جموں
وزیر دِفاع راج ناتھ سنگھ نے 24 ؍جولائی 2022 ء کو جموں میں’’کرگل وجے دِوَس‘‘ کے موقعہ پر منعقدہ ایک تقریب کے دوران کہا کہ بھارت ایک مضبوط اور پراعتماد قوم بن چکا ہے جو اَپنے عوام کو ہر اُس شخص سے بچانے کے لئے پوری طرح لیس ہے جو ان پر بُری نظر ڈالنے کی جسارت کرتا ہے۔ آزادی کے بعد سے لے کر اَب تک قوم کی خدمت میں اَپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے مجاہدین آزادی اور مسلح اَفواج کے اہلکاروں کو شاندار خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ان شہیدوں کی اقدار کی بنیادی روح قومی تفاخر کا جذبہ ہے جس نے بھارت کے اتحاد اور سا لمیت کا تحفظ کیا ہے۔ اُنہوں نے زور دے کر کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں حکومت کا واحد مقصد قوم کے مفادات کا تحفظ کرنا ہے اور اس نے ایک خود کفیل دفاعی ایکوسسٹم تیار کرنے کے لئے متعدد اقدامات کئے ہیں جو مسلح اَفواج کو مستقبل میں ہر قسم کی جنگ لڑنے کے لئے دیسی جدید ترین ہتھیاراورسازوسامان سے لیس کرے گا۔اُنہوں نے کہا کہ ہماری ترجیح دفاع میں خود کفیلی کا حصول ہے جو قوم کی حفاظت اور سلامتی کے لئے مضبوط سیکورٹی آلات تیار کرنے میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔ اِس نظرئیے کو پورا کرنے کے لئے دفاعی بجٹ کا 68 فیصد گھریلو ذرائع سے دفاعی سازوسامان کی خریداری کے لئے مختص کیا گیا ہے۔ ایک خالص درآمد کنندہ سے اَب ہم ایک خالص برآمد کنندہ بن چکے ہیں جس سے نہ صرف ہماری اَپنی ضروریات پوری ہو رہی ہیں بلکہ ’’میک اِن اِنڈیا، میک فار دی ورلڈ‘‘ وژن کے مطابق اَپنے دوست ممالک کے تقاضوں کی بھی تکمیل کی جارہی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ حکومت کے حالیہ اقدامات کی وجہ سے بھارت آج دفاعی اشیا میں دنیا کے سرفہرست 25 برآمد کنندگان میں شامل ہے۔ ہم نے 2025ء تک 35 ہزار کروڑ روپے کی برآمدات حاصل کرنے اور آنے والے وقتوں میں سرفہرست برآمد کنندہ بننے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ ہمارا مقصد بھارت کو عالمی سپر پاور بنانا ہے۔وزیر دفاع موصوف نے کہا کہ یہ ہمارے شہیدوں کو سب سے خراجِ عقیدت ہوگاجنہوں نے ایک ایسے بھارت کا خواب دیکھتے ہوئے اَپنی جانوں کی قربانیاں پیش کیں جو مضبوط، خوشحال، خود کفیل اور فاتح ہو۔وزیر دِفاع راج ناتھ سنگھ نے آزادی کے بعد بھارت کو درپیش متعدد چیلنجوں کے بارے میں اَپنے خیالات کا اِظہار کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر اور لداخ کا پورا علاقہ 1948ء، 1962ء، 1965ء، 1971ء اور 1999ء کی جنگوں کے دوران ’’مین وار تھیٹر‘‘ بن گیا تھا جب دشمنوں نے اس پر بُری نظر ڈالنے کی کوشش کی لیکن بہادر بھارتی دلیرجوانوں نے ان کے منصوبوں کو ناکام بنا دیا۔اُنہوں نے 1948ء میں بریگیڈیئر عثمان اور میجر سومناتھ شرما کے بہادرانہ کارناموں کا ذکر کیا۔ 1962ء میں میجر شیطان سنگھ کی بہادری، 1971 ء کی جنگ میں بھارت کی تاریخی فتح اور کرگل بہادر کیپٹن وکرم بترا اور کیپٹن منوج پانڈے کی حصے داری جنہوں نے بھارت کی یکجہتی اور سا لمیت کے تحفظ کے لئے اَپنی جانیں نچھاور کیں۔ یہ عوام خصوصا نوجوانوں کے لئے ایک تحریک ہے۔ اُنہوں نے وادی گلوان کے واقعے کے دوران بے مثال بہادری کا مظاہرہ کرنے والے بھارتی جوانوں کو بھی خراجِ عقیدت پیش کیا جنہوںنے اس بات کو یقینی بنایا کہ بھارتی ترنگا اونچا رہے۔اُنہوں نے کہا کہ 1965ء اور 1971ء کی جنگوں میں شکستوں کا مزہ چکھنے کے بعد پاکستان نے پراکسی وار کا راستہ اَپنایا۔ دو دہائیوں سے اس نے ’’ہزاروں چرکے دے کر بھارت کا خون بہانے‘‘ کی کوشش کی ہے۔ لیکن بار بار ہمارے بہادر جوانوں نے یہ دکھایا ہے کہ کوئی بھی بھارت کے اتحاد، سا لمیت اور خودمختاری کو چھین نہیں سکتا۔‘‘وزیر دِفاع نے قوم کو یقین دِلایا کہ مسلح اَفواج مستقبل کے تمام چیلنجوں کا سامنا کرنے کے لئے تیار ہیں۔ وزیر دِفاع راج ناتھ سنگھ نے اُس وقت کے وزیر اعظم آنجہانی اٹل بہاری واجپائی کو یاد کیا جنہوںنے بے شمار چیلنجوں اور بین الاقوامی دباؤ کے باوجود کرگل جنگ کے دوران مسلح افواج کے اہلکاروں کی قیادت اور حوصلہ افزائی کی۔ اُنہوں نے اس فتح کو تینوں سروسز کے درمیان تعاون اور حکومت کے ساتھ ان کی ہم آہنگی کی ایک اہم مثال قرار دیا جس نے آزمائش کے وقت قوم کی خودمختاری اور سا لمیت کا تحفظ کیا۔ اُنہوں نے کہا کہ کرگل جنگ نے دفاعی شعبے میں اشتراک اور خود کفیلی کے حصول کی اَشد ضرورت کو اُجاگر کردیا۔ مستقبل کے چیلنجوں کے لئے تیار رہنے کے لئے ان خصوصیات کو حاصل کرنے کی ہماری کوشش رہی ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ دفاع میں خود کفیلی کے حصول کے لئے جوائنٹ تھیٹر کمانڈز اور اصلاحات کا قیام اس سمت میں کئے گئے اقدامات ہیں۔وزیردِفاع راج ناتھ سنگھ نے دیگر تمام ریاستوں کی طرح قوم کے مفادات کے تحفظ کے عزم کی ستائش کرتے ہوئے جموں و کشمیر کے عوام کی جانب سے مسلح افواج کو دئیے جانے والے تعاون کا بھی خصوصی تذکرہ کیا۔ اُنہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر ہمیشہ بھارت کا جزو لاینفک رہے گا اور حکومت اس بات کو یقینی بنا رہی ہے کہ ملک کے باقی حصوں کی طرح یہ جموں وکشمیر یوٹی بھی ترقی کی نئی بلندیوں کو چھوئے۔ اُنہوں نے آرٹیکل 370 کو مصنوعی قانونی رُکاوٹ قرار دیتے ہوئے زور دے کر کہا کہ اس کی منسوخی سے جموں و کشمیر کے عوام خصوصا نوجوانوں کے خوابوں اور اُمنگوں میں امید کی ایک نئی صبح آئی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ اس فیصلے سے عوام کی فلاح و بہبود کے لئے نئی راہیں کھل گئیں اور یوٹی اب بہت تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔پی او کے اور گلگت بلتستان کے بارے میں وزیر دِفاع نے کہا کہ ان علاقوں پر پاکستان نے غیر قانونی قبضہ کر رکھا ہے اور اسے آزاد کرنے کی قرارداد بھارت کی پارلیمنٹ میں متفقہ طور پر منظور کی گئی ہے۔اِس موقعہ پر مسلح افواج کے متعدد خدمات انجام دینے والے اہلکاروں کے ساتھ ساتھ پرم ویر چکر ایوارڈ یافتہ کیپٹن بانا سنگھ سمیت سینئر جوان بھی موجود تھے۔