جنوبی ضلع اننت ناگ کے واں دیولگام علاقے میں برنگی دریا میں ایک بڑا گڑھا رونما ہوا جس وجہ سے پانی زیر زمین غائب ہو رہا ہے۔ڈپٹی کمشنر اننت ناگ نے بتایا کہ یہ ایک جغرافیائی عمل ہے اور ماہرین کی خدمات حاصل کی جارہی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ لوگوں کے جان ومال کو تحفظ فراہم کرنے کی خاطر پانی کو اب دوسرے راستے سے منتقل کیا جائے گا۔یو این آئی اردو کے نامہ نگار نے بتایا کہ جنوبی کشمیر کے معروف سیاحتی مقام کوکر ناگ سے تقریباً پانچ کلومیٹر کی دوری پر واقع علاقہ واں دیولگام کے مقام پر برنگی دریا میں آبگیرہ کی شکل میں ایک بڑا گڑھا رونما ہوا ہے جس وجہ سے پانی زیر زمین غائب ہو رہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ہفتے کے روز لوگوں کی ایک بڑی تعداد یہا ں پہنچی اور بچشم دریا کا جائزہ لیا۔ڈپٹی کمشنر اننت ناگ پیوش سنگلا ماہرین کے ہمراہ برنگی دریا پر پہنچے اور صورتحال کا جائزہ لے کر آفیسران کو ہدایت دی کہ یہاں پر لوگوں کے چلنے پھرنے پر پابندی عائد کی جائے۔نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران ڈپٹی کمشنر نے بتایاکہ یہ ایک جغرافیائی عمل ہے اور ماہرین کی خدمات حاصل کی جارہی ہیں تاکہ اس گڑھے کو بھرا جا سکے۔انہوں نے بتایا کہ لوگوں کے جان و مال کو تحفظ فراہم کرنے کی خاطر فی الحال پانی کو دوسرے راستے سے منتقل کیا جائے گا۔اْن کے مطابق ایس ڈی ایم نے پہلے ہی علاقے میں دفعہ 144 نافذ کیا ہے تاکہ لوگ یہاں پر نہ آسکیں۔انہوں نے بتایا کہ جولوگ اس مقام پر آنے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں وہ ایسا نہ کریں کیونکہ اس سے حادثہ رونما ہونے کا احتمال ہے۔ڈپٹی کمشنر نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس ضمن میں انتظامیہ کے ساتھ اپنا بھر پور تعاون فراہم کریں۔دریں اثنا مقامی لوگوں نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ 27 برس قبل بھی برنگی دریا میں ایک بڑا گڑھا رونما ہوکر پانی زیر زمین غائب ہو گیا تھا جس کے بعد ماہرین نے انتھک کوشش کے بعد پایا کہ یہ پانی دوسری جگہ پر پھوٹ رہا ہے۔مقامی لوگوں نے مزید بتایا کہ برنگی دریا میں گڑھا رونما ہونے کے باعث لوگوں میں فکر وتشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔