سری نگر:۰۳،اپریل: : مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے منگل کو زور دے کر کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) اور نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کی حکومت آئین کو برقرار رکھنے کے اپنے عزم پر ثابت قدم ہے۔انہوںنے اس حوالے سے اپوزیشن کے دعوو ¿ں کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ حزب اختلاف کی جماعتوں کا مقصد ووٹروں کو گمراہ کرنا ہے،اوریہ اُن کے خوف پھیلانے والے حربے ہیں۔ جے کے این ایس مانٹرینگ ڈیسک کے مطابق نئی دہلی میں ایک پریس کانفرنس میں سے خطاب کرتے ہوئے، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کانگریس پارٹی کے ان الزامات کو مسترد کیاکہ اگر بی جے پی کو پارلیمانی بالادستی حاصل ہو جائے تووہ ملک کے آئین میں ترمیم کرے گی ۔انہوں نے واضح کیا کہ بی جے پی کے انتخابی امکانات پر اپنے اعتماد کے باوجود، پچھلے2 مرحلوں سے ایک اہم جیت کے اشارے کے ساتھ، ایسی کوئی بھی جیت آئینی ترامیم میں ترجمہ نہیں کرے گی۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے اس بات پر زور دیا کہ 2014 اور 2019 میں بی جے پی کی سابقہ اکثریت کو ذمہ داری کے ساتھ استعمال کیا گیا تھا، جس میں آرٹیکل370، برطانوی دور کے فرسودہ قوانین کا خاتمہ، تین طلاق کا خاتمہ، اور کووڈ19 وبائی امراض کا مقابلہ کرنے جیسے اہم مسائل پر توجہ مرکوز کی گئی تھی۔امت شاہ نے کانگریس پر اختلاف پیدا کرنے اور بدامنی کو ہوا دینے کےلئے جھوٹ کا پرچار کرنے کا الزام لگایا، خاص طور پر درج فہرست ذاتوں (ایس سی)، درج فہرست قبائل (ایس ٹی) اور دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) کے تحفظات سے متعلق۔ انہوں نے ہیرا پھیری والی ویڈیوز کی گردش کو تنقید کا نشانہ بنایا، جس میں بقول موصوف اپوزیشن کی جانب سے انتخابی ماحول کو خراب کرنے کی مایوس کن کوششوں کے طور پر خود کو نمایاں کرنے والی ترمیم شدہ ویڈیوز بھی شامل ہیں۔کچھ کوٹوں کے حوالے سے کرناٹک، تلنگانہ میں بی جے پی کے اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے، وزیر داخلہ امت شاہ نے ریزرویشن پالیسیوں کے تئیں پارٹی کے عزم کا اعادہ کیا اور اس بات پر زور دیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں حکومت ان کی حفاظت کرے گی۔جنتا دل (ایس) کے ہاسن سے موجودہ رکن پارلیمنٹ پرجول ریوانہ کے خلاف جنسی بدسلوکی کے بڑھتے ہوئے الزامات کے جواب میں، اس طرح کے رویے کی شدید مذمت کی اور فوری کارروائی کا یقین دلایا۔امت شاہ نے خواتین کے مسائل کےلئے بی جے پی کی غیر متزلزل حمایت کی تصدیق کی اور مودی کی قیادت میں جنسی ہراسانی کے واقعات کے لیے صفر رواداری کا عہد کیا۔تاہم، انہوں نے کانگریس کی زیرقیادت کرناٹک حکومت کو اس کی مبینہ طور پر بے عملی کے لیے تنقید کا نشانہ بنایا، جوابدہی کا مطالبہ کیا، اور اس معاملے کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے پرینکا گاندھی پر زور دیا کہ وہ متعلقہ مسائل پر اپنی پارٹی کی حکومت کو جوابدہ بنائیں اور اگر مانگی گئی تو وزارت داخلہ سے تعاون کا یقین دلایا۔راہول گاندھی پر اپنی تنقید کی ہدایت کرتے ہوئے،امت شاہ نے گاندھی کے پارٹی کی قیادت سنبھالنے کے بعد سے سیاسی گفتگو میں ہونے والی کمی پر افسوس کا اظہار کیا۔مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے آئینی سا لمیت، ریزرویشن پالیسیوں کے ذریعے سماجی انصاف اور خواتین کو بااختیار بنانے کے لئےبی جے پی کے عزم کا اعادہ کیا۔انہوںنے سیاسی کیچڑ اچھالنے اور اخلاقی حکمرانی کی وکالت کرنے اور میڈیا سے اپیل کرتے ہوئے جعلی ایڈیٹنگ ویڈیوز کے استعمال کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اصل ویڈیو دکھانے کے بعد حقائق کو عوام تک پہنچایا جائے۔تھی اپوزیشن کی حمایت سے ان کے لیکچر اور ہیرا پھیری سے ترمیم شدہ ویڈیو جو سوشل میڈیا پر گردش میں ۔منگل کو آسام کے گوہاٹی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، امت شاہ نے بی جے پی کے اقتدار میں آنے کی صورت میں کرناٹک اور آندھرا پردیش میں’مذہب کی بنیاد پر لگائی گئی ریزرویشن‘کو ختم کرنے کا عہد کیا۔انہوںنے کہاکہ ہم مذہب کی بنیاد پر لگائے گئے تحفظات کو ختم کرکے ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی کو انصاف فراہم کریں گے ۔امت شاہ نے کہاکہ بی جے پی کا خیال ہے کہ مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن غیر آئینی ہے۔انہوں نے کانگریس پر جھوٹ پھیلانے کے ذریعہ کنفیوڑن پیدا کرنے پر بھی تنقید کی۔انہوںنے کہاکہ کانگریس جھوٹ پھیلا کر عوام میں الجھن پیدا کرنا چاہتی ہے۔امت شاہ کاکہناتھاکہ میں ایک بات واضح کرنا چاہتا ہوں کہ بی جے پی ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی کے لئے ریزرویشن کی حمایت کرتی ہے اور ہمیشہ اس کے محافظ کے طور پر اپنا کردار ادا کرتی رہے گی۔امت شاہ نے مسلمانوں کو بغیر کسی سروے کے ریزرویشن دینے پر کانگریس کو مزید تنقید کا نشانہ بنایا جس سے او بی سی ریزرویشن میں کمی آئی۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم ووٹروں کو کبھی بھی اقلیت اور اکثریت کے نقطہ نظر سے نہیں دیکھتے۔ ہر شخص ہندوستان کا شہری ہے، اس کے ساتھ ایسا ہی سلوک کیا جانا چاہیے۔امت شاہ نے اس معاملے پر کانگریس لیڈر راہول گاندھی پر بھی حملہ کیا اور ان پر الزام لگایا کہ وہ سیاست کی سطح کو ایک نئی نچلی سطح پر لے جانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ جب سے راہول گاندھی نے کانگریس کی قیادت سنبھالی ہے، وہ سیاست کی سطح کو ایک نئی نچلی سطح پر لے جانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ امت شاہ کاکہناتھاکہ میرا ماننا ہے کہ جعلی ویڈیوز کو گردش کر کے عوامی حمایت حاصل کرنے کی کوشش قابل مذمت ہے اور کسی بھی بڑی پارٹی کو ایسا نہیں کرنا چاہیے۔ ہندوستانی سیاست میں۔انہوںنے کہا کہ بی جے پی کا موقف واضح ہے کہ ہم ملک کی’متر شکتی‘کے ساتھ کھڑے ہیں۔سینئر بھاجپا رہنما امت شاہ نے کہاکہ میں کانگریس اور پرینکا جی سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کون کارروائی کا مطالبہ کر رہا ہے، کس کی حکومت ہے؟ حکومت کانگریس پارٹی کی ہے، انہوں نے کوئی کارروائی کیوں نہیں کی؟ اب تک ہمیں کارروائی نہیں کرنی ہے؟