سانبہ :۲۱،ستمبر: : وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے سول ملٹری اتحاد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، منگل کو کہا کہ جب ملک کی حفاظت کی بات آتی ہے تو تمام سیاسی جماعتیں متحد ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت سرحدی علاقوں کی ترقی کےلئے پرعزم ہے جبکہ انہوں نے گزشتہ2سالوں میں بڑے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کو مکمل کرنے کےلئے بارڈر روڈز آرگنائزیشن کی تعریف کی۔وزیر دفاع نے کہاکہ بی آر اﺅ سول ملٹری اتحاد کی ایک روشن مثال ہے اور سرحدوں پر بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں اس کے کردار کو سنہری الفاظ میں لکھا جائے گا۔جے کے این ایس کے مطابق سانبہ میں 90بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کا افتتاح کرنے کے موقعہ پرایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہاکہ ”سول ملٹری اتحاد وقت کی ضرورت ہے کیونکہ ملک کی حفاظت صرف ہماری مسلح افواج کی ذمہ داری نہیں ہے بلکہ عام شہریوں کی بھی ہے“۔انہوں نے ہندو مذہبی کتابوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنی سرحدوں کی حفاظت کے لئے مل کر کام کرنا ہوگا۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہاکہ یہ کہنا خوش آئند ہے کہ ہمیں اپنی سرحدوں کو محفوظ بنانے کےلئے سب کی طرف سے مکمل تعاون مل رہا ہے۔ راج ناتھ سنگھ نے کہاکہ میں ان اہم سرحدی منصوبوں کی تکمیل پر سب کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں۔ انہوںنے کہاکہ ہندوستان کی طاقت یہ ہے کہ جب ہماری قومی سلامتی کو کوئی چیلنج ہوتا ہے یا بھارت ماتاکو خطرہ ہوتا ہے تو تمام سیاسی پارٹیاں اپنے نظریاتی اختلافات کو ایک طرف رکھ کر مخالف کا مقابلہ کرنے کے لیے اکٹھے ہوجاتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج کے 90 منصوبوں کے افتتاح کے ساتھ، 2021 سے اب تک بی آر او کے بنیادی ڈھانچے کے ریکارڈ 295 منصوبے قوم کو وقف کیے گئے ہیں۔ 2022 میں، 2900کروڑ روپے کے 103 منصوبوں کا افتتاح کیا گیا جب کہ 2021 میں، 2200 کروڑروپے سے زیادہ کی لاگت سے102 منصوبوں کا افتتاح کرکے قوم کے لیے وقف کئے گئے تھے۔وزیر دفاع نے کہاکہ گزشتہ 900 دنوں میں، بی آر او نے ہر تیسرے دن ایک پروجیکٹ مکمل کیا جو اس کی لگن اور محنت کے ساتھ ساتھ وزیر اعظم کی قیادت میں حکومت کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔بی آر او کو مسلح افواج کا بھائی قرار دیتے ہوئے، وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہا کہ اس کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کے ذریعے، ایجنسی نہ صرف ہندوستان کی سرحدوں کو محفوظ بنا رہی ہے، بلکہ دور دراز علاقوں کی سماجی اقتصادی ترقی میں بھی کلیدی کردار ادا کر رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ BRO کے ساتھ مل کر، ہم اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ قوم محفوظ ہے اور سرحدی علاقے ترقی یافتہ ہیں۔ انہوں نے کہاکہ دور دراز علاقوں میں بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں کی بروقت تکمیل اب نئے ہندوستان کا نیا معمول بن گیا ہے۔وزیر دفاع نے چاند پر اسرو کے کامیاب چندریان 3مشن کا بھی حوالہ دیا اور کہا کہ شیو شکتی پوائنٹ پر لینڈر وکرم کے ذریعہ ہندوستانی پرچم لہرانا قوم کی طاقت کو ظاہر کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک وقت تھا جب ISRO سیٹلائٹ لانچ کرنے کے قابل بھی نہیں تھا اور ہمیں دوسرے ممالک سے اپنے سیٹلائٹ لانچ کرنے کی درخواست کرنی پڑتی تھی۔راج ناتھ سنگھ نے کہا کہISRO کے مہارت حاصل کرنے کے ساتھ، صورتحال پوری طرح سے بدل گئی ہے اورآج نہ صرف چاند اور مریخ، ہندوستانی خلائی تحقیقی ادارہ (ISRO) سورج تک پہنچ رہا ہے۔ اس نے مختلف ممالک کے400 سیٹلائٹ لانچ کیے ہیں۔ وزیر دفاع نے عملی طور پر مشرقی لداخ میں نیوما ایئر فیلڈ کا سنگ بنیاد بھی رکھا اور کہا کہ یہ ایئر فیلڈ، جو200 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار کیا جائے گا، لداخ میں ایئر انفراسٹرکچر کو فروغ دے گا اور شمالی سرحد کے ساتھ ساتھ آئی اے ایف کی صلاحیت میں اضافہ کرے گا۔انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ یہ ایئر فیلڈ جو دنیا کے بلند ترین ائیر فیلڈ میں سے ایک ہو گی، مسلح افواج کے لیے گیم چینجر ثابت ہو گی۔وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے امید ظاہر کی کہ بی آر او جلد ہی 15,855 فٹ کی بلندی پر دنیا کی بلند ترین شنکن لا ٹنل کی تعمیر کے ساتھ ایک اور منفرد ریکارڈ قائم کرے گا۔سرحدی علاقوں میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور ملک کی سلامتی میں انمول شراکت کرنے کے لیے بی آر او کی تعریف کرتے ہوئے، انہوں نے کہاکہ یہ سرنگ ہماچل میں لاہول-سپتی کو لداخ کی زنسکار وادی سے جوڑ دے گی اور ہر موسم میں رابطہ فراہم کرے گی۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سرحدی علاقوں میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی نہ صرف قومی سلامتی کے لیے ضروری ہے بلکہ پڑوسی ممالک کے ساتھ رابطے کو بھی فروغ دیتا ہے جو ہندوستان کے ساتھ تعاون کے جذبے کے ساتھ کام کرتے ہیں۔وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے نشاندہی کی کہ بی آر او نے کئی ممالک جیسے میانمار اور بھوٹان میں بنیادی ڈھانچے کے منصوبے تعمیر کیے ہیں اور ان کے ساتھ امن اور تعاون کو مضبوط بنانے میں مدد کی ہے۔راج ناتھ سنگھ نے بی آر او سے بلدیاتی اداروں اور لوگوں کو ان کی ضروریات کو سمجھ کر اور سرحدی علاقوں میں پروجیکٹوں کے لیے معلومات لے کر شامل کرنے کا مطالبہ کیا۔انہوںنے مزید کہاکہ آپ کا کام صرف ایک جگہ کو دوسری جگہ سے جوڑنا نہیں ہے۔ اپنے اعمال سے لوگوں کے دلوں کو جوڑنا بھی ہے۔ تعمیرات کولوگوں کے لیے، عوام کے لیے اور عوام کے ذریعے کے جذبے کی نمائندگی کرنی چاہیے۔وزیر دفاع نے بی آر او کی تعریف کی کہ وہ اپنے منصوبوں کو عملی جامہ پہناتے ہوئے ماحولیات کے تئیں اپنی ذمہ داریوں سے آگاہ ہے۔انہوںنے کہاکہ اب تک، ہم نے کم سے کم سرمایہ کاری، زیادہ سے زیادہ قیمت کے منتر کے ساتھ کام کیا ہے۔ اب، ہمیں کم سے کم ماحول کی تنزلی، زیادہ سے زیادہ قومی سلامتی، زیادہ سے زیادہ بہبود کے منتر کے ساتھ آگے بڑھنے کی ضرورت ہے