سری نگر:۹۲، دسمبر:مرکزی ریزرﺅ پولیس فورس(سی آرپی ایف) کی کشمیرمیں تعینات خاتون انسپکٹر جنرل چاروسنہا کاکہناہے کہ نوجوانوںکوجس قدر مصروف رکھاجائے ،اُسی قدر کووہ خرابیوں اور خرافات سے دُور رہیں گے ۔ساتھ ہی وہ مکمل اعتماداور بھروسہ مندی کوپائیدار امن کی ضمانت بھی مانتی ہیں ۔جے کے این ایس کے مطابق آئی جی سی آر پی ایف چارو سنہا نے جمعرات کویہاں مقامی ،ملکی اور بین الااقوامی میڈیا ادروں سے وابستہ کچھ صحافیوں کیساتھ ’چائے پے چرچا‘ کے تحت ایک غیررسمی ملاقات کے دوران کشمیر کے حالات ،یہاں تعینات سیکورٹی فورسزکے رول وخدمات اور کشمیری نوجوانوں کے بارے میں اپنے خیالات کااظہار کیا۔انہوںنے کہاکہ ہم جسقدر اپنے نوجوانوں اورنونہالوں کوتعلیم کیساتھ ساتھ کھیلوں ودیگرسرگرمیوںمیں مصروف رکھیں گے ،اُسی قدر کووہ خرابیوں اور خرافات سے دُور رہیں گے ۔انسپکٹر جنرل چارو سنہا کاکہناتھاکہ کشمیرمیں تعینات مرکزی ریزرﺅ پولیس فورس(سی آرپی ایف) نے سیکورٹی ودیگر معاملات کیساتھ ساتھ عوامی اعتماد کوبحال کرنے کیلئے ایک جامع حکمت عملی مرتب کی ہے ،اورہم اس پر عمل پیراہیں ۔انہوںنے کہاکہ سی آرپی ایف نے یہاں خودکومضبوط بھی کیا ،اور کافی فعال بھی بنایاہے ۔خاتون انسپکٹر جنرل کاکہناتھاکہ ملی ٹنسی مخالف کارروائیوں کیساتھ ساتھ سی آرپی ایف نے حالیہ امرناتھ یاترا کے دوران یاتریوںکی حفاظت اوراُنھیں لازمی سہولیات فراہم کرنے میں بھی اہم رول اداکیاہے ۔انہوںنے کہاکہ یہ سی آرپی ایف اورمقامی پولیس ودیگر سیکورٹی ایجنسیوںکی مشترکہ حکمت عملی اورباہمی تال میل کاثبوت ہے کہ امسال بھی لاکھوں کی تعدادمیں سیاح ،یاتری اور دیگر لوگ بلاکسی خوف خطر کے کشمیر آئے۔چارو سنہا نے کہاکہ ہم نے امسال امرناتھ یاترا کے دوران زمینی سطح پر سخت چوکسی برتنے کیساتھ ساتھ ڈرونز کابھی استعمال کیا ،تاکہ ہمہ وقت ہماری نظر گردونواح پر رہے ۔آئی جی چارو سنہا نے کہاکہ مرکزی ریزرﺅ پولیس فورس نے عوام کیساتھ قریبی رابطہ قائم کیا ہے ،اورہماری کوشش رہتی ہے کہ جہاں ضرورت ہو،ہم مقامی لوگوںکی مددکریں ۔انہوںنے کہاکہ فورس کی جانب سے طبی اوردیگر کیمپوں کاانعقاد کیا جاتاہے ،اوران کیمپوںمیں بڑی تعدادمیں مقامی لوگ بشمول مرداورخواتین شامل ہوتی ہیں ۔نوجوانوں اورنونہالوں کاذکر کرتے ہوئے سی آرپی ایف کی کشمیرمیں تعینات خاتون انسپکٹر جنرل چاروسنہا کاکہناتھاکہ سردیوںکی چھٹیاں ہونے کے بعد طلباءاور طالبات گھروںمیں بے کار بیٹھے رہتے ہیں ،اوراسی لئے سی آرپی ایف کی جانب سے ’جشن چلہ کلان ‘کے تحت مختلف قسم کی تقریبات اور پروگراموںکااہتمام وانعقاد کیاجاتاہے ۔انہوںنے کہاکہ ہم بچوں اور نوجوانوں کیلئے مختلف قسم کے مقابلوں بشمول مباحثوں ،مصوری ،پیٹنگ ،کھیل مقابلوں اوردیگرسرگرمیوں کااہتما م کراتے ہیں ،تاکہ نوجوان اور نونہال ان سرگرمیوں میں مصروف رہ سکیں ،اوروہ کسی غلط راہ پر نہ جائیں ۔انہوںنے پھرکہاکہ ہم جسقدر اپنے نوجوانوں اورنونہالوں کوتعلیم کیساتھ ساتھ کھیلوں ودیگرسرگرمیوںمیں مصروف رکھیں گے ،اُسی قدر کووہ خرابیوں اور خرافات سے دُور رہیں گے۔