سری نگر:۳۲، اگست: : نیشنل کانفرنس کی سینئر لیڈر سکینہ ایتو نے جمعہ کو جنوبی کشمیر کے کولگام ضلع کی دمہال ہانجی پورہ اسمبلی سیٹ کے لیے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا۔ان کے ساتھ سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ بھی تھے۔جے کے این ایس کے مطابق سابق وزیراور سابق رکن اسمبلی ،سکینہ ایتو کو دمہال ہانجی پورہ اسمبلی سیٹ کے لئے سب سے مضبوط امیدواروں میں سے ایک کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔اسمبلی حلقہ میں کل 99ہزار37 اہل رائے دہندگان رجسٹرڈ ہیں، جنہیں حد بندی کی مشق کے بعد نور آباد سے دمہال ہانجی پورہ میں تبدیل کیا گیا تھا۔ اس سیٹ پر جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے میں 18 ستمبر کو پولنگ ہوگی۔2014 کے اسمبلی انتخابات میں سکینہ ایتو, پی ڈی پی امیدوار عبدالمجید پڈر سے ہار گئیں، جو اب جموں کشمیر اپنی پارٹی کے ساتھ ہیں۔ عبدالمجید پڈر کے علاوہ پی ڈی پی کے گلزار احمد ڈار اور عوامی اتحاد پارٹی کے محمد عارف ڈار بھی میدان میں ہیں۔اس دوران سابق وزیر اورسابق رکن پارلیمان ڈاکٹر محبوب بیگ نے پی ڈی پی کی ٹکٹ پر اننت ناگ اسمبلی سیٹ سے پرچہ نامزدگی داخل کیا۔انہوںنے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے بعدامید ظاہر کی کہ عوام انہیں ان کی پارٹی کی سابقہ کارکردگی کی بنیاد پر منتخب کریں گے۔محبوب بیگ نے اننت ناگ میں اپنے کاغذات نامزدگی داخل کرنے کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہاکہ اننت ناگ کے لوگ ہمارے سابقہ دور حکومت میں میری اور پی ڈی پی کی کارکردگی پر غور کریں گے اور آنے والے اسمبلی انتخابات میں میرے انتخاب کو یقینی بناتے ہوئے بہترین امیدوار کو ووٹ دیں گے۔جب ان سے الیکشن میں درپیش چیلنجز کے بارے میں پوچھا گیا تومحبوب بیگ نے جواب دیاکہ کسی بھی انتخاب کو معمولی نہیں سمجھا جا سکتا، اور ہر الیکشن اپنے اپنے چیلنجز کا حامل ہوتا ہے۔انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ جنوبی کشمیر، جسے پی ڈی پی کا گڑھ سمجھا جاتا ہے، اپنی سابقہ کارکردگی کو دہرائے گا، جس کا وسطی اور شمالی کشمیر پر بھی مثبت اثر پڑے گا۔پارٹیوں کے اتحاد کے بارے میں محبوب بیگ نے کہاکہ عوام فیصلہ کریں گے کہ اتحاد مضبوط ہے یا نہیں۔ میری رائے میں اتحاد اسی وقت ممکن ہے جب سمجھوتہ کیا جائے۔ تاہم، اس طرح کے سمجھوتوں کو جموں و کشمیر کے لوگوں کی امنگوں کی قیمت پر نہیں ہونا چاہیے۔ڈاکٹرمحبوب بیگ نے زور دے کر کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو2019 میں آرٹیکل370 کی منسوخی کے بعد سے نقصان اٹھانا پڑا ہے، جسے انہوں نے غیر آئینی سمجھا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ پی ڈی پی واحد پارٹی ہے جو عوام کی امنگوں پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔انہوںنے کہاکہ پی ڈی پی اور ہماری لیڈر محبوبہ مفتی نے بغیر کسی خوف کے آرٹیکل 370 کی غیر آئینی منسوخی کے خلاف مسلسل بات کی ہے