طارق راتھر
کشمیر کی پہلی خاتون پائلٹ سیمع آرا نے آج مونارک سیکنڈری اسکول ہندوارہ میں بچوں کے ساتھ بات چیت اور تبادلہ خیال کیا خاتون کپٹن نے آج ہندوارہ اور کپوارہ کے کئی اسکولوں میں جاکر بچوں کے ساتھ بات چیت کی وہیں خاتون پائلٹ آرا نے مورناک سیکنڈری اسکول پہنچی اور یہاں سمیع آرا کا بچوں اسکول انتظامیہ نے والہانہ استقبال کیا اس دوران سمیع آرا کی تشریف آوری میں اسکول ہذا میں ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا جس دوران سمیع آرا نے طالب علموں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میرا اسکولوں میں آنا طالب علموں سے بات چیت کرنا اچھا لگتا ہے اور میرے دورے کا مقصد ہی ہے کہ میں طالب علموں کی حوصلہ افزائی کرنے کے ساتھ ساتھ ان بچوں کے زہینوں میں میرے لئے اٹھنے والے سوالات کا جواب دینا اور ان کے ساتھ اپنی زاتی زندگی کے کچھ لمحات شیئر کرنا اور ان میں حوصلہ پیدا کرنا ہے اس دوران خاتون پائلٹ سمیع آرا کو مونارک اسکول کے طالب علموں نے زندگی سے جڑے اور کیرئیر اور انکی سٹیڈی کے بارے میں سوال کیا جنہیں کپٹن مس سمیع آرا نے انہیں بہت ہی اچھے خوش مزاجی کے ساتھ جواب دیا۔سمیع آرا نے اپنی بچپن کی زندگی سے لیکر اپنے اس مقام تک پہنچنے کے حوالے سے تمام تر مختصر الفاظ میں تمام باتیں شئیر کی جس میں انہوں اپنی پڑھائی اور اپنے گھر کے کام کاج جیسے کہ سمیع آرا نے کہا جب میں چھوٹی سات آٹھ سال کی تھی میرے گاوں میں پانی نہیں ہوا کرتا تھاہم پانی لینے کےلئے دور ایک دریا پرجایا کرتے انہوں نے کہا میری ماں ٹیچر تھی اور میرا باپ بھی ٹیچر تھا میرے اسکول میں جہاں میری ماں پڑھاتی تھی اس اسکول کا ایک چھوٹا ملازم کھبی پانی لایا کرتا تھا جب ایک دن اس نے پانی نہیں لایا میری ماں کو ڈیوٹی جانے میں دیر ہوئی تھی میں خود کچھ چھوٹے چھوٹے برتن لیکر دریا پر چلی گئی اور وہاں پانی لایا میرے سر پر یہ کچھ برتن تھے جن میں پانی بھرا ہوا تھا وہ گھر نزدیک پہنچتے ہی گر آئے اور ان میں بنڈ وغیر ہوامیں نے ان برتنوں کو اٹھا کر نزدیکی ایک دکان پر گئی انہوں نے مجھے وہ برتن ٹھیک کرکے دیئے اور میں پھر نالے پر گئی اور وہاں سے پھر ان میں پانی بھر کے لایا اور گھر پہنچایا میراکہنا کا مطلب ہے کہ میں نے بچپن سے آج تک کھبی ہمت نہیں ہاری میں کہیں بار فیل ہوئی لیکن اس کے بعد میں کام کو انجام دیتےرہی اور اپنی کام کے لئے لڑتی رہی اور اس کوشش کی وجہ سے میں آج اس مقام پر ہوں انہوں نے بچوں کو پڑھائی کی طرف دھیان دینے پر زور دیا اور ساتھ میں کہا کہ نوجونوں کو منشیات کی لت لگی ہے انہوں نے طلبا کو خبر دار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس منشیات کے لعنت سے دوری اختیار کرے اور اپنے کیرئیر کی طرف توجہ دیں ۔دریں اثناء کپٹن سیمع آرا نے کہا ایک عورت کے اندر بہت زیادہ طاقت ہے ایک عورت کچھ بھی کرسکتی ہے جب ایک عورت بچے کو پال پوس کر بڑکرسکتی ہے تو ایک پائلٹ کیوں نہیں بن سکتی انہوں نے بچیوں پر زور دیا کہ وہ اپنے من لگن اپنی پڑھائی اور اپنی مستقبل کی طرف لیں تاکہ کل وہ اپنے منزلوں کو اچھے طریقے کے ساتھ حاصل کرسکے اور اپنی کامیابی پاسکے اس موقع پر اسکول ہذا کے ایک بچی بٹ ہمیرا نے خاتون کپٹن سمیع آرا کو ان کی جہاز میں لی گئی تصویر کا ایک آرٹ بنا کر اسے گفٹ کیا جسے لیکر سمیع آرا بہت خوش ہوئی اور اس ٹیلنٹ رکھنے والی بچی کو بوسے دیے ۔آخر پر سمیع آرا نے اسکول انتظامیہ کا شکریہ کیا