سرینگر /25مارچ / سی این آئی // ایک مرتبہ پھر اس بات کو دوہراتے ہوئے کہ حریت سے کوئی بات چیت نہیں ہوگی اور کشمیرمیں اب حریت کی کوئی جگہ نہیں ہے وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا کہ مرکز کے ساتھ جو بھی بات چیت کرنے کا خواشمند ہوگا اس کو آئین ہند کے دائر ے میں آکر کرنی ہوگی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ 30سال بعد سرینگر کی سڑکوں پر محرم کا جلوس بر آمد ہوا اور عالمی سطح پر G20اجلاس سرینگر میںمنعقد ہوا ۔ امیت شاہ نے مزید کہا کہ دلوں کی دوری اب کم ہو چکی ہے اور لوگ وزیر اعظم مودی کے ساتھ چل رہے ہیں ۔ سی این آئی کے مطابق ” گلستان نیوز “ کے ساتھ ایک خاص بات چیت کے دوران وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا کہ جموں کشمیر سے دفعہ 370کے خاتمہ کے بعد زمینی سطح پر تبدیلی آئی ہے اور ہمارے سامنے سب کچھ عیاں ہے کہ کس طرح سے لوگ اب خوش ہے ۔ امیت شاہ نے کہا 30 سال بعد لالچوک میں جنم اشٹمی منائی گئی جبکہ محرم کے جلوس بر آمد ہوئے جس میں سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی ۔ وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا” جب میں اپنے پہلے دنوں میں پارٹی کارکن تھا، میں سوچتا تھا کہ دفعہ 370 کیسے ہٹایا جائے گا، لیکن 5 اگست 2019 کو وزیر اعظم مودی نے دفعہ370 کو ختم کردیا۔ کسی ملک میں دو آئین، دو وزیر اعظم اور دو جھنڈے نہیں ہو سکتے، کانگریس نے 70 سال تک خوشامد کے نام پر اجازت دی، اب 30 سال بعد لال چوک میں جنم اشٹمی منائی گئی، 30 سال بعد وہاں فلم تھیٹر شروع ہو گئے ہیں۔ 30 سال سے وہاں محرم کا جلوس نکالا جاتا تھا“۔امیت شاہ نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ پانچ سال ہو گئے جموں کشمیر میں تشدد کا ایک واقعہ بھی پیش نہیں آیا ۔ محرم کے جلوس سڑکوں پر نظر آ رہے ہیں ۔G20کا کامیاب اجلاس ہوگیا جس میں دنیا بھر سے نمائندوں سے شرکت کی اور یہ پیغام لیکر گئے کہ جموں کشمیر میں امن کی فضا قائم ہوئی ۔ انہوں نے ایک مرتبہ پھر تین مقامی سیاسی پارٹیوں کو نشانہ بنا تے ہوئے کہا کہ انہوں نے جموں کشمیر میں جمہوریت کا راستہ روک دیا تھا اور ہمیں امید ہے کہ لوک سبھا انتخابات میں انہیں عوام باہر رکھیں گی ۔ امیت شاہ نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے سرینگر میں جلسہ سے خطاب کیا اور لوگوں نے جس طرح سے ان کا والہانہ استقبال کیا وہ اس بات کا ثبوت ہے کہ دلوں کی دوری اب ختم ہوئی ہے ۔ امیت شاہ نے واضح کرتے ہوئے کہا کہ حریت کی اب کشمیر میںکوئی جگہ نہیں ہے اور نہ ہی ان سے بات چیت ہو سکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی ہم سے بات چیت کرنا چاہتا ہے کہ وہ آئین ہند کے دائرے اختیار میں آکر ہم سے بات چیت کریں ۔ اسی دوران وزیر اعظم نریندر مودی کی سرکار میں امن ترقی کی بنیادی شرط ہے اور بی جے پی حکومت کسی بھی شکل میں تشدد کو برداشت نہیں کرے گی کا اعلان کرتے ہوئے امیت شاہ نے کہا کہ بھارت کو پہلے ایک کمزور ملک کے طور پر جانا جاتا تھا، لیکن اب، پوری دنیا جان چکی ہے کہ ہندوستان ایک مضبوط ملک ہے، اب ہم کسی بھی چیلنج کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہیں۔ امیت شاہ نے یہ بھی یقین ظاہر کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی 400 کو پار کر جائیں گے اور یقیناً ہماری پارٹی 400 کو پار کرے گی۔ کسی سروے کی ضرورت نہیں۔ مودی نے کہا کہ اگر ہم 400 پاس کرتے ہیں تو ہم یقینی طور پر 400 کو پاس کرنے والے ہیں۔ پہلی بار ملک کے عوام غلامی سے آزاد ہوئے ہیں۔ ملک میں نئی پارلیمنٹ بن گئی ہے۔ شاہ نے روز زور دے کر کہا کہ ہندوستان ایک مضبوط ملک کے طور پر ابھرا ہے جو کسی بھی چیلنج کا مقابلہ کر سکتا ہے۔انہوں نے کہا ” بھارت کو پہلے ایک کمزور ملک کے طور پر جانا جاتا تھا، لیکن اب، پوری دنیا جان چکی ہے کہ ہندوستان ایک مضبوط ملک ہے، اب ہم کسی بھی چیلنج کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں“۔