سری نگر:27، دسمبر: کے این ایس : ممبر پارلیمنٹ اور سکریٹری جنرل انڈین نیشنل کانگریس، کے سی وینوگوپال نے منگل کو کہا کہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ، عمر، محبوبہ مفتی اور دیگر سمیت تمام شعبوں کے لیڈروں نے بھارت جوڑو یاترا میں شرکت کی اپنی خواہش کا اظہار کیا ہے۔ کانگریس کی طرف سے بی جے پی اور سنگھ پریوار کی تقسیم کی سیاست کے خلاف ہم وطنوں کو متحد کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔کشمیر نیوز سروس( کے این ایس ) کے مطابق یقینی طور پر مجھے یہ کہتے ہوئے بہت خوشی ہو رہی ہے کہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ، عمر عبداللہ، محبوبہ مفتی اور دیگر جیسے لیڈر جموں و کشمیر میں بھارت جوڑو یاترا میں شامل ہو رہے ہیں”، کے این ایس کے مطابق وینوگوپال نے یہاں میڈیا والوں کو بتایا۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان بھر میں ہم خیال لوگوں اور پارٹیوں نے بی جے وائی میں شامل ہونے کی اپنی خواہش کا اظہار کیا ہے اور مزید کہا کہ "یاترا کا اثر ہر دن گزرنے کے ساتھ بڑھ رہا ہے جو اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ ملک کے لوگ ملک کے اندر سیکولر اخلاقیات کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں”۔وینوگوپال نے کہا کہ یاترا کا مقصد بی جے پی اور سنگھ پریوار جیسی تقسیم کرنے والی طاقتوں کو واضح اور بلند پیغام بھیجنا ہے جنہوں نے ملک اور اس کے آئین کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا ہے۔ایک سوال پر، کانگریس کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں یاترا عارضی طور پر 22 23جنوری 2023 کو ہوگی۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت لوگوں کے ذہنوں میں کووڈ وائرس کی نئی قسم کے بارے میں خوف پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے جو کہ راہول گاندھی کو یاترا کو آگے بڑھانے سے روکنے کے لیے "ڈرامہ” لگتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "جب چین سے پروازیں بلا تعطل آرہی ہیں۔ جب مسافروں کی آمد کے لیے کوئی پروٹوکول نہیں ہے، تو حکومت کوویڈ 19کے نام پر ڈرامہ کیوں رچ رہی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ حکومت ہماری یاترا کو روکنے کی کوشش کر رہی ہے”۔وینوگوپال نے کہا، "اگر حکومت کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے عام طور پر ایس او پیز بنائے گی، تو ہمیں ہدایات پر عمل کرنے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہوگی۔