ٍ شمسی توانائی دُنیا کی توانائی کی ضروریات کو پور ا کرنے کے لئے اُبھر رہی ہے ، ہندوستان کی قابل تجدید توانائی میں گزشتہ کچھ برسوں میں شمسی توانا ئی کی پیداوار میں خاطر خواہ اِضافہ ہوا ہے۔ملک نے سال 2022ء تک 175 جی ڈبلیو قابل تجدید توانائی کی صلاحیت کو نصب کرنے کا ایک اہم ہدف مقرر کیا ہے جس میں شمسی توانائی سے 100جی ڈبلیو ، ہواسے 60 جی ڈبلیو ، بائیو پاور سے 10جی ڈبلیو اور چھوٹی ہائیڈرو پاور سے 5 جی ڈبلیو شامل ہیں ۔ جموںوکشمیر کی حکومت نے 2022ء تک 175 جی ڈبلیو تک پہنچنے کے ملک کے عزائم کو نوٹ کیا ہے اور قابلِ تجدید بجلی پیدا کرنے والے پلانٹوں کی تنصیب کی پیش رفت کو تیز کیا ہے۔مرکزی وزارتِ قابل تجدید توانائی کی رِپورٹوں کے مطابق سال 2019-20ء کے دوران کل 5,063.10 ایم ڈبلیو قابل تجدید توانائی کی صلاحیت کا اِضافہ کیا گیا ہے جس سے اکتوبر 2019ء تک مجموعی طور پر نصب شدہ قابل تجدید توانائی صلاحیت 83.38 جی ڈبلیو ہوگئی ہے ۔ اِس میں 37.09جی ڈبلیو ہوا ، 31.70جی ڈبلیو سولر ، 9.94 جی ڈبلیو بائیو پاور اور 4.65 جی ڈبلیو سمال ہائیدرو پاور بھی شامل ہیں۔مزید یہ کہ 30.06 جی ڈبلیو کی صلاحیت کے منصوبے عمل آوری کے مختلف مراحل میں ہیں اور 39.67 جی ڈبلیو صلاحیت کے مختلف مراحل میں بولی لگائی جارہی ہے۔کلین اَنرجی کے منصوبے اَب ہندوستان کی نصب شدہ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کے پانچویں حصے سے زیادہ ہیں۔قابل تجدید توانائی کے ذرائع کے وسیع فوائد یہ ہیں کہ اُنہیں کم ماحولیاتی اَثرات کے ساتھ بجلی پیدا کرنے کے لئے اِستعمال کیا جاسکتا ہے ۔ روایتی ذرائع سے بجلی کی پیداوار بھی گرین ہائوس کے اخراج کا ذریعہ ہے جو گلوبل وارمنگ سے منسوب ہے اور اِس کا آب و ہوا پر منفی اثرپڑتا ہے ۔لہٰذا پائیدار قابل تجدید توانائی کی پیداوار کی طرف عالمی تبدیلی دیکھی جار ہی ہے۔جموںوکشمیر میں شمسی توانائی کی بے پناہ صلاحیت ہے ۔ قابل تجدید توانائی کی صلاحیت کو قائم کرنے سے اِس کی بجلی کی ضرورت کے ایک حصے کو پورا کرنے میں مدد ملے گی ۔ اِس طرح خسارے کے فرق کو پُر کرنے کے لئے توانائی کے قابل تجدید ذرائع کے اِستعمال کی مزید ضرورت ہے۔ موسمیاتی تبدیلی اور گلوبل وارمنگ کے چیلنجوں سے عالمی برادری کو مسلسل خطرہ لاحق ہے ۔ جموںوکشمیر حکومت نے بھی اِن چیلنجوں سے نمٹنے کی فوری ضرورت کو تسلیم کیا ہے ۔ حکومت ، پرائیویٹ اَنٹر پرائزز ، پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ اور اِنفرادی کوششوں کے ذریعے شمسی توانائی کی زیادہ سے زیادہ صلاحیت کو بروئے کار لانے کے لئے ایک ساز گار ماحول پیدا کرنے اور ایک بہترین کاروباری ماحولیاتی نظام تیار کرنے کے لئے حکومت قابل تجدید توانائی کے ذرائع کو فروغ دے کر fossil fuelپر اِنحصار کم کرنے سے مستقبل کا تصو ر کرتی ہے۔جموںوکشمیر حکومت تسلیم کرتی ہے کہ قابل تجدید توانائی جموںوکشمیر اور قوم کی توانائی کی حفاظت میں بھی نمایاں اِضافہ کرسکتی ہے ۔ جموںوکشمیر کا بھی مقصد ہے کہ مقامی معیشت کو فروغ دینے کے لئے کسانوں ، صنعتوں اور بڑے پیمانے پر عوام کی شرکت سے قابل تجدید توانائی کی پیداوار اور اِس کے اطلاق میں نئی ٹیکنالوجیوں کو تیار کیا جائے۔سرمایہ کے لئے جوائنٹ وینچر اور ایس پی وی کے طور پر مقامی اِداروں کو فروغ دے گی اور اِن صنعتوں کو بھی پسماندہ رواقبط فراہم کرے گی جو کم سرمایہ کاری کر رہی ہیں۔روایتی پاور روجیکٹوں کے مقابلے میں شمسی توانائی کے کے منصوبوں کو بہت کم وقت میں ترتیب دیا جاسکتا ہے اور آج شمسی تونائی کی قیمت زیادہ ہوگئی ہے ۔شمسی توانائی سے منسلک دونوں گرڈوں کے ساتھ ساتھ آف گرڈ ایپلی کیشنوں جیسے شمسی توانائی سے چلنے والے زرعی پمپ سیٹوں کے لئے توانائی کی ضروریات کو پور ا کرنے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔جموںوکشمیر بجلی پیدا کرنے کے لئے قدرتی قابل تجدید وسائل مالا مال ہے ۔ اِس میں متعدد مائیکرو کلیمیٹک ہیں کچھ مقامات جیسے اودھمپور سب ٹراپیکل کلیمٹ کے تحت ہیں ۔ اِس کے علاوہ جموںوکشمیر کے میدانی علاقے جموں ، اکھنور ، سانبہ اور کٹھوعہ جامع موسمی زون میں واقع ہیں ۔ پورے جموںوکشمیر کو عالمی افقی شعاع ( جی ایچ آئی ) کی اچھی مقدار ملتی ہے جو 4.97 سے 5.17 کے ڈبلیو ایچ/ ایم 2/ ڈے تک ہوتی ہے۔جموںوکشمیر حکومت نے تونائی کے اِس نئے ذریعہ کو فروغ دینے کے لئے رعایتی نرخوں پر روف ٹاپ سولر فوٹو وولٹک پلانٹ فراہم کرنے کی سکیم شروع کی ہے ۔ اِس سکیم کو جموںوکشمیر اَنرجی ڈیولپمنٹ ایجنسی ( جے اے کے اِی ڈی اے) ڈیپارٹمنٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے عملایا جارہا ہے ۔اِس سکیم کے تحت صارفین کو شمسی فوٹو وولٹ روف کی تنصیب کے لئے 40فیصد سبسڈی فراہم کی جارہی ہے ۔ شمسی روف کے وی 1سے کے وی 10 تک دستیاب ہیں اور صارفین کو پانچ برس کی مفت دیکھ ریکھ بھی فراہم کی جاتی ہے۔اگرچہ جموںوکشمیر میں کئی بڑے پروجیکٹوں کے ساتھ ہائیڈرو الیکٹرسٹی پیدا کرنے کی وسیع صلاحیت موجود ہے جو آنے والے برسوں میں جموںوکشمیر یوٹی کو پاور سرپلس خطہ بنائیں گے۔ جموںوکشمیر قابل تجدید وسائل کے ذریعے توانائی کی ضروریات پیدا کرنے کے لئے بھی پیش رفت کر رہا ہے۔