پلوامہ :۱۲،دسمبر:جموں و کشمیر پولیس کے ڈائریکٹر جنرل دلباغ سنگھ نے بدھ کو کہا کہ دراندازی کو کافی حد تک روک دیا گیا ہے اور ٹارگٹ کلنگ کے تقریباً تمام معاملات کو حل کر لیا گیا ہے۔جے کے این ایس کے مطابق پلوامہ میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے ڈی جی پی دلباغ سنگھ نے کہا کہ دراندازی کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنانے کےلئے سرحد پر حفاظتی انتظامات بہت موثر ہیں اور کافی حد تک دراندازی کو روکا گیا ہے اور کچھ کوششیں کی گئی ہیں ،اورکئی دراندازوں کوہلاک کیاگیا ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ٹارگٹ کلنگ کے تقریباً تمام کیس حل ہو چکے ہیں اور صرف ایک یا2کیس زیر التوا ہیں جن میں ملوث افراد کی نشاندہی ہو چکی ہے اور بہت جلد زیر التوا کیسوںکو بھی بند کر دیا جائے گا۔پولیس چیف دلباغ سنگھ کاکہناتھاکہ منشیات فروشوں کے خلاف بڑی تعداد میں مقدمات درج کیے گئے ہیں اور 2000 سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ان میں سے بہت سے لوگوں کو پی ایس اے کےساتھ جیلوںمیں بند کردیاگیا ہے۔انہوںنے کہاکہ منشیات کی لعنت کو روکنے کےلئے اسکادھندہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جا رہی ہے۔ ڈائریکٹر جنرل پولیس دلباغ سنگھ نے کہا کہ پہلے لوگوں کو گولی مار کر قتل کیا جاتا تھا لیکن اب یہاں لوگوں کو منشیات سے مارا جا رہا ہے کیونکہ جو بھی اسے استعمال کرتا ہے وہ اسے بار بار ڈھونڈتا ہے۔ڈی جی پی نے کہاکہ خاص طور پر جموں خطہ میں ڈرون کے ذریعے منشیات کو گرانے کی کوشش کی جا رہی ہے، تاہم اس لعنت کو روکنے کےلئے ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔دریں اثنا، ترال کے علاقے میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ڈی جی پی دلباغ سنگھ نے کہا کہ وہ دہشت گردی کا راستہ نہ اختیار کرنے اور امن و خوشحالی کا انتخاب کرنے پر عوام اور خاص طور پر نوجوانوں کو مبارکباد پیش کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ترال اب تقریباً عسکریت پسندی سے پاک ہے اور امن کا گڑھ بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو اس راستے کو جاری رکھنا چاہیے کیونکہ جنہوں نے غلط راستے کا انتخاب کیا وہ کبھی واپس نہیں آتے