سرینگر//جموں وکشمیر کے عوام اگر اپنی اس تاریخی ریاست کا ایک بہتر مستقبل چاہتے ہیں، اپنے بچوں اور بچیوں کیلئے ایک بہتر، پُرمن اور پُرسکون کل چھوڑ نا چاہتے ہیں تو موجودہ اسمبلی انتخابات میں ہر ایک ذی شعود باشندے کو سوچ سمجھ کر اپنی حق رائے دہی کی طاقت کا استعمال کرنا ہوگا اور ایسے عناصر کو یکسر مسترد کرنا ہوگا جو یہاں کے عوام، ووٹوں اور مینڈیٹ کو تقسیم کرنے کی مذموم عزائم رکھتے ہیں۔ ان باتوں کا اظہار نیشنل کانفرنس نائب صدر عمر عبداللہ نے انتخابی مہم جاری رکھتے ہوئے کشمیرنیوز سروس کو موصولہ ایک بیان میں انہوں نے بتایا کہ جموں نارتھ، ادھمپور اور وجے پور حلقہ انتخابات میں بھاری چناﺅی جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پروگراموں کا انعقاد پارٹی اُمیدواروں اجے کمار سدھوترا، سنیل ورما اور راجیش پرگوترا نے کیا تھا۔عمر عبداللہ نے کہا کہ جموں کا حال دیکھ لیجئے، بی جے پی نے نہ صرف اس خطے کو اقتصادی بدحالی کی طرف دھکیل دیا بلکہ یہاں ملی ٹینسی کو نیا جنم دیا، یہاں کے لوگ بھاجپا سے بددل اور ناراض ہیں،اسی لئے بھاجپا انہیں مذہب کے نام پر ڈرانے لگی ہے، اور اپنے حقیر مفادات کیلئے عوام کو دوریاں پیدا کی جارہی ہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ 5اگست2019سے پہلے جموںوکشمیر کی زمینوں پر صرف یہاں کی آبادی کا حق تھا، یہاں کی نوکریاں پر صرف یہاں کے مقامی نوجوانوں کا حق تھا، یہاں پہاڑوں، دریاﺅں اور دیگر وسائل پر پہلا حق یہاں کے عوام کا تھا لیکن بی جے پی نے ان سارے حقوق سے یہاں کے عوام کو محروم کردیا