سید اعجاز
ترال//وادی کشمیر خاص کر جنوبی کشمیر میں ”بریسٹ کینسر“ کے کیسوں میں اضافی ہو رہا ہے جس کی وجہ ماہرین میں تشویش پایا جارہا ہے اس دوران بدھ کے روز اس اہم مسئلے کو مد نظر رکھتے ہوئے گورنمنٹ ڈگری کالج ترال نے ”بریسٹ کینسر“ کے موضع پر کالج میں ایک جانکاری کیمپ منعقد کیا ہے۔کیمپ میں جی ایم سی سرینگر کے شعبہ انکالوجی کے دو پروفیسر کو بطور مہمان خصوصی مدعو کیا ہے جبکہ اس اہم جانکاری اور اس موزی مرض سے بچاو کے لئے دی جا رہی جانکاری کو گھر گھر پہنچانے کے لئے آنگن واڑی وکران،گرلز ہائر سکنڈی سکولوں کے خواتین عملہ اور طالبات,اور گورنمنٹ ڈگری کالج میں زیر تعلیم طالبات اور دیگر خواتین کواس کیمپ میں مدعو کیا گیا تھا۔کیمپ میں ماہرین نے بتایا کہ اگر برسیٹ کینسر کو ابتدائی طور محسوس کیا جاتا ہے تو وقت ضائح کئے بغیر ڈاکٹر کے ساتھ فوری طور رابط قائم کرنا چاہے جس کی مدد سے انسانی جان بچ سکتا ہے ۔انہوں نے کہا اکثر معاملات ہسپتال آخری مرحلے میں پہنچ جاتے ہیں جب اس موزی ،مرض نے انسان کو مکمل طور ختم کیا ہوتا ہے۔انہوں نے یہاں موجود طالبات کو مفصل جانکاری فراہم کر کے مفید مشوروں سے بھی نوازا ہے ۔پروگرام میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ترال ساجد یحیٰ نقاش نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی ہے ۔کالج کے پرنسپل داکٹر مشتاق احمد ملک نے بتایا کہ ہم نے دیکھا ہے ملک کے ساتھ ساتھ وادی کشمیر خاص جنوبی کشمیر میں بریسٹ کینسر کے زیادہ کیس سامنے آتے ہیں ۔انہوں نے کہا کالج میں بچیوں کی ایک بڑی تعداد ہے جن کو اس اہم مسئلے کے حوالے سے آج ہی جانکاری دی جا سکتی ہے تاکہ وہ صحت مند رہیں گے۔انہوں نے بتایا ترال میں کالج کا ایک بڑ ارول ہے کیوںکہ ہمارے پاس یہاں کا سب سے زیادہ یوتھ ہے ہماری کوشش رہے گی کہ اپنے بچوں کو تازہ ترین مسائل اور مشکلات سے دور رکھنا ہے ۔