سری نگر27 نومبر جموں و کشمیر کے ڈائرکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) آر آر سوین نے پیر کو کہا کہ یوٹی میں دہشت گردی کے خلاف جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی ہے کیونکہ جنگ صرف اس وقت ختم ہوتی ہے جب ایک فریق ہار مان لیتا ہے۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس) کے مطابق یہاں گوردوارہ چٹی پادشاہی میں ایک تقریب کے موقع پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ڈی جی پی سوین نے کہا کہ جموں و کشمیر میں دہشت گردی کے خلاف جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی ہے۔ جنگ صرف اس وقت ختم ہوتی ہے جب ایک فریق ہار مان لے اور یہ تسلیم کرے کہ خونریزی کا کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا۔ اس لیے دہشت گردی کے خلاف ہماری جنگ بعض اوقات کچھ نقصان اٹھانے کے باوجود جاری رہے گی،“ ڈی جی پی نے کہا۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ سے پولیس کے پیچھے ہٹنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ "پیچھے ہٹنے کا سوال وہ نہیں…،” اس نے کہا۔ دراندازی کے بارے میں پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دراندازی کسی وقت بڑھ سکتی ہے اور ساتھ ہی ساتھ نیچے بھی آ سکتی ہے۔ "اس مسئلے کو عوامی ڈومین میں نہیں رکھا جانا چاہئے،” انہوں نے کہا۔گروپورب کے موقع پر گرو نانک دیو جی کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے، ڈی جی پی نے کہا کہ اس مقدس موقع پر پولیس لوگوں کی خدمت کرنے کے اپنے عہد کی تجدید کرتی ہے بلکہ لوگوں کی خدمت کے لیے خود کو دوبارہ وقف کرنے کا عہد لیتی ہے۔گرو نانک دیو جی کی تعلیمات آج بہت زیادہ متعلقہ ہیں۔ انہوں نے مساوات اور غریب اور امیر میں کوئی فرق نہ کرنے کی تلقین کی ہے۔ ذات، رنگ اور عقیدے سے قطع نظر، گروجی کی تعلیمات آج بھی کسی بھی روح کو منور کر سکتی ہیں۔ اس موقع پر میں جموں و کشمیر کی سکھ برادری کو اپنی نیک خواہشات پیش کرتا ہوں۔