سرینگر:22اکتوبر
ٹیگور ہال سرینگر میںآج نامور دانشور،ماہر تعلیم ، مفکر اور مصنف مرحوم غلام رسول غیور کی18 برسی منائیگئیاور مقررین نے مرحوم غیور کے ادبی اور علمی کمالات پر روشنی ڈالی اور ان سیاسی،تعلیمی اور سماجی خدمات کو یاد کیا ۔ غیور فاو ¿نڈیشن اورجموں و کشمیر کلچرل اکیڈمی کے باہمی اشتراک سے منعقد تقریب پر سابق بیرو کریٹ خورشید احمد گنائی مہمان خصوصی تھے جبکہ کشمیر یو نیورسٹی کے ڈین پروفیسر فاروق احمد صوفی مہمان ذی وقار تھے اور ان کے ہمراہ ایوان صدارت میں کشمیر یونیورسٹی کی پروفیسر محفوظہ جان ،زرعی ریونیورسٹی کے ڈائریکٹر ایکسٹینشن پروفیسر دل محمد مخدومی،براڈ کاسٹر ستیش ومل ،سابق بیروکریٹ لطیف زماں دیوا ،کلچرل اکیڈیمی کے سابق سیکرٹری ظفر اقبال منہاس اور غیور فاونڈیشن کے چیرمین انجینئر سید شوکت غیور اندابی بھی موجود تھے ۔تقریب کے دوران مقررین نے سید غلام رسول غیور کو عظیم ماہر تعلیم، مفکر، سیاستدان اور شاعر قراردیتے ہوئے کہا کہ کشمیری سماج کے لئے انجام دی گئی ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھاجائے گا۔انہوں نے کہا کہ مرحوم غیورکوکشمیر کی آواز کہاجاتا تھا اورا ±نہیں بعد از مرگ ’صوت ِ کشمیر‘ایوارڈ سے بھی سرفراز کیاگیا۔انہوںنے کہا کہ مرحوم غیور ادبی شخصیت ہونے کے ساتھ ساتھ معروف سماجی کارکن، عوامی خدمتگار بھی تھے جوکہ ہمیشہ لوگوں کی خدمت کے لئے تیار رہتے تھے۔اس موقعہ پر غیور فاونڈیشن کا ترانہ پیش کیا گیا جبکہ معروف گلو کار منیر احمد میر ،کفایت فہیم اور ان کے ساتھیوںنے غلام رسول غیور کا کلام گا کر سامعین کی داد حاصل کی ۔تقریب میں غیور فاونڈیشن کے ممبران کے علاوہ وادی کے مختلف اضلاع سے آئے ہوئے ادبا،شعرا ،وکلا،سماجی کارکنوں جن میںایڈوکیٹ سیدریاض خاور،ایس ایس پی میر آفتاب،فیاض اندرابی ،لطیف سیف اللہ ،پیرزادہ مسرت شاہ ،شوکت حمید شاہ ،محمد امین بٹ ،خورشید قریشی ،شمشاد کرالہ واری ، سریندر امباردار، شبیر احمد شاہ وغیرہ بھی موجود