لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے آج یہاں کنونشن سینٹر میں جنگلات کے عالمی دِن کی تقریبات میں شرکت کی۔’’ جنگلات اور پائیدار پیداوار اور کھپت‘‘ کے تھیم کے تحت منعقد ہونے والی تقریب کا مقصد موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے ، ماحولیاتی تحفظ ، خوشحالی اور موجودہ اور آنے والی نسلوں کی فلاح و بہبود کے لئے جنگلات کے مؤثر استعمال کے بارے میں شعور اُجاگر کرنا ہے۔اِس موقعہ پر اَپنے خیالات کا اِظہار کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے اِس اقدام کو اَنمول جنگلات کے تحفظ کے لئے لوگوں میں بیداری پیدا کرنے اور جنگلات کو بچانے کے لئے اَپنی ذمہ داریوں کا احساس دِلانے کی ایک اہم کوشش قرار دیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ پائیدار جنگلات کا اِنتظام اور اس کے وسائل کا مؤثر اِستعمال ، موسمیاتی تبدیلیوں نمٹنے اور آنے والی نسلوں کے لئے ایک خوشحال ماحولیاتی نظام کو یقینی بنانے کی کلید ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے ماحولیاتی طور پر پائیدار ترقی کو یقینی بنانے کے لئے جموںوکشمیر حکومت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ آج سب سے بڑا چیلنج اِنسان اور نیچر کے درمیان ٹھیک توازن قائم کرنا ہے ۔اُنہوں نے مزید کہا ،’’ ہمارے جنگالت اور قدرتی رہائش گاہوں کو محفوظ رکھنے کے لئے مقامی کمیونٹیوں کی دانشمندی اور تجربے کو بروئے کار لانا چاہیئے۔‘‘لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے میں جنگلات کے اہم کردار کو اُجاگر کرتے ہوئے جنگلات کے تحفظ اور تحفظی کوششوں میں مجموعی سطح پر کام کرنے والے پی آر آئیز اور دیگر غیر سرکاری اِداروں کی شمولیت پر زور دیا۔اُنہوں نے کہا کہ قدرتی وسائل کے اِنتظام میں شراکت دار حکمرانی کی جانب ایک اہم قدم ثابت ہوگا۔لیفٹیننٹ گورنر نے مزید اِس بات پر زور دیا کہ جنگلات اور مٹی کے تحفظ کے کاموں کا مقصد کنڈی علاقوں میں پانی کی فراہمی اور اِس میں اِضافہ کرنا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ ’’ گرین جے ایند کے ڈرائیو‘‘ ،’’ ایک بیٹ گارڈ ،ایک گائوں‘‘،’’پہل‘‘، ’’ ہر گائوں ہر یالی ‘‘ مہم ، ’’ ٹورسٹ وِلیج‘‘ نیٹ ورک سے ماحولیاتی سیاحت کو فروغ اور لکڑی پر مبنی قابل عمل صنعتوں کی ترقی پر زور دینے کے علاوہ جنگلات کے تحفظ کو بڑھانے کی مضبوط کوششیں ثابت ہو رہی ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے اِس بات پر زور دیا کہ یہ یقینی بنانا ضروری ہے کہ جنگل کے روایتی باشندوں کے حقوق کی خلاف ورزی نہ ہو ۔ اُنہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی قیادت میں جموںوکشمیر یوٹی میں جنگلاتی حقوق قانون کے تاریخی نفاذ سے جنگلات پر انحصار کرنے والے ہمارے قبائلی بھائیوں کی بڑی آبادی کو فائدہ پہنچا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے جنگلات وائیلڈ لائف کے اِنتظام کے نظام کو جدید بنانے اور ماحولیاتی تحفظ کے لئے سماجی تحریک میں جنگل کے مکینوں کو شامل کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔اُنہوں نے محکمہ جنگلات کو مزید مشورہ دیا کہ وہ جنگلات اور جنگلی حیات کے تحفظ میں خواتین کے تعاون کی حوصلہ اَفزائی کریں۔لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا،’’ہر گائوں میں ایک نوزائیدہ بچی کے نام پر ایک پودا لگایا جانا چاہیے تاکہ ہماری بیٹیوں کے حقوق کے بارے میں موجودہ اور آنے والی نسلوں میں بیداری پیدا ہو اور لوگوں میں ہمارے قدرتی ورثے کے بارے میں شعور پیدا کیا جاسکے۔‘‘ اس سے قبل لیفٹیننٹ گورنر نے محکمہ فارسٹ اینڈ وائلڈ لائف کے فرنٹ لائن عملے کو جنگلات اور جنگلی حیات کے تحفظ ، جنگلات اور شجرکاری کے کاموں میں نمایاں شراکت کے لئے یوٹی سطح کے ایوارڈز سے نوازا۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا،’’ میں جموںوکشمیر یوٹی سطح کے تمام ایوارڈ یافتہ اَفراد کو جنگلات اور جنگلی حیات کے تحفظ میں ان کی غیر معمولی خدمات کے لئے مبارک باد دیتا ہوں ۔‘‘ اُنہوں نے مزید کہا کہ پائدیار جنگلاتی معیشت کی ترقی اور جنگلات پر انحصار کرنے والے شراکت داروں کی مدد کے لئے محکمہ جنگلات کی کوششیں ، معاش کے مواقع پیدا کرنا بالخصوص خواتین کے ایس ایچ جیز کے لئے بھی قابل تعریف ہیں۔دوران تقریب لیفٹیننٹ گورنر نے جموں اور سری نگر شہروں کے سٹی بائیو ڈائیورسٹی اِنڈکس ، جموںوکشمیر کے وائلڈ لائف اٹیلس کے بارے میں رِپورٹ جاری کی اور سوشل فارسٹری محکمہ کی طرف سے تیار کردہ اینڈ رائیڈ ایپ ’’ ہریالی‘‘ کا آغاز کیا تاکہ محکمہ سوشل فارسٹری کی پودوں کی تقسیم کی سکیموں میں سہولیت فراہم کی جاسکے۔اُنہوں نے جموں اور سری نگر سمارٹ شہروں کے بائیو ڈائیورسٹی اِنڈکس کی ترقی کے لئے جموںوکشمیر بائیو ڈائریورسٹی کونسل کی کوششوں کی تعریف کی۔کمشنر سیکرٹری جنگلات و ماحولیات سنجیو ورما نے جنگلات کے تحفظ میں کمیونٹی کی شرکت کے کردار پر روشنی ڈالی ۔ کنورجنس موڈ میں بڑے پیمانے پر لوگوں کی شمولیت کی کوشش کی جائے گی کہ دیہی روزگار کی گارنٹی سکیموں ، ضلعی سیکٹر اور کیپکس یوٹی میں دستیاب مختلف مواقع اور فنڈ کو شامل کیا جائے۔پرنسپل چیف کنزرویٹر فارسٹ ڈاکٹر موہت گیرا نے جنگلات اور جنگلی حیات کے تحفظ اور تحفظ کو فروغ دینے کے لئے فرنٹ لائن عملے کی شاندار شراکت کو تسلیم کرنے کے لئے یوٹی سطح کے جنگلات اور وائلڈ لائف ایوارڈز کے قیام کے لئے جموںوکشمیر یوٹی حکومت کا شکریہ اَدا کیا۔جموںوکشمیر کا محکمہ جنگلات اِس برس کے لئے مختص کردہ 130 لاکھ پودے لگانے کا ایک بہت اہم سنگ میل حاصل کرے گا۔اُنہوں نے کہا کہ ’’ ہر گائوں ہریالی ‘‘،’’ ایک بیٹ گارڈ اور ایک گائوں پروگرام ‘‘ کے تحت شروع کی گئی سرگرمیوں ، حد بندی ، ڈیجیٹائزیشن اور لکڑی پر مبنی صنعتوں کو فروغ دینے سے جنگلات کے تحفظ پر خصوصی توجہ دی جائے گی ۔اُنہوں نے کہا کہ ’’وَن سے جل ، جل سے جیون ‘‘،’’ روزی کے لئے جنگلات ‘‘ کو بھی بڑھایا جائے گا۔ اِس موقعہ پر لیفٹیننٹ گورنر کے پرنسپل سیکرٹری نتیشور کمار ، چیف وائلڈ لائف وارڈن ایس کے گپتا، ایڈیشنل پی سی سی ایف اور سی اِی او کیمپا جے اینڈ کے سرویش رائے، سربراہان، پنچایت راج اِداروں کے نمائندے ، بائیو ڈائیورسٹی مینجمنٹ کمیٹیوں کے ممبران ، سیلف ہیلپ گروپس اور این جی اوز موجود تھے۔