نئی دہلی :۱۶؍جون
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے اتوار کو قومی دارالحکومت نئی دہلی میں جموں و کشمیر میں سیکورٹی کی تازہ صورتحال کا جائزہ لینے کےلئے ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی۔میٹنگ میں قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول، جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، آرمی چیف جنرل منوج پانڈے، نامزد آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل اپیندر دویدی، چنار کور کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل راجیو گھئی، وائٹ نائٹ کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل نوین سچدیوا، شمالی کمان لیفٹیننٹ جنرل ایم وی سچیندرا، ڈی جی سی آر پی ایف انڈیا انیش دیال، مرکزی داخلہ سکریٹری اجے بھلا، انٹیلی جنس بیورو کے ڈائریکٹر تپن ڈیکا، سی آر پی ایف کے ڈائریکٹر جنرل انیش دیال سنگھ، جموں و کشمیر پولیس کے ڈائریکٹر جنرل آر آر سوین، چیف سکریٹری جموں و کشمیراتل ڈلو اور دیگر اعلیٰ سیکورٹی حکام نے شرکت کی ۔جے کے این ایس کے مطابق میڈیا رپورٹس میں بتایاگیاکہ اعلیٰ سطحی میٹنگ صبح 11 بجے مرکزی وزارت داخلہ کے دفترمیں شروع ہوئی۔مرکزی وزیرداخلہ امت شاہ نے یہ میٹنگ جموں خطے میں حالیہ دہشت گردانہ حملوں کے تناظر میں کی، جس نے خطے میں سیکورٹی انتظامات کے بارے میں تشویش پیدا کر دی ہے،کا تفصیلی جائزہ لیا۔میٹنگ میں موجود مختلف سیکورٹی اور سراغ رساں ایجنسیوں کے حکام نے مرکزی وزیرداخلہ کو حالیہ حملوں ،ملوث دہشت گردوں کیخلاف کارروائی ،تازہ صورتحال،سالانہ امرناتھ یاترا کیلئے کئے گئے سیکورٹی انتظامات کے بارے میں تفصیلی جانکاری فراہم کی ،اور اُنھیں بتایاکہ جموں وکشمیرمیں موجود باقی بچے کھچے دہشت گردوں کیخلاف کارروائیوںمیں مزید تیزی لانے کیساتھ ساتھ دہشت گردی اور دہشت گردوںکی معاونت کرنے والے عناصر کیخلاف بھی سخت کارروائی عمل میں لائی جائیگی ۔مرکزی وزرداخلہ کو بتایاگیاکہ کشمیرکی طرز پراب جموں خطے میں بھی دہشت گردوں کے معاونین کی جائیدادوں کوضبط یا قرق کرنے کی کارروائی عمل میں لائی جائیگی ۔سیکورٹی حکام نے وزیرداخلہ امت شاہ کو بتایاکہ رواں ماہ کی29تاریخ سے شروع ہونے والی سالانہ امرناتھ یاترا کیلئے سیکورٹی پلان مرتب کرکے اس پرعمل درآمد شروع کیاگیا ہے ،اوراسبات کو یقینی بنایاجائے گا کہ یاترا میں شامل ہونے والے لاکھوں یاتری بغیر کسی خوف یاعدم تحفظ کے امرناتھ گھپا میں حاضری دیں ۔حکا م نے یہ بھی بتایاکہ انسداد دہشت گردی ،دراندازی کی روکتھام اور امن وامان کو برقرار رکھنے کیلئے تمام ضروری اقدامات اُٹھائے گئے ہیں ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق جموں وکشمیرکے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے میٹنگ میں بتایاکہ حالیہ کچھ برسوں سے سیاحوں اور یاتریوںکی آمد میں اضافہ امن وامان کی صورتحال کی عکاسی کرتا ہے ۔انہوںنے بتایاکہ جموں وکشمیرمیں اب سیکورٹی صورتحال پہلے سے کہیں زیادہ بہتر اوراطمینان بخش ہے ،اور مقامی لوگ بھی امن وامان کو برقراررکھنے میں تعاون دے رہے ہیں ،اوراب لوگ دہشت گردوں کی حمایت نہیں کرتے ہیں ،بلکہ وہ سیکورٹی ایجنسیوں پر غیر متزلزل اعتمادرکھتے ہیں ،اورحالیہ پارلیمانی انتخابات میں ووٹر ٹرن آوٹ اسی اعتماد اور مثبت بدلاؤ کا بین ثبوت ہے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اعلیٰ سیکورٹی حکام اور لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا کی جانب سے دی گئی تفصیلی جانکاری کے بعد مرکزی وزیرداخلہ امت شاہ نے سیکورٹی ایجنسیوںکے اعلیٰ حکام سے کہاکہ وہ اب جموں وکشمیرمیں دہشت گردی کو پنپنے اور دہشت گردوں کو سنبھلنے کاکوئی موقعہ نہ دیں ،بلکہ آخری دہشت گردکا خاتمہ ہونے تک انسداد دہشت گردی آپریشنوںکو جاری رکھاجائے ۔سالانہ امرناتھ یاترا ،جو29جون سے19اگست 2024تک جاری رہنے والی ہے ،کے بارے میں مرکزی وزیرداخلہ امت شاہ نے حکام پر زوردیاکہ وہ یاترا کے پُرامن انعقاد اور یاتریوں کو مکمل تحفظ فراہم کرنے کیلئے باہمی تال میل کو یقینی بنائیں ۔انہوںنے اسبات سے اتفاق کیاکہ جموں وکشمیر میں سال2019کے بعد صورتحال میں یکسر تبدیلی آئی ہے اور اس کا ثبوت وہاںکے لوگوںنے حالیہ پارلیمانی انتخابات میں جوق درجوق پولنگ بوتھوں پر پہنچ کر کیا ۔امت شاہ نے کہاکہ سخت چوکسی کا مقصد جموں و کشمیر کے باشندوں کے ساتھ ساتھ امرناتھ یاترا کے زائرین کی حفاظت کو یقینی بنانا اور ریاست میں امن و امان کو برقرار رکھنا ہے۔مرکزی وزیرداخلہ امت شاہ نے خبردار کیاکہ سرحدپار بیٹھے بھارت مخالف عناصر اورقوتیں جموں وکشمیرمیں پُرامن صورتحال میں رخنہ ڈالنے کی سازشوں میں مصروف ہیں ،اسلئے تمام سیکورٹی ایجنسیوںکو چوکنا رہنے کیساتھ ساتھ باہمی تال میل اور خفیہ اطلاعاتی نظام کو مزید مضبوط اورفعال بنانے پرتوجہ مرکوز کرنی چاہئے ۔