سری نگر:۹،جون :مرکزی وزیرداخلہ امت شاہ نے جمعہ کے روز نئی دہلی میں طلب کردہ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں سالانہ امرناتھ یاترا 2023کی لازمی تیاریوں اور سیکورٹی انتظامات کا جائزہ لیا۔انہوںنے یاتریوںکی مکمل حفاظت کویقینی بنانے کی ہدایت دیتے ہوئے یہ بھی کہاکہ کسی بھی واقعے سے یاتریوں کومحفوظ رکھنے کیلئے اُن کے امرناتھ گھپا کے نزدیک قیام وطعام اور دونوں راستوں سے سفرکو آسان بنانے کیلئے بھی سبھی ضروری اقدامات روبہ عمل لائے جائیں ۔مرکزی وزیر داخلہ نے ملی ٹنٹ گروپوں کے منصوبوں وعزائم کو ناکام بنانے کیلئے سیکورٹی ایجنسیوںکے مابین مکمل تال میل اورقریبی رابطے پرزوردیتے ہوئے کہاکہ مرکزی وزارت داخلہ 62روزہ امرناتھ یاترا کی بغیر کسی پریشانی کویقینی بنانے کیلئے جموں وکشمیر انتظامیہ کو ہر ممکنہ تعاون فراہم کرے گی ۔جے کے این ایس کے مطابق یکم جولائی2023سے شروع ہونے والی 62روزہ سالانہ امرناتھ یاتریوںکی تیاریوں اور یاتریوںکی حفاظت کویقینی بنانے کیلئے سیکورٹی انتظامات کاجائزہ لینے کیلئے جمعہ کے روز نئی دہلی میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی صدارت میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ منعقد ہوئی ،جس میں جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، فوج کی شمالی کمان کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل اوپیندر دویدی، مرکزی داخلہ سکریٹری اجے بھلا، انٹیلی جنس بیورو کے ڈائریکٹر تپن ڈیکااورمرکز وجموں وکشمیرکے دیگراعلیٰ سیول وسیکورٹی حکام نے شرکت کی۔خیال رہے جنوبی کشمیر کے ہمالیہ میںسطح سمندرسے3880 میٹر کی بلندی پر واقع امرناتھ گھپامیں یاتریوں کی 62روزہ سالانہ یاترا یکم جولائی سے شروع ہو کر 31 اگست تک جاری رہے گی۔ابتدائی میڈیا رپورٹس میں بتایاگیا ہے کہ مرکزی وزیرداخلہ امت شاہ نے جمعہ کو جموں و کشمیر میں آئندہ امرناتھ یاترا کے ہموار انعقاد کےلئے کی جا رہی تیاریوں کا تفصیلی جائزہ لیا۔میٹنگ میں یاتریوں کے قافلوںکی جموں سے روانگی ،سری نگر جموں قومی شاہراہ پر سفر اور بال تل گاندربل اور پہلگام پہنچنے تک اُنھیں فول پروف سیکورٹی فراہم کرنے کیلئے کئے گئے انتظامات اورروبہ عمل لائے گئے اقدامات کا بھی تفصیلی جائزہ لیاگیا۔سیکورٹی حکام نے مرکزی وزیر داخلہ کو بتایاکہ یاترا کے احسن انعقاد کویقینی بنانے کیلئے جامع حکمت عملی مرتب کی گئی ہے ،جسکی ایک کڑی کے بطور سری نگرجموں قومی شاہراہ پر یاتریوں کے قافلے کے بغیر کسی دوسری گاڑی کو چلنے کی اجازت نہیں دی جائیگی ۔انہوںنے بتایاکہ جموں سے روانہ ہونے والے یاتریوں سے بھری گاڑیوں کیساتھ سی آرپی ایف اہلکاروں کی گاڑیاں بھی روزانہ کی بنیاد پرروانہ ہونگے ،اورساتھ ہی سری نگرجموں قومی شاہراہ کیساتھ ساتھ بال تل اور پہلگام تک جانے والی سڑکوں پر بھی سیکورٹی دستوںکی ہمہ وقت تعیناتی عمل میں لائی جائیگی ،اورساتھ ہی کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے سیکورٹی ایجنسیوں کے خصوصی اسکارڈ بھی تیاری کی حالت میں رکھے جائیں گے ۔انہوںنے میٹنگ میں یہ بھی بتایاکہ یاتراکے ایام کے دوران موسمی صورتحال پرکڑی نظررکھنے کیساتھ ساتھ امرناتھ گھپا کی حدودمیں یاتریوںکیلئے نصب کئے جانے والے خیموں کی حفاظت کوبھی یقینی بنایا جائے گا،اوراس مقصد کیلئے نیم فوجی دستوں کیساتھ ساتھ NDRFاورSDRFکی ٹیمیں بھی ہمہ وقت چوکنا رہیں گی ۔ذرائع نے بتایا کہ پچھلے سال کے سیلاب جیسے کسی بھی واقعے سے بچنے کےلئے جس میں مزار کے قریب 16 افراد ہلاک ہوئے تھے، نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس نے کسی بھی ممکنہ غیر متوقع قدرتی آفت کو مدنظر رکھتے ہوئے یاتریوں کے کیمپ قائم کرنے کےلئے مثالی مقامات کی نشاندہی شروع کردی ہے۔ہندوستانی فضائیہ کے ہیلی کاپٹرز کو برفانی واقعات اور جھیلوں کی تشکیل کی جانچ کرنے کے لیے مقدس غار کے اوپری حصے میں فضائی پروازیں کرنے کے لیے تعینات کیے جانے کی توقع ہے جو نیچے کی طرف سیلاب کا باعث بن سکتی ہیں