سری نگر:27، دسمبر: کے این ایس : جموں و کشمیر پولیس نے سوشل میڈیا پر ایک وائرل ویڈیوں کی وضاحت کرتے ہوئے کیا کہ در اصل یہ واقعہ وسطی ضلع بڈگام کے چاڑورہ علاقے میں پیر کی شام دو مفرور ملزموں کی گرفتاری کا ہے۔بڈگام پولیس نے منگل کی صبح ایک بیان جاری کیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوا ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ بڈگام میں گذشتہ شام پولیس نے ایک خاتون اور دیگر افراد کو گرفتار کیا ہے‘بیان میں کہا گیا: ’اس ضمن میں وضاحت کی جاتی ہے کہ پولیس نے کسی خاتون کو گرفتار نہیں کیا ہے بلکہ حقیقت یہ ہے سید فرحت ولد محمد حسین شاہ ساکن سورسیار چاڈورہ اور طاہر احمد شاہ ولد محمد مقبول شاہ ساکن پانزن چاڈورہ نامی دو ملزموں کو گرفتار کیا گیا۔پولیس کے مطابق یہ دونوں ملزم مئی 2022 سے فرار تھے اور پولیس تھانہ خانصاحب میں درج ایک کیس کے سلسلے میں پولیس تھانہ پر حاضری دیتے تھے نہ ہی پولیس کے ساتھ تعاون کرتے تھے۔تاہم ان کی گرفتاری کے دوران ان کے کچھ اہلخانہ نے ان کی گرفتاری کے خلاف مزاحمت کی اور موقع پر ہنگامہ بر پا کر دیا اور اس دوران ایک خاتون پولیس گاڑی میں سوار ہونے کی کوشش کر رہی تھی تاکہ ملزم کو گرفتار ہونے سے بچایا جاسکے‘۔انہوں نے کہا: ’بعد ازاں مذکورہ خاتون مقامی لوگوں اور اپنے کچھ رشتہ داروں کے سمجھانے پر گاڑی سے نیچے اتری‘۔بیان میں عوام الناس سے کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا کی وساطت سے پھیلائی جانے والی بے بنیاد خبروں پر کان نہ دھریں نیز حقائق جانے بغیر ایسے ویڈیوز شیئر کرنے سے اجتناب کری۔