مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا ہے کہ حکومت مرکز کے زیر انتظام علاقے جموں و کشمیر میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے اقدامات کر رہی ہے اور ریاست کی ہمہ جہت ترقی کے لیے خاطر خواہ فنڈز مختص کیے جا رہے ہیں۔جموں و کشمیر میں سال 2022-23 کے لئے بجٹ اور گرانٹس کے مطالبات اور سال 2021-22 کے ضمنی مطالبات پر ہوئی بحث کا جواب دیتے ہوئے محترمہ سیتا رمن نے پیر کو کہا کہ دفعہ 370 کو منسوخ کرنے سے پہلے جموں وکشمیرکے لئے ایک الگ آئین تھا اور یہ ریاست کرپشن اور اقربا پروری کی دلدل میں دھنسی ہوئی تھی۔ وہاں حالات کو فرضی طریقے سے معمول کے مطابق دکھایا جاتارہا ہے ، لیکن آرٹیکل 370 ہٹنے کے بعد وہاں حالات معمول پر آ رہے ہیں اور نوجوان خوشگوار مستقبل کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ ایوان نے بل کو صوتی ووٹ سے منظور کر دیا۔انہوں نے کہا کہ حکومت جموں و کشمیر کی ترقی کے لئے پرعزم ہے اور ریاست میں بھارت مالا اور پردھان منتری گرامین سڑک یوجنا کے تحت بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو فروغ دیا جا رہا ہے ۔ وہاں سڑکوں کا جال بچھایا جا رہا ہے ، سرنگ بناکرناقابل رسائی علاقوں کو سڑک کے ذریعے جوڑاجارہا ہے ۔ روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کی وزارت نے اس سال وہاں دس سڑکوں کے پروجیکٹوں کو منظوری دی ہے ۔محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ ریاست میں امن کی بحالی کے لیے سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ وہاں دراندازی کے واقعات میں مسلسل کمی آرہی ہے اور 2021 میں محض 77 واقعات ہوئے ہیں جن میں سے 12 درانداز مارے گئے ۔ اس سے قبل ریاست میں دراندازی کے سینکڑوں واقعات ہو چکے ہیں۔ پتھر پھینکنے کے واقعات میں بھی کمی آئی ہے ، وہاں 2021 میں 178 واقعات رونماہوئے ہیں جبکہ 2010 میں 20179 واقعات رونماہوئے تھے ۔ سکیورٹی اہلکاروں کے شہید ہونے اور زخمی ہونے نیز عام شہریوں کے مارے جانے کے واقعات میں کمی آئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ صحت کے شعبے میں ریاست میں ایک بڑی تبدیلی آئی ہے ۔ ریاست میں دو ایمس، سات میڈیکل کالج، دو کینسر اسپتال کھولے گئے ہیں اور 15 نرسنگ ہوم قائم کیے گئے ہیں۔ آیوشمان بھارت اسکیم کے تحت ریاست میں 100 فیصد شہریوں کوشامل کیا گیا ہے ۔ ریاست میں کورونا ویکسینیشن کا کام مکمل ہو گیا ہے ۔ اسی طرح ریاست میں ایمبولینس سروس کے تحت 211 نئی ایمبولینس گاڑیاں شامل کی گئی ہیں۔