حجاب پہننے کی روایت کی حوصلہ افزائی اور ویلنٹائن ڈے منانے کی روایت کی حوصلہ شکنی کو یقینی بنانے کے لئے سری نگر کے حضرت بل علاقے میں واقع کشمیر یونیورسٹی کے باہر پیر کے روز خواتین کے ایک گروپ نے باحجاب خواتین میں پھول اور چاکلیٹ تقسیم کئے ۔مقامی خواتین جو خود بھی باحجاب تھیں، کا ایک گروپ کشمیر یونیورسٹی کے ایک گیٹ کے باہر جمع تھیں اور وہ وہاں سے گذرنے والی باحجاب خواتین میں پھول اور چاکلیٹ تقسیم کر رہی تھیں۔اس موقع پر ایک خاتون نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم آج یہاں باحجاب خواتین میں پھول تقسیم کرکے دو پیغام دینا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا: ‘پہلا پیغام یہ ہے کہ حجاب صرف اسلام میں ضروری نہیں ہے بلکہ باقی مذہبوں میں بھی حجاب پہننے کی تاکید کی گئی ہے ’۔ان کا کہنا تھا: ‘حجاب ہمارا حق بھی ہے اور ہماری پہچان بھی ہے اور حجاب پہن کر ہم نہ صرف اپنے اوپر بلکہ اپنے معاشرے پر بھی احسان کر رہے ہیں’۔موصوفہ نے کہا کہ حجاب پہن کر ہم اپنے آپ کو بھی گناہوں سے بچاتے ہیں اور دوسروں کو بھی۔انہوں نے کہا کہ حجاب پہننے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم پسماندہ ہیں بلکہ ہم حجاب پہن کر زندگی کے کسی بھی شعبے میں کام کر سکتے ہیں جس کی اسلام نے ہمیں اجازت دی ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ دوسرا پیغام ویلنٹائن ڈے کی مناسبت سے جو رومیوں کا ایک تہوار تھا اور ہمارے سماج میں داخل ہوا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس تہوار میں فحاشی داخل ہوئی ہے جس کی اسلام اجازت نہیں دیتا ہے ۔قابل ذکر ہے کہ کرناٹک کے ایک پری یونیورسٹی کالج سے شروع ہونے والا حجاب تنازع گرم موضوع بحث بن گیا ہے ۔