جموں وکشمیر کیگرمائی دارلحکومت سری نگر کے بٹہ مالو علاقے اور سرمائی رادھانی جموں کے ریزیڈنسی روڑ کے نزدیک آگ کی ایک ہولناک واردات کے دوران 4 افراد جھلس کر موقع پر ہی از جان ہوئے جبکہ10فائر مینوں سمیت24دیگر شدید طورپر زخمی ہوئےجبکہ 8رہائشی مکان خاکستر ہوئے۔جموں میں پیش آئے واقعہ کے حوالے سے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس جموں رینج مکیش سنگھ نے نامہ نگاروں کو تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ ریذیڈنسی روڑ کے نزدیک شام سوا چھ بجے کے قریب ایک کباڑ کی دکان سے آگ نمودارہوئی جس نے آناً فاناً پوری دکان کو لپیٹ میں لے لیا۔انہوں نے بتایا کہ دکان کے اندر گیس سلنڈر بھی موجود تھے جو آگ کی تپش کی وجہ سے زور دار دھماکوں کے ساتھ پھٹ گئے جس وجہ سے 4 افراد کی موقع پر ہی موت واقع ہوئی جبکہ 14دیگر شدید طورپر زخمی ہوئے۔انہوں نے بتایا کہ زخمیوں کو گورنمنٹ میڈیکل کالج جموں میں بھرتی کیا گیا جبکہ علاقے میں ابھی بھی ریسکو آپریشن چل رہا ہے۔اے ڈی جی پی نے بتایا کہ آگ لگنے کی وجوہات جاننے کی خاطر درج کرکے مزید تحقیقات شروع کی گئی ہے۔بتادیں کہ جموں کے ریذیڈنسی روڑ کے نزدیک پیر کی سہ پہر کو آگ کی ایک بھیانک واردات رونما ہوئی جس دوران پورا علاقہ زور دار دھماکوں سے گونج اْٹھا۔مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ کباڑ کی دکان سے آگ نمودار ہوئی اور وہاں پر موجود گیس سلنڈر زور دار دھماکوں کے ساتھ پھٹ گئے۔عین شاہدین نے بتایا کہ آگ کے وقت دکان کے اندر اور باہر کافی تعداد میں مقامی اور غیر مقامی مزدور موجود تھے اور جونہی سلنڈر پھٹنے لگے تو کئی ایک مزدور اْس کی زد میں آئے جس وجہ سے وہ شدید طورپر زخمی ہوئے جنہیں ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم ڈاکٹروں نے چارافراد کو مردہ قرار دے دیا۔آخری اطلاعات موصول ہونے تک ریسکو آپریشن جاری تھا۔ ادھر گرمائی دارلحکومت سری نگر کے بٹہ مالو علاقے میں دوران شب آگ کی ایک بھیانک واردات نے دو درجن کنبوں کو چند گھنٹوں میں ہی بے گھر کر دیا۔آگ کی اس واردات میں کم سے کم آٹھ رہائشی مکان راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوگئے جبکہ آگ کو قابو کرنے کی کوششوں کے دوران محکمہ فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز کے بھی دس اہلکار زخمی ہوگئے ۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ بٹہ مالو کی شیخ حمزہ کالونی میں اتوار کی شب شبیر احمد شیخ کے رہائشی مکان سے آگ نمودار ہوئی۔انہوں نے کیا کہ آگ کے شعلوں نے چشم زدن میں متصل مکانوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ان کا کہنا تھا کہ فائر ٹنڈرس اطلاع موصول ہوتے ہی جائے واردات پر پہنچ گئے اور پولیس اور مقامی لوگوں کے ساتھ آگ کو قابو کرنے کی کوششوں میں جٹ گئے لیکن کم سے کم 8 مکانوں کو خاکستر ہونے سے نہیں بچا سکے ۔ذرائع نے بتایا کہ اس دوران محکمہ فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز کے کم سے کم دس اہلکار زخمی بھی ہوگئے جن میں تین اہلکار شدید زخمی ہوگئے ۔زیادہ زخمی ہونے والے اہلکاروں کی شناخت محمد احسان ملہ، الطاف احمد راتھر اور اکشے سہگل کے بطور کی گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ خاکستر ہونے والے مکانات میں سے بیشتر تین منزلہ ڈھانچے تھے جن میں چوبیس کنبے رہائش پذیر تھے ۔مذکورہ ذرائع نے بتایا کہ آگ لگنے کی وجوہات معلوم کی جا رہی ہیں۔دریں اثنا مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ مزدور پیشہ لوگوں کی بستی ہے جو اجڑ گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ لوگ بے گھر ہوگئے ہیں اور ان کا سب کچھ مال و اسباب راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوگیا ہے ۔انہوں نے حکام سے متاثرین کی بھر پور مالی مدد کرنے کی اپیل کی۔پولیس نے اس ضمن میں ایک کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی ہیں۔