمیازہ انہیں بھگتنا پڑے ۔مقامی لوگوں نے سرکار سے اپیل کی ہے کہ نمبرداروں کے جان مال کی حفاظت کے علاوہ متاثرہ کسان کو معاوضہ فراہم کیا جانا چاہے ۔لوگوں نے اس کارروائی پر شدید بر ہمی کا اظہار کیا ہے ۔محکمہ باغبانی کے ایک افسر مسعود احمدشاہ نے میڈیا کو بتایا کہ شر پسند افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور متاثرہ کسان کے باز آباد کاری کے حوالے سے اقدامات اٹھائیں جائیں گے ۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ضلع ،میں منشیات کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی جاری ہے۔اس حوالے سے پولیس نے بھی واقعے کا نوٹس لیا ہے ۔۔