سری نگر23،جنوری:/ وادی کے نامور شاعر اور صحافی مرحوم عبدالررحمان آزاد کی اہلیہ انتقال کر گئیں۔ مرحومہ ڈاکٹر نذیر آزاد اور شکیل آزاد کی والدہ تھیں۔ان کی وفات پر کئی دینی، سیاسی ،سماجی، صحافتی اور ادبی شخصیات نے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سوگوار کنبے کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا ہے۔کشمیرنیوز رسوس کے مطابق اس دوران محفل بہار اد شاہورہ مرحومہ کے وفات پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا ہے ۔اس دوران بہار ادب کے جنرل سیکٹری رشید صدیقی اور آرگنائزربلال حمید شہوری نے غم زدہ خاندان کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرکے مرحومہ کے حق میں دعا مغفرت اور لواحقین کے صبر جمیل کی دعا کی ہے ۔ادھر جنوبی کشمیر کے ترال سے تعلق رکھنے والے سینئر صحافی و کشمیر عظمی کے نامہ نگار ضلع پلوامہ سید اعجاز نے پورے خاندان خاص کرڈاکٹر نذیر آزاد اور شکیل ازاد کے ساتھ تعزیت کا اظہار کر کے مرحومہ کے حق میں دعا مغفرت کی ہے ۔ندائے کشمیر کے ایڈیٹر معراج الدین فراز نے شکیل آزاد کی والدہ محترمہ کی وفات پر سخت رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ماں کا بچھڑنا بہت بڑا صدمہ ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ غم کی اس گھڑی میں ندائے کشمیر کی پوری ٹیم شکیل آزاد اور ڈاکٹر نذیر آزاد کے علاوہ دیگر لواحقین کے غم میں برابر شریک ہے۔اس دوران نوو ادبی کاروان پلوامہ کے سرپرست اعلیٰ اور نامور شاعر اور ادیب عبدالرحمان فدا نے مرحوم عبدالرحمن آزاد کی اہلیہ کی وفات پر افسوس و دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔فدا نے اپنے تعزیتی پیغام میں دعا کی ہے کہ اللہ تعالی مرحومہ کو جنت الفردوس عطا کرے اور پسماندگان کو ماں کی جدائی کا صدمہ برداشت کرنے کی ہمت عطا کرے۔عبدالرحمان فدا کی صدارت میں ایک وفد نے قویل پلوامہ جاکر لواحقین کے ساتھ ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا۔ڈسٹرکٹ کلچرل سوسائٹی پلوامہ کے وائس چیئرمین غلام محمد دلشاد نے شکیل آزاد کی والدہ محترمہ کے انتقال پر صدمے کا اظہار کیا۔ ادبی مرکز کمراز نے معروف ادیب و شاعر ڈاکٹر نزیر آزاد کی والدہ کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے مرحومہ کے حق میںمغفرت کی دعا کرتے ہوئے دکھ کی اس گھڑی میں سوگواران کے ساتھ اظہار تعزیت کیا ہے۔اس دوران مراز ادبی سنگم مراز کے سرپرست غلام نبی آتش، صدر علی شیدا، نائب صدر ڈاکٹر محمد شفیع کے علاوہ اقبال انجم، یوسف جہانگیر، ریاض انزنو اور رشید سرشار نے اپنے تعزیتی پیغام میں ڈاکٹر نذیر آزاد اور شکیل آزاد سے تعزیت کا اظہار کیا۔ وادی کے کئی ادبی تنظیموں ڈسٹرکٹ کلچرل سوسائٹی پلوامہ،نوو ادبی کاروان، رومش ادبی و کلچرل فورم ،بزم ادب ہندوارہ ،اور نوسوز پیپلز فاﺅنڈیشن پکھر پورہ بڈگام کے علاوہ شمالی کشمیر کی ادبی تنظیموں نے سوگوار خاندان کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا ہے۔اُدھر ولر اردو ادبی فورم کشمیر نے ہفتہ روزہ شہربین کے مدیر شکیل آزاد صاحب کی والدہ ماجدہ کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔فورم کے عہدہ داروں نے اپنے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے شکیل آزاد اور معروف شاعر ،مترجم اور ناقد نذیر آزاد کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ ایک تعزیتی بیان کے مطابق فورم کے صدر طارق شبنم ،چیف کاڈینیٹر ڈاکٹر ریاض توحیدی ، نگران راجہ یوسف اور ایڈمن ایس معشوق احمد نے شکیل آزار سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے ان کی والدہ کے انتقال پر گہرے دکھ اور صدمے کا اظہار کیا ہے۔ بزرگوں کا سایہ باعث رحمت و برکت ہوتا ہے اور ماں جیسی ہستی جو بیٹے کی رفیق ہوتی ہے کا انتقال ناقابل تلافی نقصان ہے۔ ایس معشوق احمد نے گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے اپنی تعزیتی پیغام میں لکھا ہے کہ یہ جاں فرساں خبر کسی صدمے سے کم نہیں، میرا دل اداس اور آنکھیں نم ہیں۔ غم کی اس گھڑی میں قلم خاموش اور الفاظ میں سکت ہی نہیں کہ وہ تعزیت کر سکے۔طارق شبنم ، ڈاکٹر ریاض توحیدی، راجہ یوسف اور ایس معشوق احمد نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ہم اس سخت گھڑی میں شکیل آزاد اور نذیر آزاد کے غم میں برابر کے شریک ہیں اور ہم اللہ رب العزت سے دعا کرتے ہیں کہ مرحومہ کو کروٹ کروٹ جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائیں آمین اور اللہ تعالیٰ آپ بھائیوں کو صبروہمت سے یہ صدمہ برداشت کرنے کی توفیق عطا فرمائیں۔دریں اثناء پلوامہ ورکنگ جرنلسٹ ایسوسی ایشن کے صدر شاہ ارشاد و دیگر ممبران نے شکیل آزاد اور ڈاکٹر نذیر آزاد کی والدہ محترمہ کے انتقال پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ ادھر مرحومہ کے نماز جنازہ میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کرتے ہوئے انہیں پرنم اور اشکبار آنکھوں کے ساتھ سپرد خاک کیا۔مرحومہ انتہائی نیک سیرت خاتون تھیں۔