کور گروپ نے نگروٹا میں قائم 16کور ہیڈ کوارٹر میں ہونے والی میٹنگ میں سیکورٹی کی صورتحال، سرحد پر دراندازی کی کوششیں ، دہشت گردی کیلئے فنڈنگ اور سوشل میڈیا کے ذریعے نوجوانوں کی بنیاد پرستی کے لئے تیار کرنے کے علاوہ دیگر اہم مسائل کا جائزہ لیا جبکہ میٹنگ میں فوج،سیکورٹی اور پولیس کے اعلی ترین افسران نے شرکت کی۔ لیفٹیننٹ جنرل منجندر سنگھ، جنرل آفیسر کمانڈنگ (جی او سی) وائٹ نائٹ کور (نگروٹا کور) اور ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) دلباغ سنگھ نے اس میٹنگ کی مشترکہ صدارت کی جس میں بی ایس ایف، سی آر پی ایف، انٹیلی جنس ایجنسیوں، سول انتظامیہ اور اعلیٰ ترین افسران نے شرکت کی۔ذرائع نے بتایا کہ پاکستان میں تربیت یافتہ عسکریت پسندوں کی لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی سرحد (آئی بی) سے جموں و کشمیر میں دراندازی کرنے کی کوشش کرنے والے ان پٹ کے علاوہ موجودہ سیکورٹی صورتحال سے متعلق میٹنگ میں غور کیا گیا۔ذرائع کے مطابق میٹنگ میں بتایا گیا کہ اگرچہ ماضی قریب میں عسکریت پسندوں کی طرف سے دراندازی کی کوئی بڑی کوشش نہیں کی گئی ہے لیکن ایسی اطلاعات بھی ہیں کہ عسکریت پسند ایل او سی پر راجوری اور پونچھ اضلاع سے چپکے سے گھسنے کی کوشش کر سکتے ہیں تاہم فوج نے عسکریت پسندوں کے عزائم کو ناکام بنانے کے لیے ایل او سی پر انتہائی ہائی الرٹ رکھا ہوا ہے۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ کچھ دن پہلے، بی ایس ایف نے سامبا سیکٹر میں بین الاقوامی سرحد پر تین پاکستانی اسمگلروں کو گولی مار دی تھی اور ان کے قبضے سے بڑی مقدار میں منشیات اور اسلحہ برآمد کیا تھا اور ذرائع نے بتایا کہ "دہشت گردی کی فنڈنگ، سوشل میڈیا کے ذریعے نوجوانوں کی بنیاد پرستی اور خاص طور پر ڈوڈہ، کشتواڑ اور رامبن علاقوں میں سیکورٹی کی صورتحال کا بھی اعلیٰ سطحی میٹنگ کے دوران جائزہ لیا گیا۔میٹنگ کے دوران اوور گراؤنڈ ورکرز (او جی ڈبلیوز) کے نیٹ ورک اور جموں خطے میں دہشت گردی کو بحال کرنے اور پرامن صورتحال اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بگاڑنے کے لیے دہشت گرد گروپوں کے تازہ ترین طریقہ کار پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ میٹنگ کے بعد ایک دفاعی ترجمان نے کہا کہ "مسلح افواج، انٹیلی جنس ایجنسیوں اور نیم فوجی دستوں کے درمیان ہم آہنگی کو سب نے سراہا ہے کیونکہ انہوں نیملک دشمن عناصر کے مختلف مذموم عزائم کو ناکام بنا کر خطے میں امن برقرار رکھنے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے تاہم ذرائع نے بتایا کہ میٹنگ میں سیکورٹی صورتحال کے مختلف دیگر پہلوؤں پر بھی غور کیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیکورٹی فورسز جموں خطے میں پاکستان، دہشت گرد تنظیموں اور او جی ڈبلیو نیٹ ورک کے مذموم عزائم کو ناکام بنانے کے لئے پرعزم ہیں۔کشمیر نیوز سروس کے مطابق کہ میٹنگ میں ڈی جی سی آئی ڈی رشمی رنجن سوین، آئی جی بی ایس ایف جموں فرنٹیئرز ڈی کے بورا، ڈویڑنل کمشنر جموں ڈاکٹر راگھو لنگر، آئی جی سی آر پی ایف، ڈویڑنل کمشنر ایس بی،
میٹنگ میں بتایا گیا کہ اگرچہ ماضی قریب میں عسکریت پسندوں کی طرف سے دراندازی کی کوئی بڑی کوشش نہیں کی گئی ہے لیکن ایسی اطلاعات بھی ہیں کہ عسکریت پسند ایل او سی پر راجوری اور پونچھ اضلاع سے چپکے سے گھسنے کی کوشش کر سکتے ہیں تاہم فوج نے عسکریت پسندوں کے عزائم کو ناکام بنانے کے لیے ایل او سی پر انتہائی ہائی الرٹ رکھا ہوا ہےڈائریکٹر انٹیلی جنس بیورو اور وائٹ نائٹ کور کی تمام کمانڈر بھی موجود تھے۔