سری نگر25ستمبر ایک اہم پیش رفت میں، جموں و کشمیر پولیس نے بھارت مخالف اور ملک مخالف سرگرمیوں کے لیے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے اپنی کوششیں تیز کر دی ہیں۔ محکمہ پولیس کے ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ ایسی سرگرمیوں میں ملوث افراد کے آئی پی ایڈریس کو فعال طور پر ٹریک کر رہے ہیں۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق پولیس ذرائع نے بتایا کہ سوشل میڈیا جائنٹس نے جموں و کشمیر پولیس کوایسی سرگرمیوں کے لئے وٹس ائپ،ایکس،سنیپ چیٹ،انسٹاگرام،ٹیلی گرام ،اور ٹک ٹاک وغیرہ کی کھلی چھوٹ اور رسائی دی ہے۔ حکام کو ان لوگوں کے بارے میں معلومات تک رسائی دی ہے جو ان پلیٹ فارمز کا استعمال کرتے ہوئے ملک مخالف جذبات پھیلاتے ہیں۔اس شراکت داری کی افادیت حال ہی میں اس وقت سامنے آئی جب جموں و کشمیر پولیس کے سائبر انویسٹی گیشن کشمیر (CIK) ونگ نے سری نگر سے ایک شخص کو گرفتار کیا۔ یہ شخص فرضی انسٹاگرام اکاو¿نٹ چلاتا اور کمنٹ سیکشن میں ملک مخالف مواد پوسٹ کرتا پایا گیا۔مزید برآں، جموں و کشمیر پولیس نے دیگر متعلقہ ایجنسیوں کے ساتھ مل کر مختلف ٹیلی گرام اور واٹس ایپ گروپس میں کامیابی سے دراندازی کی ہے، جہاں وہ سرگرمیوں پر گہری نظر رکھتے ہیں۔ اندرونی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ ان کارروائیوں کے ذریعے قیمتی انٹیلی جنس کا خزانہ اکٹھا کیا گیا ہے۔ایک اہلکار نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ یہاں تک کہ نوعمر افراد بھی، جو مختلف ٹیلی گرام گروپس کے رکن ہیں، نگرانی میں ہیں۔ افسر نے اپنے بچوں کی آن لائن سرگرمیوں کی نگرانی میں والدین کی چوکسی کی اہمیت پر زور دیا، ان پر زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کے بچے ملک دشمن سرگرمیوں میں نادانستہ طور پر شریک نہ ہوں۔افسر نے کہا کہ سوشل میڈیا کے غلط استعمال پر نظر رکھنے اور اسے روکنے کے لیے جموں و کشمیر پولیس کی لگن قومی سلامتی کے تئیں ان کی وابستگی کو واضح کرتی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ جیسے جیسے ڈیجیٹل منظر نامہ تیار ہو رہا ہے، قانون نافذ کرنے والی ایجنسیاں قوم کی سالمیت کی حفاظت کے لیے اپنی حکمت عملیوں کو اپنا رہی ہیں۔