سری نگر/29 اکتوبر2024ئوزیربرائے صحت و طبی تعلیم ، سوشل ویلفیئر ، سکولی تعلیم و اعلیٰ تعلیم سکینہ مسعود اِیتو نے آج اَفسران کو ہدایت دی کہ وہ لوگوںکی اُمنگوں کو پورا کرنے کے لئے تمام ہسپتالوں میں صحت کی موجودہ سہولیات کو اَپ گریڈ کرنے کو یقینی بنائیں۔وزیر موصوفہ نے اِن باتوں کا اِظہار آج یہاں بینکٹ ہال میں محکمہ صحت و طبی تعلیم کی کارکردگی اور کام کاج کا جائزہ لینے کے لئے ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔میٹنگ میں سیکرٹری صحت و طبی تعلیم ڈاکٹر سیّد عابد رشید شاہ ،کمشنر فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن، سی اِی او سٹیٹ ہیلتھ ایجنسی، اِنجینئر اِن چیف جموں و کشمیر، ڈائریکٹر سکمز، ڈائریکٹر ہیلتھ جموں و کشمیر، ڈائریکٹر کوآرڈی نیشن نیو میڈیکل کالجز، ایم ڈی این ایچ ایم، ڈائریکٹر آیوش، ایم ڈی جے کے ایم ایس سی ایل، سیکرٹری ٹیکنیکل صحت و طبی تعلیم، ڈائریکٹر فائنانس صحت و طبی تعلیم ، ڈائریکٹر فیملی ویلفیئر، ایم سی ایچ اینڈ امیونائزیشن، سٹیٹ ڈرگ کنٹرولر، تمام جی ایم سیز کے پرنسپلوں، پرنسپل ڈینٹل کالج سری نگر، پرنسپل اِندرا گاندھی ڈینٹل کالج جموں اور محکمہ صحت و طبی تعلیم کے دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔دورانِ میٹنگ وزیر موصوفہ نے جموں و کشمیر میں صحت خدمات کو بہتر بنانے کے مقصد سے جاری اقدامات اور بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں پر محکمے کی کارکردگی کا جائزہ لیا۔وزیر سکینہ مسعود اِیتو نے خطاب کرتے ہوئے افسران پر زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ صحت سہولیات کو لوگوں کی ضروریات کے مطابق اَپ گریڈ کیا جائے۔ اُنہوں نے افسران پر زور دیا کہ وہ عوام کی توقعات پر پورا اُترنے کے لئے محکمے کے اندرجوابدہی اور شفافیت کو برقرار رکھیں۔اُنہوںنے مختلف اہم منصوبوں پر کام کی پیش فت کا جائزہ لیتے ہوئے افسران سے کہا کہ وہ ان منصوبوں کو بروقت مکمل کریں کیوں کہ وہ کوئی نیا منصوبہ شروع کرنے کے بجائے یہاں صحت شعبے میں بہتری لائیں گے۔ اُنہوں نے اُنہیں ہدایت دی کہ وہ میڈیکل سیکٹر میں ضروری اصولوں کے مطابق کام کے معیار کو برقرار رکھنے پر توجہ مرکوز کریں۔وزیر موصوفہ نے کہا کہ ہمارے لوگوں کی صحت اور فلاح و بہبود ہماری حکومت کی اوّلین ترجیح ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ ہمیں ہیلتھ کیئر کا ایک مضبوط نظام بنانے کے لئے مل کر کام کرنا چاہئے جو ہمارے لوگوں کی ضروریات کے لئے قابل رسائی، مو¿ثر اور جوابدہ ہو۔ اُنہوں نے دونوں ڈائریکٹروں کو مشورہ دیا کہ وہ 102 اور 108 ایمبولینس خدمات کے ساتھ ساتھ 104 ہیلپ لائن سروس کے بارے میں آئی اِی سی سرگرمیوں کو بالخصوص دیہی علاقوں میں منظم کریں تاکہ لوگوں میں زیادہ سے زیادہ بیداری پیدا کی جاسکے۔