سرینگر//
کے این ایس۔۔۔۔ نیشنل کانفرنس نے جمعرات کو ایک بڑااعلان کرتے ہوئے کہا کہ جب تک نہ جموں کشمیر کو ریاست کا درجہ واپس دیا جائے گا تب تک سابق وزیر اعلی اور پارٹی نائب صدر عمر عبداللہ کسی بھی اسمبلی الیکشن میں حصہ نہیں لے گے ۔کے این ایس کے مطابق جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلی اور نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے جمعرات کو میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جب بھی جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات ہوں گے، اس وقت تک عمر عبداللہ الیکشن نہیں لڑیں گے جب تک "جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال نہیں کیا جاتا” تاہم انہوں نے کہا کہ پارٹی نے نچلی سطح پر پارٹی کارکنوں میں جوش و خروش اور اعتماد کو بحال کرنے کے مقصد کے خاطر حلقوں کے سربراہوں کا انتخاب عمل میں لایا ۔نمائندے کے مطابق ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے جمعرات کو وسطی کشمیر کے بڈگام کا دورہ کیا جہاں پر انہوں نے سب سے پہلے سینئر لیڈر آغا سید روح اللہ کی رہائش گاہ پر ان کے مرحوم والد آغا سید مہدی کی 22 ویں برسی پر خراج عقیدت پیش کیا۔
کے این ایس کے مطابق ڈاکٹر فاروق نے کہا، "کہ جموں و کشمیر میں جب بھی اسمبلی انتخابات ہوں گے عمر عبداللہ نہیں لڑیں گے کیونکہ انہوں نے واضح کر دیا ہے کہ جب تک جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال نہیں کیا جاتا وہ انتخابات سے دور رہیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ پارٹی نے جموں و کشمیر میں حلقہ انچارج سربراہان کو حتمی شکل دی ہے جس کا مقصد نچلی سطح پر پارٹی لیڈروں اور کارکنوں میں جذبہ، جوش اور اعتماد پیدا کرنا ہے۔ ڈاکٹر فاروق نے کہا کہ یہ قدم کشمیر کے دیہی اور شہری حصوں میں پارٹی کی سرگرمیوں کو دوبارہ متحرک کرنے کے مقصد سے اٹھایا گیا ہے اور اس عمل سے نچلی سطح پر پارٹی کارکنوں کو نئی امید ملے گی۔ نیشنل کانفرنس کے سرپرست نے مزید کہا کہ پارٹی کیڈر کو فعال بنانا اب ناگزیر بن گیا ہے کیونکہ ان لیڈران کو معاشرے کے تمام طبقات سے ملنا ہے اور انہیں ہر قسم کی صورتحال سے آگاہی فراہم کرنا ہے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مختلف سیاسی جماعتوں کا مشترکہ پلیٹ فارم”پی اے جی ڈی” اپنی جگہ موجود ہے تاہم انہوں نے واضح کیا کہ نیشنل کانفرنس کے جن لیڈران کو حلقہ انچارج بنایا گیا وہ کل کے "ایم ایل اے "نہیں ہوں گے اور انہوں نے کہا کہ لوگ جو سنتے ہی کہہ دیتے ہیں لیکن ہم ان کے ہر شک کا جواب نہیں دے سکتے اور انہیں جو کہنا ہے انہیں کہنے دو۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے میڈیا کو مزید بتایا کہ جب تک نہ معاملات پر مشترکہ طور پر (پی اے جی ڈی) میں غور سے نہیں کیا جاتا کوئی بھی ایم ایل اے نہیں ہوگا۔
ایک اور سوال کے جواب میں نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے کہا کہ انہوں نے ہمیشہ پہاڑی سٹیٹس کی وکالت کی ہے اور انکے حق میں آواز بھی اٹھائی اور میں نے ان کو ترقی یافتہ بنانے کے لئے جدوجہد بھی کی۔