سری نگر:۱۲،دسمبر:مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بدھ کو کہا کہ منشیات کے خلاف جنگ نازک طریقے سے جاری ہے۔انہوں نے ریاستوں پر زور دیا کہ وہ سیاست کو ایک طرف رکھتے ہوئے مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر اس لعنت سے لڑیں۔جے کے این ایس مانٹرینگ ڈیسک کے مطابق ملک میں منشیات کے استعمال کے مسئلے اور حکومت کی طرف سے اس پر قابو پانے کےلئے اٹھائے گئے اقدامات پر لوک سبھا میں مختصر دورانیے کی بحث کا جواب دیتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ مودی حکومت کی منشیات کے تئیں زیرو ٹالرنس کی پالیسی ہے اور منشیات کے تاجروں کو سلاخوں کے پیچھے ڈالنے کا عزم کیا۔انہوں نے کہاکہ منشیات فروش چاہئے کتنا بھی بڑا ہو، اگلے 2سالوں میںقانون کاسامنا کرے گا۔انہوںنے کہاکہ ہم نے ریاستوں میں منشیات کے نیٹ ورک کا نقشہ بنایا ہے۔ مجرم چاہے کتنا ہی بڑا کیوں نہ ہو، اگلے2 سالوں میں ایسی صورت حال ہو گی کہ وہ سلاخوں کے پیچھے ہوں گے۔مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ منشیات کی لعنت کا مسئلہ ایک سنگین مسئلہ ہے کیونکہ اس تجارت سے حاصل ہونے والے منافع کو دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ گندے پیسے کی موجودگی معیشت کو بھی تباہ کرتی ہے اور حکومت منشیات سے پاک ہندوستان کے ہدف کو حاصل کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔امت شاہ نے کہا کہ 2014 اور 2022 کے درمیان 97000 کروڑ روپے مالیت کی منشیات کو تباہ کیا گیا جبکہ 2006 اور2013 کے درمیان 23000 کروڑ روپے کی منشیات ضبط کی گئیں اور حکومت منشیات کے خلاف اپنی مہم کو جوش و خروش سے آگے بڑھائے گی۔گجرات میں 3000کلوگرام منشیات کی ضبطی پر، انہوں نے کہا کہ یہ اس لعنت کے خلاف ریاستی حکومت کی فعال کارروائی کا عکاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ منشیات کی سمگلنگ میں ملوث تمام افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ منشیات کے منبع کا کچھ خلیجی ممالک سے سراغ لگایا گیا تھا اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کارروائی کی گئی ہے کہ فیکٹریاں بند کر دی گئی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ کسٹمز ڈیپارٹمنٹ اور متعلقہ ایجنسیوں کی جانب سے سائنسی نگرانی کی وجہ سے یہ کھیپ پکڑی گئی۔بین الاقوامی سرحدوں پر مقدمات کے اندراج کےلئے سرحدی محافظ دستوں کو دیے گئے اختیارات پر تنازع کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ جو لوگ اس سے سیاسی مسائل بنا رہے ہیں وہ منشیات کی تجارت کے حامی ہیں۔