چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے آج جموں و کشمیر میں تعلیمی اداروں کو دوبارہ کھولنے اور آف لائین تدریس کو دوبارہ شروع کرنے کے انتظامات کا جائیزہ لینے کیلئے منعقدہ ایک میٹنگ کی صدارت کی ۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن ، پرنسپل ریذیڈنٹ کمشنر نئی دہلی ، اسکل ڈیولپمنٹ ، ہائیر ایجوکیشن ، سکول ایجوکیشن ، ڈیزاسٹر منیجمنٹ ، ریلیف ، بحالی اور تعمیر نو کے محکموں کے انتظامی سیکرٹریز ، تمام یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز ، انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر ، ڈپٹی کمشنرز اور متعلقہ ایچ او ڈیز نے میٹنگ میں شرکت کی ۔ میٹنگ میں بتایا گیا کہ حکومت جموں و کشمیر یو ٹی میں کووڈ کی صورتحال کا باقاعدگی سے جائیزہ لے رہی ہے اور اب اس نے تمام تعلیمی اداروں کو دوبارہ کھول کر آف لائین تدریس کو دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ یو ٹی میں کووڈ پازیٹیوٹی کی شرح 0.7 فیصد تک محدود ہے اور تمام تعلیمی اداروں کے سربراہان سے کہا گیا کہ وہ خاص طور پر 17 سال سے کم عمر کے غیر ویکسین والے طلباء میں ،اس کے علاوہ کووڈ مناسب رویہ ، ایس او پیز اور پروٹوکول ، مناسب سماجی دوری اور ہاتھ کی حفظانِ صحت کے انتظامات اور معاملے میں یوجی سی کے رہنما خطوط کی تعمیل ، انفیکشن کی کسی بھی علامت سے چوکس رہیں ۔ڈاکٹر مہتا نے یونیورسٹیوں کے وائس چانسلروں ، کالجوں کے پرنسپلوں اور تمام اسکولوں کے سربراہوں سے کہا کہ وہ 6 فُٹ کے معمول کے ساتھ کلاس رومز کی گنجائش کو مدِ نظر رکھتے ہوئے کووڈ سے بچاؤ اور تخفیف کے منصوبے جمع کرائیں ۔مزید براں کووڈ کے تدراک اور انتظام کی موثریت کو بڑھانے کیلئے چیف سیکرٹری نے تعلیمی اداروں کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے کووڈ منیجمنٹ پلانز کو یو جی سی کے ماڈل رہنما خطوط پر مبنی کریں ۔ تعلیمی اداروں سے مزید کہا گیا کہ وہ اپنے طلبہ کی باقاعدگی سے اسکریننگ کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ علامات والے طلبہ کا بروقت ٹیسٹ کیا جائے اور انفیکشن کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے الگ تھلگ رکھا جائے ۔ دریں اثنا محکمہ صحت اور طبی تعلیم سے بھی کہا گیا کہ وہ متعلقہ ڈویژنل اور ضلعی انتظامیہ کے ذریعے تمام اسکولوں ، کالجوں اور یونیورسٹیوں کی صحت سے متعلقہ ضروریات کو ایک مقررہ وقت میں پورا کریں ۔ چیف سیکرٹری نے اداروں پر زور دیا کہ وہ آن لائین کلاسز کے تجربے کو استوار کریں اور آئی ٹی پر مبنی آف لائین تدریسی نصاب کا ایک مثالی امتزاج اپنائیں تا کہ طلبا کے سیکھنے کے نتایج کو فروغ دیا جا سکے اور انہیں قومی سطح کے امتحانات کیلئے کامیابی سے تربیت دیں ۔ ڈاکٹر مہتا نے مزید کہا کہ ’’ تعلیمی سال 2022-23 جموں اور کشمیر کیلئے تعلیمی تبدیلی کا سال ہو گا ‘‘ ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ادارہ کا ہر سربراہ کووڈ منیجمنٹ اور صحت مند تدریسی ماحول کیلئے ذاتی طور پر ذمہ دار ہو گا ۔ مزید براں محکمہ ہائیر ایجوکیشن اور سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ سے کہا گیا کہ وہ 2022 کے دوران جموں و کشمیر میں قومی تعلیمی پالیسی کو مکمل طور پر نافذ کریں ۔