سری نگر24 دسمبر شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں گانٹہ مولہ میں اپنی نوعیت کے پہلے وحشیانہ حملے میں ملی ٹینٹوں نے اتوار کی صبح نماز فجر کی ازان دینے کے دوران ایک سابق ایس ایس کو نصف ازان پرہی گولی مار کر ہلاک کیا ہے ۔اس دوران اس واقعے کی خبر پھیلنے کے ساتھ ہی پورے علاقے میں کہرام مچ گیا ہے جبکہ سیاسی سماجی تنظیموں نے قتل کے اس وحشیانہ معاملے پر شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ۔ واقعے کے بعد پولیس نے ایک کیس درج کر کے کیس کی بڑے پیمانے پر تحقیقات شروع کی ہے جبکہ حملہ آوروں کو ڈھونڈنے کے لئے تلاشی کارروائیاں انجام دی ہے ۔کشمیر نیوز سروس( کے این ایس ) کے مطابق گانٹہ مولہ بارہمولہ میں اتوار کو ایک 72سالہ سابق ایس ایس پی محمد شفیع میر جو مقامی "مو¿ذن” تھا، کو دہشت گردوں نے اس وقت گولی مار کر ہلاک کر دیا جب وہ اتوار کو ایک مسجد سے "اذان” دے رہے تھے اس حملے کے بعد نہ صرف شمالی کشمیر بلکہ پوری وادی میں غم و اندہ لہ لہر دوڑ گئی ہے۔محمد شفیع میر کے قتل سے پہلے کے لمحات کو یاد کرتے ہوئے، ان کے ایک قریبی رشتہ دار محمد مصطفیٰ، جو گھر پر تھے، نے بتایا کہ ایک لاو¿ڈ اسپیکر سے اذان دی جا رہی تھی اور اچانک وہ بند ہو گئی اور کچھ آواز بھی ہم نے سنی انہوں نے کہا کہ ان کے آخری الفاظ "ریحام (رحم)” تھے۔انہوں نے کہا کہ "اذان” اشھد انا محمد رسول اللہ (میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد اللہ کے رسول ہیں) پر رک گئی تھی جب ازان بیچ میں ہی رک گئی اور یہاں کچھ آواز بھی سنائی دی تو یہاں نذدیکی لوگ مسجد کی طرف دوڑے انہوں نے وہاں میر کو خون میں لت پت دیکھا۔پولیس نے بتایا کہ میر 2012 میں ایک سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کی حیثیت سے ریٹائر ہوئے تھے۔مقامی لوگوں نے بتایا انہوں نے ہمیشہ سادہ زندگی گزاری اورنوکری سے سبک دوش ہو نے کے بعد انہوں نے یہاں سماجی کاموں میں حصہ لیا ۔سب سے پہلے کشمیر زون پولیس نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا، "دہشت گردوں نے ایک ریٹائرڈ پولیس افسر شری محمد شفیع پر، گانٹمولہ، شیری بارہمولہ میں، مسجد میں اذان کی نماز کے دوران فائرنگ کی اور وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔واقعے کے بعد میر کے گھر اور مسجد احاطے میں لوگوں کی بڑی تعداد جمع ہوگئی۔ میر نے پسماندگان میں اہلیہ، دو بیٹے اور ایک بیٹی چھوڑی ہے۔صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مصطفیٰ نے کہا، ”وہ (میر) میرے کزن تھے۔ وہ ہر روز ازان دیتے تے تھے آج صبح جب میں قرآن پڑھ رہا تھا تو حسب معمول اس نے اذان شروع کی تو میں نے قرآن بند کر دیا۔اس نے اشھد انا محمد رسول اللہ پڑھا اور پھر اذان رک گئی۔ میں نے صرف ریحام (رحمت) کی آواز سنی۔ یہ ایک بھاری آواز میں تھا، "غلام مصطفیٰ نے کہا کہ ان کا خیال تھا کہ میر نے کسی اور وجہ سے کال بند کر دی ہے اور اندازہ ہے کہ وہ چکر آنے کی وجہ سے گر گئے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ لیکن کچھ دیر بعد لوگوں کو اس واقعہ کا علم ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ’میری بیٹی نے آکر بتایا کہ شفیع چچا کا انتقال ہوگیا ہے۔ ہم اس کے گھر گئے اور معلوم ہوا کہ میر کو بارہمولہ (اسپتال) لے جایا گیا ہے ہمیں بتایا گیا کہ اسے گولی لگنے سے زخم آئے ہیں،“ انہوں نے کہا۔میر کے کچھ رشتہ داروں نے دعویٰ کیا کہ انہیں چار گولیاں ماری گئیں۔میر کے چھوٹے بھائی عبدالکریم نے بتایا کہ وہ سو رہے تھے لیکن آوازوں سے بیدار ہوئے جس کے بارے میں ان کا خیال تھا کہ یہ مائیکروفون میں خرابی کی وجہ سے ہوا ہو گا۔ "میری بہو نے کہا کہ اس نے لوگوں کو روتے ہوئے سنا۔میر صاحب روز اذان دیتے تھے۔ میرے خیال میں یہ منصوبہ بنایا گیا تھا کیونکہ امام صاحب ہفتہ کو گھر جاتے ہیں اور اتوار کو واپس آتے ہیں۔سیاسی جماعتوں نے قتل کی مذمت کرتے ہوئے سابق پولیس افسر کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔نیشنل کانفرنس نے کہا کہ تشدد کو کسی بھی شکل میں برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ پارٹی نے X پر ایک پوسٹ میں کہا، "جے کے این سی کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور عمر عبداللہ نے بارہمولہ کے المناک واقعہ پر گہرے دکھ کا اظہار کیا، جہاں ریٹائرڈ ایس پی محمد شفیع کو بے حسی کے ساتھ گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔”پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ بے قصور لوگ مرکز کی طرف سے "معمول کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لئے خودکش حملہ” بن گئے ہیں۔”عسکریت پسندوں کے حملے میں پانچ جوان شہید ہوئے، تین بے گناہ شہریوں کو فوج کی حراست میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا، کئی اب بھی ہسپتالوں میں اپنی زندگیوں سے لڑ رہے ہیں اور اب ایک ریٹائرڈ ایس پی مارا گیا ہے۔ مفتی نے X پر پوسٹ کیا۔بی جے پی نے اس عمل کو گھناو¿نا قرار دیا اور کہا کہ دہشت اور دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔ بی جے پی کے جموں و کشمیر کے ترجمان الطاف ٹھاکر نے کہا کہ اس قتل کی پرزور مذمت کرتے ہیں، سوگوار خاندان کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے سربراہ الطاف بخاری نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا، "گنٹمولہ، بارہمولہ میں ریٹائرڈ ایس ایس پی جناب محمد شفیع میر کے بزدلانہ قتل کی مذمت کرتے ہیں۔ غم اور موت کی اس گھڑی میں سوگوار خاندان سے دلی تعزیت کرتا ہوں۔ مرحوم کی روح کو آخرت کی دنیا میں سکون اور سکون نصیب ہو۔”انہوں نے کہا کہ بزدلانہ کارروائی قاتلوں کے اصل رنگ دکھاتی ہے کیونکہ مقتول کو نماز کی اذان دیتے ہوئے گولی ماری گئی تھی۔پیپلز کانفرنس کے صدر سجاد لون نے بھی قتل کی مذمت کی۔