سری نگر:۰۱،جون :جے کے این ایس : نئی صنعتی پالیسی2021 جو جموں و کشمیر میں یکم اپریل2022 کو نافذ ہوئی تھی، نے زمین پر اپنا اثر دکھانا شروع کر دیا ہے کیونکہ مرکز کے زیر انتظام علاقہ تیزی سے سرمایہ کاری کے مرکز میں تبدیل ہو رہا ہے۔ جے کے این ایس کے مطابق حکام نے بتایاکہ1947 کے بعد پہلی بار ایک سال میں جموں و کشمیر میں تقریباً 2200 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔مالی سال 2022-23میں فعال ہونے والے نئے کاروباری یونٹس نے10ہزار سے زائد نوجوانوں کےلئے روزگار کے مواقع پیدا کئے ہیں۔ نئی صنعتی پالیسی سے جڑے سرکاری عہدیداروں کے ذریعہ بتائے گئے اعداد و شمار کے مطابق،حکومت کو اب تک کل 5327 سرمایہ کاری کی تجاویز موصول ہوئی ہیں جن میں آنے والے سالوں میں جموں و کشمیر میں تقریباً 66ہزار کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔حکام نے بتایاکہ مالی سال 2023-24 میں صنعتی اکائیوں پر کام شروع ہوا جس سے 5500 کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری ہوگی۔ یہ ادارے مستقبل قریب میں ہزاروں نوجوانوں کو ملازمتیں فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں۔2022 کے بعد سے جموںو کشمیر انڈسٹریز ڈیپارٹمنٹ نے1854 یونٹوں کو زمین الاٹ کی ہے جن میں سے 854 نےPremiumادا کیا ہے۔ اس کے علاوہ،560 یونٹوں نے لیز ڈیڈز پر دستخط کئے ہیں اور نئی صنعتی پالیسی2021 کے تحت لازمی طور پر اپنے یونٹوں پر کام شروع کرنے کے لئے الاٹ کی گئی زمین کواپنی تحویل میں لے لیا ہے۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ نئی صنعتی پالیسی میں 28,400 کروڑ روپے خرچ کیے گئے ہیں، جو کہ اگلے 15 سالوں کےلئے جموں و کشمیر کی صنعتی ترقی پر اب تک کی سب سے بڑی ترغیب ہے۔سرکاری ذرائع نے بتایاکہ اس سے20ہزار کروڑ روپے کی سرمایہ کاری اور منصوبہ بندی کی مدت میںساڑھے4 لاکھ روزگار پیدا ہونے کی امید ہے۔ یہ بلاک سطح کا پہلا ترقیاتی منصوبہ ہے جو جموں وکشمیر میں دستیاب مقامی وسائل، ہنر اور ہنر کا استعمال کرتے ہوئے نچلی سطح پر صنعت کاری کے عمل کو شروع کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔حکام کے مطابق اس پالیسی کا تصور جموں و کشمیر کے لوگوں کی امنگوں کو پورا کرتے ہوئے خطے میں سماجی و اقتصادی ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز کرنے کے مشن کے ساتھ کیا گیا تھا۔ یہ پالیسی اپنے آغاز سے ہی کاروباریوں کی امنگوں کو ترجیح دیتی رہی ہے اور جموںو کشمیر کو سب سے زیادہ سرمایہ کاروں کےلئے دوستانہ علاقہ بنانے کےلئے ٹھوس کوششیں کی جا رہی ہیں۔نئی پالیسی ان صنعتی پالیسیوں سے مختلف ہے جو اس پالیسی کے نافذ ہونے تک رائج تھیں۔ سرمایہ کاروں کی سہولت کے لیے حکومت نے سنگل ونڈو پورٹل پر18 محکموں کی 167 خدمات فراہم کرنے جیسے کئی اقدامات کیے ہیں۔ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ نئی انڈسٹریل اسٹیٹس تیار کی گئی ہیں اور موجودہ انفراسٹرکچر کو بہتر بنایا گیا ہے۔بزنس ریفارم ایکشن پلان، اور کاروبار کرنے میں آسانی جیسے اقدامات نے بی آر اے پی کے352 پوائنٹس کو مرتب کیا ہے۔حکام کا مانناہے کہ5 اگست2019 کے بعدجموںو کشمیر کا خطہ سرمایہ کاری