سری نگر:۲، جون: اگلے ماہ یعنی ماہ جولائی کی پہلی تاریخ سے شروع ہونے والی62روزہ سالانہ امرناتھ یاترا 2023 کی تیاریاں تیز کر دی گئی ہیں۔ جے کے این ایس کے مطابق یکم جولائی سے 31اگست2023تک جاری رہنے والی سالانہ امرناتھ یاترا کے دوران انفراسٹرکچر کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ عقیدت مندوں کو مناسب سیکورٹی فراہم کرنے پر بھی توجہ دی جارہی ہے۔ امرناتھ یاترا کے دوران400 سیٹلائٹ فون استعمال کئے جائیں گے تاکہ قدرتی آفات یا ہنگامی حالات کے دوران مواصلاتی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔ اس کے ساتھ اسٹیٹ ایمرجنسی آپریشن سینٹر (SEOC) کو بھی مضبوط کیا جائے گا۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ، ریلیف، بحالی اور تعمیر نو (DMRRR) کے محکمہ کی ریاستی ایگزیکٹو کمیٹی نے مضبوط ڈیزاسٹر مینجمنٹ کےلئے اسٹیٹ ڈیزاسٹر رسپانس فنڈ (SDRF) میں 28 کروڑ روپے کی رقم مختص کرنے کو منظوری دی ہے۔ یہ رقم متعلقہ ضلع کے ڈپٹی کمشنروں اور ڈویڑنل کمشنروں کے ذریعے فراہم کروائی جائے گی۔ریاستی ایگزیکٹو کمیٹی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے کہا کہ اس انتظام کا مقصد موثر اور مربوط ہنگامی ردعمل کو یقینی بناتے ہوئے سرکاری سہولیات کے استعمال کو بہتر بنانا ہے۔انہوںنے کہاکہ ایس ای سی نے 8.91 کروڑ روپے کی تخمینہ لاگت کے ساتھ ریسکیو آلات بشمول کھدائی کرنے والے، آگ بجھانے والے آلات، سگنل یونٹس، ڈرون وغیرہ کی خریداری کی تجویز پر غور کیا جسے ایس ڈی آر ایف (SDRF) کے ذریعے فنڈ کیا جائے گا۔حکام نے بتایاکہ صلاحیت سازی کی کوششوں کو تقویت دینے کےلئے، جموں و کشمیر کے تمام اضلاع میں ایس ڈی آر ایف کی پہلی اور دوسری بٹالین کے ساتھ اشتراکی اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ ان اقدامات کا مقصد ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے موثر طریقوں کے بارے میں عوام میں بیداری کو فروغ دینا ہے۔ تربیت اور صلاحیت سازی کے پروگراموں کے نفاذ میں مدد کے لیے ایس ای سی (SEC) نے موجودہ مالی سال کے بجٹ سے ڈیزاسٹر مینجمنٹ، ریلیف، بحالی اور تعمیر نو (DMRRR) کے محکمہ کو 50 لاکھ روپے مختص کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ریاستی ایگزیکٹو کمیٹی نے مشق کی تجویز کو منظوری دیتے ہوئے ڈی ایم آر آر آر ڈیپارٹمنٹ کو تقریباً 6 لاکھ روپے کی رقم فراہم کی۔ اننت ناگ اور گاندربل کے ڈپٹی کمشنروں کو رواں مالی سال کے دوران مشقوں کی حمایت میں ایس ڈی آر ایف سے2،2 لاکھ روپے ملیں گے۔اس کے علاوہ حکام نے کہا کہ چیف ایگزیکٹیو آفیسر امرناتھ شرائن بورڈ ڈاکٹر مندیپ کے بھنڈاری نے متعلقہ لوگوں سے زور دیا کہ وہ رجسٹریشن کو بھرپور طریقے سے کریں اور پورٹل پر ڈیٹا کو حقیقی وقت کی بنیاد پر اپ لوڈ کریں تاکہRFID کارڈ تیار کیے جا سکیں اور سروس فراہم کرنے والوں کو بروقت تقسیم کیے جا سکیں۔انہوںنے یہ بھی بتایا کہ بال تال میں 100 بستروں والے ڈی آر ڈی او اسپتال کا کام بھی شروع ہو گیا ہے۔