- *اے ڈی جی پی کشمیر نے جنوبی کشمیر کے شوپیاں اور پلوامہ اضلاع کا دورہ کیا، سیکورٹی جائزہ اجلاس منعقد کئے*
_افسران کو دہشت گردوں کے خاتمے کو یقینی بنانے کے لیے نئے طریقہ کار اختیار کرنے کی ہدایت_
*05 جولائی:* ”اے ڈی جی پی کشمیر، شری وجے کمار نے آج جنوبی کشمیر کے شوپیاں اور پلوامہ کے اضلاع کا دورہ کیا ضلع پولیس ہیڈ کوارٹر میں سیکورٹی جائزہ میٹنگیں کی .
شوپیاں میں ہونے والی میٹنگ میں ڈی آئی جی جنوبی کشمیر رینج شری رئیس احمد بھٹ، ایس ایس پی شوپیاں، سی او سی آر پی ایف 14 بی این اور دیگر افسران نے شرکت کی۔
میٹنگ کے دوران ایس ایس پی شوپیاں نے ترمیم شدہ مشترکہ علاقے کے تسلط اور صفر دہشت گردی کے منصوبے پر بریفنگ دی۔ اے ڈی جی پی کشمیر نے ایس ایس پی اور دیگر افسران کو انسانی انٹیلی جنس (ہومنٹ) کو اکٹھا کرنے پر توجہ مرکوز کرنے اور سیکورٹی فورسز کے ساتھ مل کر انسداد دہشت گردی آپریشن شروع کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے دہشت گردوں کی صفوں میں بھرتی کو روکنے کے لیے احتیاطی قانونی اقدامات کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ ضلع کے ہر پولیس افسر کو ضلع ایس ایس پی کی قریبی نگرانی میں دہشت گردی کے مختلف ماڈیولز پر کام کرنے کے لیے تفویض کیا گیا تھا۔
شوپیاں میں میٹنگ کے بعد اے ڈی جی پی کشمیر نے بھی معزز ایل جی کے دورہ کے داتھ ساتھ پلوامہ ضلع کا دورہ کیا۔ انہوں نے ڈی آئی جی پولیس، سی آر پی ایف کے 182 اور 183 بی این ایس کے سی اوز، ایس ایس پی پلوامہ اور دیگر افسران کے ساتھ میٹنگ کی۔ اے ڈی جی پی کشمیر نے دہشت گردی کی باقیات کو ختم کرنے میں ان کی کوششوں کی ستائش کی اور ان پر زور دیا کہ وہ درستگی پر مبنی کارروائیاں کرنے کے لیے مل کر کام کریں۔ انہوں نے خصوصی ٹیموں کے ساتھ پریزیشن پر مبنی آپریشن کرنے اور دہشت گردوں کو بے اثر کرنے کو یقینی بنانے کے لیے اختراعی اور ہینڈ چِک میکانزم متعارف کرانے کی ضرورت پر زور دیا۔
اضلاع کا ایک جامع جائزہ لیا گیا، اور پہتر نتائج حاصل کرنے کے لیے افسران کو مخصوص ہدایات جاری کی گئیں۔ ایس ایس پی پلوامہ کو خاص طور پر ضلع میں دہشت گرد صفوں میں حال ہی میں دو نئے افراد کی بھرتی میں ملوث اوور گراؤنڈ ورکرز (او جی ڈبلیوز) کی نشاندہی کرنے اور ان کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ہدایت دی گئی۔
ان میٹنگوں کے دوران اے ڈی جی پی کشمیر نے انہیں ہدایت دی کہ وہ دہشت گردی کے واقعات کو روکنے کے لیے اضافی حفاظتی اقدامات نافذ کریں۔ اس کے علاوہ ہائبرڈ دہشت گردوں کی شناخت اور مناسب کارروائی کے طریقہ کار پر بھی اجلاس میں تبادلہ خیال کیا گیا۔ اے ڈی جی پی نے پولیس-عوامی تعلقات کو مضبوط بنانے، خدمت پر مبنی پولیسنگ پر بھی زور دیا جس سے عام لوگوں کا اعتماد اور اعتماد حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔