سری نگر:۱۲،دسمبر:جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے بدھ کے روزواضح کیاکہ کہ وادی میں خدمات انجام دینے والے کشمیری پنڈتوں سمیت اقلیتی برادری کے ملازمین کی حفاظت کےلئے تمام ضروری اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔انہوں نے منتقلی کے مطالبہ کولیکرا حتجاج کرنے والوں کو ایک’دوٹوک اور واضح‘ پیغام بھیجا کہ گھر بیٹھنے کےلئے کوئی تنخواہ نہیں دی جائے گی۔ جے کے این ایس کے مطابق لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جموںمیں ایک تقریب کے حاشےے پر نامہ نگاروں کے سوالات کاجواب دیتے ہوئے کہاکہ کشمیری پنڈت ملازمین ہڑتال پر ہیں اور میں ان کےساتھ مسلسل رابطے میں تھا اور ان کے تمام دیرینہ مسائل کو حل کرنے کی مخلصانہ کوششیں کیں۔منوج سنہا نے کہاکہ ان میں سے تقریباً سبھی کو ضلعی کمشنروں، سپرنٹنڈنٹ آف پولیس اور دیگر سرکاری عہدیداروں کی مشاورت سے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر منتقل کیا گیا۔تاہم، انہوں نے کہا کہ کچھ لوگوں کو تحصیل ہیڈ کوارٹر میں رکھا گیا ہے، اور کچھ کو شہر کے قریب دیہاتوں میں رکھا گیا ہے کیونکہ محکمہ دیہی ترقی میں تعینات افراد کو شہر میں منتقل نہیں کیا جا سکتا۔ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے واضح کیاکہ اقلیتی ملازمین کو کسی بھی دفتر میں اکیلے تعینات نہیں کیا جائے گا اور یہ فیصلہ کیا گیا کہ ان کےساتھ مزید2 سے3 افراد کو تعینات کیا جائے گا۔انہوںنے کہاکہ ہم نے ہر ضلع اور راج بھون میں ایک افسر کو ان کی شکایات پر نظر رکھنے کے لئے تعینات کیا ہے، وہ ان کی بات سن رہے ہیں اور ان کے مسائل کو حل کرنے کے لیے ضروری اقدامات کی تلاش میں ہیں۔منوج سنہا نے کہا کہ تمام مستحق ملازمین کو ترقی دی گئی ہے،اور ان کے دیرینہ مطالبہ کو پورا کرتے ہوئے نان گزیٹیڈ سے گزیٹیڈ پوسٹوں پر ترقی کی فہرست پبلک سروس کمیشن کو بھجوائی گئی جس میں بتایا گیا کہ ان کی تقرری 2015 میں ہوئی تھی جبکہ وہ 2014 تک جنرل کیٹیگری یازمرے کے ملازمین کی فہرست کو پہلے ہی کلیئر کر چکے ہیں اور ان کی فہرست پائپ لائن میں ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہانے کہا کہ تشویش کا صرف ایک حقیقی مسئلہ ہے، جو ان کی رہائش کا ہے۔انہوںنے کہاکہ اس سے پہلے، زمین سے متعلق کچھ مسائل تھے لیکن اسے صاف کر دیا گیا تھا اور محفوظ جگہوں پر ان کی رہائش کے لئے منصوبے کو مکمل کرنے کے لئے ٹینڈرز جاری کئے گئے تھے۔ ان میں سے 1200 کو اپریل 2023تک رہائش فراہم کر دی جائے گی، اور 1800 مزید فلیٹس اگلے مالی سال کے دوران دئیے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ان کی سیکورٹی انتظامیہ کی ترجیح ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہاکاکہناتھاکہ ’ہم نے ان کی (احتجاج کرنے والے ملازمین) کی تنخواہیں 31 اگست تک کلیئر کر دی ہیں، لیکن یہ نہیں ہو سکتا کہ انہیں گھر بیٹھ کر تنخواہیں ادا کی جائیں۔ انہوں نے کہایہ ان کے لئے ایک بلند اور واضح پیغام ہے اور انہیں اسے سننا اور سمجھنا چاہیے۔منوج سنہا نے کہا کہ جموں و کشمیر انتظامیہ کو ان کے ساتھ مکمل ہمدردی ہے اور وہ انہیں سیکورٹی یا کوئی اور مدد فراہم کرنے کےلئے تیار ہے۔احتجاج کرنے والے ریزرو کیٹیگری یازمرے کے ملازمین کا حوالہ دیتے ہوئے جو جموں میں بھی ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں اور ان کی نقل مکانی کا مطالبہ کر رہے ہیں،کے بارے میںلیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا’انہیں یہ بھی ذہن میں رکھنا چاہیے کہ وہ کشمیر ڈویڑن کے ملازمین ہیں اور ان کا جموں تبادلہ نہیں کیا جا سکتا۔ تاہم، انہوں نے کہا کہ چیف سیکرٹری نے ان کے مطالبے پر غور کرنے کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے،اور میں انہیں یقین دلاتا ہوں کہ اگر کوئی موقع ملا تو ہم اس کے مطابق پالیسی بنائیں گے۔