سری نگر23 نومبر ,جموںکے کالا کوٹ راجوری علاقے جمعرات کے روز دوسرے دن بھی فوج اور ملی ٹینٹوں کے مابین دوسرے دن بھی تصادم آرائی جاری رہی ہے جس دوران یہاں2ملی ٹینٹوں کومارا گیا ہے اس دوران اس تصادم میں اب تک 2فوجی افسران سمیت5مارے گئے ہیں جبکہ فوج کا ایک افسر اس فائرنگ میں زخمی ہوا ہے گزشتہ24گھنٹوں سے علاقے میں جاری تصادم آرائی میںمرنے والوں کی تعداد7تک پہنچ گئی ہے علاقے میں آپریشن کوجاری رکھتے ہوئے خصوصی فوجیوں کو علاقے میں تعینات کیا گیا ۔شام دیر گئے تک علاقے میں آپریشن جاری تھا ۔کشمیرنیوز سروس ( کے این ایس )بدھ کے روز بعد دو پہر جموں کے راجوری علاقے کے جنگلات میں جاری شدید خون ریز معرکہ آرائی میں جمعرات کے روز فورسز کے ساتھ تصادم میں لشکر کمانڈر اور اس کا ساتھی مارا گیا۔جبکہ حکام نے پہلے ہی خبر دی ہے کہ اس تصادم میں 2فوجی افسران سمیت5فوجی اہلکار ہلاک جبکہ ایک میجر رینک کا افسر مارا گیا ہے۔دفاعی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے میڈیا کے مختلف ذرائع نے بتایا کہ جنگلی علاقے میں مزید ملی ٹینٹو ں کی موجودگی کے پیش نظرخصوصی کمانڈوز کو بھی طلب کیا گیا ہے۔نمائندے کے مطابق علاقے میں جمعرات کی صبح سویرے سے فائرنگ کو دوبارہ سلسلہ شروع ہواجس میں لشکر طیبہ کا ایک کمانڈر ساتھی سمیت مارا گیا ہے۔اس طرح سے اس تصادم آرائی میں دو ملی ٹینٹوں اور5فوجی افسران و اہلکاروں سمیت7افراد مارے گئے ہیں ۔دفاعی ذرائع نے بتایا کہ بدھ کی صبح سیکورٹی فورسز نے مصدقہ اطلاع موصول ہونے کے بعد جوں ہی راجوری کے کالاکوٹ جنگلی علاقے کو محاصرے میں لے کرتلاشی آپریشن شروع کیا تو اسی اثنا میں وہاں پر موجود ملی ٹینٹوں نے فورسز پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی۔انہوں نے بتایا کہ ابتدائی فائرنگ میں دو فوجی کیپٹن ، میجر سمیت چھ فوجی زخمی ہوئے جنہیں علاج ومعالجہ کی خاطر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم ڈاکٹروں نے دو کیپٹن سمیت چار اہلکاروں کو مردہ قرار دیا۔انہوں نے مزید بتایا کہ اندھیرا چھا جانے کے بعد آپریشن کو صبح تک موخر کیا گیا اور جمعرات کی صبح ہونے کے ساتھ ہی جنگل میں موجود ملی ٹینٹوں نے فورسز دوبارہ فائرنگ شروع کی۔دفاعی ذرائع نے مزید بتایا کہ سیکورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں دو ملی ٹینٹ مارے گئے جن میں سے ایک کی شناخت لشکر کمانڈر قاری ساکن پاکستان کے بطور ہوئی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مہلوک لشکر کمانڈر ڈانگری راجوری اور کنڈی میں ہوئے حملوں میں براہ راست ملوث رہا ہے اور وہ راجوری اور پونچھ اضلاع میں پچھلے ایک سال سے سرگرم تھا۔ذرائع کے مطابق قاری کو پاکستانی ہینڈلرز نے پونچھ اور راجوری میں دہشت گرد تنظیموں کو پھر سے فعال کرنے کے لئے بھیجا تھا۔دفاعی ذرائع نے کہاکہ مہلوک لشکر کمانڈر آئی ای ڈیز بنانے میں ماہر تھا اور وہ سیکورٹی فورسز کو متعدد کیسوں میں انتہائی مطلوب بتھا۔فوج کو علاقےب میں ملی ٹینٹوں کے چھپے ہونے کا خدشہ ہے جس بات کو مد نظر رکھتے ہوئے یہاں علاقے میں مزید کمک کو طلب کیا گیا ۔ذرائع نے بتایا علاقے میں فوج کو نقصان پہنچانے والے ملی ٹینٹوں کو ڈھونڈ نکلانے کے لئے بڑے پیمانے پر آپریشن جاری ہے اور وسیع علاقے کو محاصرے میںلیا گیا ۔۔شام دیر گئے تک علاقے میں طرفین کے مابین کر فائرنگ کا سلسلہ جاری تھا۔