جموں//لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے آج ذاتی اور ادارہ جاتی مسرتوں سے متعلق اے آئی سی ٹی اِی کے اِنڈکس ایپ ’’ یور وَن لائف ۔ وائی او ایل ‘‘ کا کنونشن سینٹر جموں میں آغاز کیا۔اُنہوں نے کہا کہ ’’ یووَر وَن لائف ‘‘ ایک ’’ میڈ اِن اِنڈیا ‘‘ ایپ ہے جو ذاتی اور ادارہ جاتی مسرتوں کا اشاریہ دکھائے گی اور تقریباً 12,000 اعلیٰ تعلیمی اِدارے اور زائد اَز 50لاکھ طلاب اِس سے مستفید ہوں گے۔ اِس موقعہ پر خطاب کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے تعلیمی اِداروں ، طلاب ، چیئرمین اے آئی سی ٹی اِی پروفیسر انیل ڈی سہسر بدھے اور یوگیش کوچر اور انوپ بنسل کی بانی ٹیم جو اے آئی سی ٹی اِی سے وابستہ ہیں ، کومبارک باد دی ۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ مسلسل تکنیکی مداخلتوں اور تیز رفتار رابطے نے اِنسانی زندگی کے تقریباً ہر پہلو میں اِنقلاب برپاکیا ہے ۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ آج شاید ہی کوئی ایسا علاقہ ہو جہاں ڈیجیٹل اِنقلاب نہ پہنچا ہو۔اُنہوں نے کہا،’’ ٹیکنالوجی ایک بہترین رَسائی ہے ۔ ہمیں ڈیجیٹل تفاوت کو ختم کرنے اور آن لائن ذرائیوں اور آف لائن تعلیم کی اقدار کے درمیان ایک توازن پیدا کرنے کی ضرورت ہے ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے ایک ایسا نظام بنانے کی ضرورت پر زور دیا جہاں ڈیجیٹل اور قدرتی دریا مقابلہ نہ کریں بلکہ ایک دوسرے کی تکمیل کریں۔اُنہوں نے کہا،’’ پرانے زمانے جس طرح سے قدرتی ندیوں کے کنارے تہذیب اور بازاروں نے ترقی کی ،اِسی طرح 21ویں صدی میں ہم ڈیجیٹل ندی کے کنارے ایک مکمل تہذیب دیکھ سکتے ہیں ۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ تمام ٹیکنالوجی کمپنیاںاور سوشل میڈیا کمپنیاں نئی تہذیب کی علامت بن گئی ہے۔‘‘ یفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ پانچ برس پہلے کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ عوام سے متعلقہ تمام خدمات گھر بیٹھے دستیاب ہوں گی ۔ اُنہوں نے کہا کہ کووِڈ کے باوجود سکول ، یونیورسٹیاں ، کالج سافٹ ویئر کی مدد سے چل رہے تھے۔اُنہوں نے زو ردے کر کہا ِ’’ نئی ٹیکنالوجی نے سہولیتیں پید ا کی ہیں لیکن یہ اِس بات پر منحصر ہے کہ صارف اسے کس طرح استعمال کر تا ہے ۔ ہمارے ہاتھ میں مزید طاقت آگئی ہے اور یہ سوچنا بہت ضروری ہے کہ نوجوان پود اِس طاقت کو کس طرح استعمال کرتی ہے۔‘‘اُنہوں نے کہا کہ آل اِنڈیا کونسل فار ٹیکنیکل ایجوکیشن سے تعلق رکھنے والے تمام اعلیٰ تعلیمی اِدارے خود کو کووِڈ کے بعد کی دُنیا کے لئے تیار کر رہے ہیں ۔ بیرونی اور اندرونی طور پر ’’ یور وَن لائف ‘‘ ایپ کا آغاز تنائو سے پاک کیمپس اور تنائو سے نجات کی جانب ایک اہم قدم ہے ۔ لیفٹیننٹ گورنے نے آل اِنڈیا کونسل فارٹیکنیکل ایجوکیشن پر زور دیا کہ وہ ملک کے سب سے خوش کن کالجوں کی درجہ بندی کو ادارہ جاتی بنانے پر غور کرے ، جیسا کہ امریکہ میں کیا جاتا ہے جہاں مختلف ریاستوں سے 25 اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں کا اِنتخاب کیا جاتا ہے ۔ اُنہوں نے کہا،’’ ایک قدم کہاوت ہے کہ خوشی ہی اَصل دولت ہے اور اگر آپ کیمپس میں خوش ہیں تو آپ کی کارکردگی میں زبردست اِضافہ ہوگا۔‘‘لیفٹیننٹ گورنر نے نئی تعلیمی پالیسی میں ٹیکنالوجی اور اَخلاقی اَقدار کے درمیان مساوی توازن برقرار رکھنے پر خصوصی زور دینے ،یوگا اور فٹنس کو ہماری زندگی کا لازمی حصہ بنانے کے لئے انتھک محنت کرنے کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی کا شکر یہ اَدا کیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ان کی رہنمائی میں تعلیمی شعبے میں اِصلاحات کی جارہی ہیں جس میں طلباء کو اِنڈسٹری 4.0 کی ٹیکنالوجی میں مصنوعی ذہانت ، مشین لرننگ ، بلاک چین ، بگ ڈیٹا اینالیسس ، 3ڈی ، ورچیول رئیلٹی ، کوالٹی اور ایتھیکل ویلیوز ایجوکیشن کے ذریعے تربیت دینے پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔اُنہوں نے کہا کہ نئی تعلیمی پالیسی میں ایک اہم بات کی سفارش کی گئی ہے کہ طلباء کو ان کی دلچسپی کے مطابق تعلیم دی جائے۔ تمام طلباء اور پیشہ ور اَفراد کے روزمرہ کے معمولات میں مطالعہ اور پیشہ ورانہ زندگی میں درکار توازن پیدا کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ’’ یووَر وَن لائف ایپ‘‘ اور نئی تعلیمی پالیسی جیسے اِقدامات ڈیجیٹل اور قدرتی دونوں ندیوں کا مجموعہ ہیں جو تمام طلباء کی مجموعی فلاح پر زور دیں گے۔اُنہوں نے کہا کہ آج علمی معیشت میں انسانی سرمایہ سب سے بڑا اثاثہ ہے۔ ہمیں اپنے انسانی سرمائے کو ملک کی ترقی کے لئے استعمال کرنا چاہیے۔لیفٹیننٹ گورنر نے یونیورسٹی آف ایتھنز کی پروفیسر فوبی کونڈوری کا شکریہ اَدا کیا جو اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے نیٹ ورک ، یورپ کی شریک چیئر بھی ہیں ، انہیں مبارک باد اور جموں وکشمیر سے خوشی ایپ کے اجرا کو تسلیم کرنے پر شکریہ اَد اکیا۔اُنہوں نے اُمید ظاہر کی کہ اس کی حمایت ’’ یووَر وَن لائف ۔ یو او ایل ‘‘ ٹیم کے لئے ایک ترغیب ہوگی جو انہیں طلباء کی زندگیوں میں حقیقی خوشی لانے کی ترغیب دے گی۔اِس موقعہ پر چیئرمین اے آئی سی ٹی اِی پروفیسر انیل ڈی سہسرا بدھے نے خوشی ایپ کی اہم خصوصیات اور فوائد پر روشنی ڈالی ۔ انہوں نے کہا کہ ’’ یووَر وَن لائف ‘‘ ایک ایسا ذرائع ہے جو خوشیوں کو جوڑتا ، کیلیبر یٹ کرتا اور مناتا ہے۔انہوں نے ملک بھر کے مختلف تعلیمی اداروں میں تکنیکی تعلیم کو بہتر بنانے میں اے آئی سی ٹی اِی کی کوششوں پر بھی روشنی ڈالی جس میں اساتذہ کی استعداد کار میں اضافہ، طلاب کے باہمی تعامل کے پروگراموں کے علاوہ عالمگیر انسانی اقدار کو فروغ دیا گیا۔اِس موقعہ پر ایپ کے بانی ایس ایچ یوگیش کوچر نے بھی اَپنے خیالات کا اِظہار کیا اور ایپ کی خصوصیت پر روشنی ڈالی۔ڈاکٹر انشو کٹاریہ چیئرمین آرینس گروپ آف کالجز چندی گڈھ اور صدر فیڈریشن آف سیلف فنانسنگ ٹیکنیکل اِنسٹی چیوٹ ٹیو شنز کے علاوہ بڑی تعداد میں طلباء اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے اَفراد ایپ کے آغاز کے موقعہ پر موجود تھے۔