سری نگر:۷،جنوری:جموں و کشمیر انتظامیہ کے ایک سینئر اہلکار نے ہفتہ کو یہاں بتایا کہ کشمیری پنڈت ملازمین کی اکثریت، جنہوں نے گزشتہ سال ملی ٹنٹ حملے میں کشمیری پنڈت راہول بھٹ کی ہلاکت کے بعد کام پر ہڑتال کر دی تھی، کام پر واپس آ گئے ہیں۔جے کے این ایس کے مطابق ایک میڈیارپورٹ میں ڈویڑنل کمشنرکشمیر پانڈورنگ کندباراو¿ پول کے حوالے سے یہ کہاگیاہے کہ میں اس خیال کو مسترد کرتا ہوں کہ تمام کشمیری پنڈت ملازمین جموں میں احتجاج کر رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پنڈت ملازمین کی اکثریت پہلے ہی اپنے دفاتر جوائن کر چکی ہے اور ہم ان کی تنخواہیں جاری کر رہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ وہ کام کرنے کے لئے رپورٹنگ کی اہمیت کو سمجھ چکے ہیں۔ کشمیری پنڈت ملازم بھٹ کو گزشتہ سال مئی کے مہینے میںایک ملی ٹنٹ حملے میں بڈگام ضلع کے چاڈورہ میں ان کے دفتر کے اندر گولی مار کر ہلاک کر دیا گیاتھا،اورانکی ہلاکت نے کشمیری پنڈت ملازمین کے احتجاج کو جنم دیا جنہوں نے کام پر واپس آنے سے انکار کر دیا اوربہت سے ایسے ملازم وادی چھوڑ کر جموں چلے گئے ،اوروہاں تعینات کرنے کامطالبہ کیا۔ اگرچہ جموں وکشمیر انتظامیہ کشمیری پنڈتوں کے بیشتر مطالبات پر غور کرنے پر راضی ہوگئی، لیکن انتظامیہ اورحکومت نے انہیں کشمیر سے باہر منتقل کرنے سے انکار کردیا۔ حکومت اورانتظامیہ نے احتجاج کرنے والے پنڈت ملازمین کےخلاف اپنا موقف مزید سخت کیا اور کام پر واپس نہ آنے والوں کی تنخواہیں روک دیں۔اس دوران جموں و کشمیر پولیس نے کہا کہ وادی میں تعینات کشمیری پنڈت ملازمین کےلئے ٹرانزٹ رہائش کو تیزی سے مکمل کرنے کا کام جاری ہے۔حکومت نے وزیر اعظم روزگار پیکیج کے تحت کشمیری پنڈتوں کیلئے6000سرکاری نوکریاں مختص کی ہیں،اور انتخاب کا عمل تقریباً مکمل ہو چکا ہے۔ساتھ ہی حکومت پنڈت ملازمین کیلئے کشمیر میں 17 مقامات پر 6000رہائشی فلیٹس بنارہی ہے ۔حکام نے بتایاکہ ہم نے پنڈت ملازمین کی رہائش گاہوں کو مرکزی سڑکوں کے قریب قائم کرنے کی کوشش کی ہے نہ کہ اندرونی علاقوں میں۔ تاہم، یہ سرکاری زمین کی دستیابی پر بھی منحصر ہے۔ڈویڑنل کمشنرکشمیر پانڈورنگ کندباراو¿ پول نے کہا کہ ان رہائش گاہوں کی حفاظت کےلئے پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا جائے گاجبکہ ان فلیٹس کو سی آر پی ایف کیمپوں کے قریب قائم کرنے کو ترجیح دی گئی ہے تاکہ مکینوں کو تحفظ اور سلامتی کا احساس ہو۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری پنڈت ملازمین کے کمپاو¿نڈ میں دیگر سہولیات جیسے منی ہسپتال، آنگن واڑی مراکز اور مناسب قیمت کی خوردہ دکانیں ہوں گی۔انہوںنے مزید کہاکہ پنڈت ملازمین کیلئے مخصوص600 فلیٹس پہلے ہی کام زیراستعمال ہیں اور مزید 500 فلیٹس مارچ کے آخر تک مکمل ہو جائیں گے۔صوبائی کمشنر کشمیر نے کہاکہ اس سال جون تک پنڈت ملازمین کیلئے مخصوص فلیٹس کی کل تعداد 2000 تک جانے کی امید ہے۔انہوںنے کہاکہ اب تک، ویسو (کولگام) اور شیخ پورہ (بڈگام) کے علاقے میں 600 فلیٹ مکمل ہو چکے ہیں۔ بارہمولہ میں نتنوسہ اور ویروان میں پہلے سے تیار شدہ رہائشی فلیٹس ملازمین کو فراہم کئے گئے ہیں۔ مارچ 2023 تک، تقریباً 500 فلیٹس مکمل ہو جائیں گے اور جون 2023 میں، ہم 2000 فلیٹس کی تکمیل کی توقع کر رہے ہیں۔جموں و کشمیر انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پنڈت ملازمین کیلئے وادی میں خوف زدہ ہونے کی کوئی بات نہیں ہے۔