سرینگر/جموں و کشمیر بی جے پی کے صدر رویندر رینا نے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں اگلی حکومت بنانے والی پارٹی پر اعتماد ظاہر کیا ہے اور کہا ہے کہ پی ڈی پی کی محبوبہ مفتی اس حکومت کا حصہ نہیں ہوں گی۔جموں و کشمیر میں بی جے پی کی زبردست لہر ہے۔ ہم جموں و کشمیر میں عوام کی بھرپور حمایت سے حکومت بنا رہے ہیں۔ رینا نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ جموں و کشمیر کا اگلا وزیر اعلیٰ بی جے پی سے ہوگا۔کشمیرنیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق انہوں نے کہا کہ میں جموں و کشمیر کے تمام ذات پات کے لوگوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ محبوبہ مفتی کم از کم بی جے پی حکومت کا حصہ نہیں بنیں گی۔“دریں اثنا، مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے جمعرات کو نیشنل کانفرنس لیڈر عمر عبداللہ اور کانگریس لیڈر راہول گاندھی کو جموں و کشمیر میں انتخابی مہم کے دوران ریاستی حیثیت پر ان کے ریمارکس پر تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ یہ صرف مرکز ہی کر سکتا ہے۔کٹھوعہ میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے عمر عبداللہ پر دو سیٹوں سے الیکشن لڑنے پر بھی تنقید کی، اور کہا کہ این سی لیڈر "خوفزدہ” ہیں۔عمر عبداللہ دوبارہ وزیر اعلیٰ بننے کا خواب دیکھ رہے ہیں۔ ووٹنگ کے دو مراحل مکمل ہو چکے ہیں اور ان دو مرحلوں میں این سی اور کانگریس کا صفایا ہو گیا ہے۔ عمر صاحب کہتے تھے کہ جب تک جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ نہیں مل جاتا وہ الیکشن نہیں لڑیں گے۔پھر اس نے کہا کہ وہ گاندربل سے الیکشن لڑیں گے۔ اب وہ دو الگ سیٹوں سے الیکشن لڑ رہے ہیں کیونکہ وہ خوفزدہ ہیں۔ پارلیمنٹ میں میں نے واضح طور پر کہا تھا کہ جموں و کشمیر میں انتخابات کے بعد ریاست کا درجہ بحال کیا جائے گا۔ راہول بابا، آپ اپوزیشن میں ہونے کی وجہ سے ریاست کو بحال نہیں کر سکتے۔ یہ تب ہی ہو سکتا ہے جب بی جے پی چاہے۔اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے جمعرات کو کانگریس پر بھی حملہ کیا، اس کے رہنما راہول گاندھی سے پوچھا کہ کیا وہ نیشنل کانفرنس کے آرٹیکل 370 اور آرٹیکل35 اے کو واپس لانے اور جموں و کشمیر کے لیے علیحدہ جھنڈے کی حمایت کرتے ہیں۔جموں و کشمیر کے رام گڑھ اسمبلی حلقہ میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، سی ایم یوگی نے کہا، "میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا وہ نیشنل کانفرنس کے جموں و کشمیر کے لیے الگ جھنڈا رکھنے کے فیصلے کی حمایت کرتے ہیں۔ کیا راہول گاندھی آرٹیکل 370 اور 35Aکو واپس لانے اور جموں و کشمیر کو بدامنی اور دہشت گردی کے دور میں دھکیلنے کے نیشنل کانفرنس کے مطالبے کی حمایت کرتے ہیں؟جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے پہلے اور دوسرے مرحلے کی پولنگ بالترتیب 18 اور 25ستمبر کو ہوئی تھی۔ ووٹنگ کا تیسرا اور آخری مرحلہ یکم اکتوبر کو ہوگا، جب کہ ووٹوں کی گنتی 8 اکتوبر کو ہوگی۔ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں تقریباً دس سال کے وقفے کے بعد اسمبلی انتخابات ہو رہے ہیں اور آرٹیکل 370منسوخی کے بعد یہ پہلی بار ہیں۔