اس کے علاوہ 2711 ایسے خاندان جن کے پاس زمین نہیں تھی، بے گھر خاندانوں کے لیے اب تک 199500 مکانات کی منظوری ملی
سری نگر15 جولائی: جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ہفتہ کو کہا کہ پردھان منتری کی آواس یوجنا (PMAY) کے تحت کسی بھی باہری کو زمین نہیں دی جا رہی ہے اور غیر قانونی طور پر ریاستی زمین پر قبضہ کرنے والوں کو لوگوں کو گمراہ کرنا بند کرنا چاہئے۔اس اعداد و شمار میں 46000ایس سی اور ایس ٹی زمرے کے خاندان شامل ہیں۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس) کے مطابق شمالی کشمیر کے بارہمولہ ضلع کے ڈاک بنگلو میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایل جی نے کہا کہ بہت سے لوگ ان کے پاس یہ کہتے ہوئے آئے کہ وہ پی ایم اے وائی کے اہل ہیں لیکن ان کے پاس زمین نہیں ہے۔‘لہٰذا انتظامیہ نے جائزہ لیا اور ایسے خاندانوں کو PMAY کے تحت 5 ملیر اراضی دینے کا فیصلہ کیا تاکہ وہ اپنے گھر تعمیر کر سکیں۔ بے گھر خاندانوں کے لیے اب تک 199500 مکانات کی منظوری دی گئی ہے۔ اس اعداد و شمار میں 46000ایس سی اور ایس ٹی زمرے کے خاندان شامل ہیں جو اس اسکیم کے لیے اہل تھے، اس کے علاوہ 2711 ایسے خاندان شامل ہیں جن کے پاس زمین نہیں تھی۔ "بدقسمتی سے، کچھ لوگ یہ دعوی کر کے لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں کہ زمین باہر کے لوگوں کو دی جا رہی ہے۔ جموں و کشمیر میں کسی باہری کو زمین نہیں دی جارہی ہے۔کسی سیاسی جماعت یا رہنما کا نام لیے بغیر، ایل جی نے کہا کہ جنہوں نے سرکاری اراضی پر قبضہ کیا اور اپنے پیسوں سے بڑے گھر تعمیر کیے، وہ لوگوں کو گمراہ کرنا بند کریں۔ "ان لوگوں کو ابہام پیدا کرنا بند کرنا چاہیے۔ میں اس طرف نہیں جاو¿ں گا کہ ان کے پاس غیر قانونی طور پر قبضہ شدہ سرکاری اراضی پر بڑے محلات بنانے کے لیے پیسے کہاں سے آئے، "ایل جی نے کہا۔ایل جی نے مقبول شیروانی ہال، بارہمولہ میں ایک کثیر مقصدی 100 نشستوں والے سنیما ہال کا بھی افتتاح کیا۔ انہوں نے کہا کہ 30سال کے وقفے کے بعد بارہمولہ کو 100سیٹوں والا سنیما ہال ملا ہے۔ انہوں نے کہا، "مقبول شیروانی ہال بارہمولہ میں یہ سینما نہ صرف تفریح کا ذریعہ ہوگا بلکہ ان نوجوانوں کے لیے سیکھنے کا ایک بہترین ذریعہ بھی ہوگا جو تعلیم، ٹیکنالوجی اور فن میں مہارت حاصل کرنا چاہتے ہیں۔”جموں و کشمیر میں امن قائم کرنے کے لیے لوگوں کے تعاون کی تلاش کرتے ہوئے، ایل جی نے کہا کہ سیکورٹی فورسز اور پولیس بہت اچھا کام کر رہے ہیں لیکن یہ ہر ایک شہری کی اجتماعی ذمہ داری ہے کہ وہ جموں و کشمیر میں قیام امن میں اپنا حصہ ڈالے۔ ایل جی نے کہا کہ وہ جموں و کشمیر کو خوشحال بنانے کے حوالے سے تمام تجاویز کے لیے تیار ہیں۔ "لیکن اگر سیاسی مشورے ہیں تو مجھے ماضی میں دلچسپی نہیں تھی اور نہ ہی مستقبل میں ان میں دلچسپی ہو گی۔