سری نگر :۴۱،فروری: پلوامہ حملے کی چوتھی برسی کے موقع پر، ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ADGP) کشمیر زون، وجے کمار نے منگل کو کہا کہ پلوامہ حملے میں ملوث19ملی ٹنٹوں میں سے 8 مارے گئے، 7 گرفتار اور 3 پاکستانیوں سمیت4 اب بھی زندہ ہیں۔جے کے این ایس کے مطابق 2019 میں آج کے دن مارے گئے سی آر پی ایف جوانوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے اے ڈی جی پی وجئے کمار نے کہا کہ سیکورٹی فورسز نے جیش محمد اور تقریباً ان کے تمام اعلیٰ کمانڈروں کو بے اثر کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت جیش کے پاس صرف 7سے8 مقامی اور 5سے6 سرگرم پاکستانی ہیں جن میں موسیٰ سلیمانی بھی شامل ہیں،جو اطلاعات کے مطابق کولگام ضلع میں موجودہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پولیس ان کے پیچھے ہے اور انہیں جلد ہی بے اثر کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی فورسزملی ٹنٹوں کے ماڈیولز کا پردہ فاش کر رہی ہیں، خاص طور پر وہ منشیات کی دہشت گردی اور دہشت گردی کی فنڈنگ کے پیچھے ہیں۔ اے ڈی جی پی کشمیرزون وجئے کمار نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ ہم ملی ٹنسی فنڈنگ کیلئے استعمال ہونے والے41 لاکھ روپے کی وصولی کرنے میں کامیاب رہے ہیں اور حال ہی میں بارہمولہ میں26 لاکھ روپے برآمد ہوئے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس طرح کی سرگرمیوں میں ملوث OGWs کے خلاف درج مقدمات کو تیز رفتاری سے نمٹایا جا رہا ہے۔ ایسے کیسز کی تعداد گزشتہ سال اکتوبر میں 1600 سے کم ہو کر اس وقت 950 رہ گئی ہے اور اب تک 13 کو سزائیں بھی سنائی جا چکی ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت کل 37 مقامی ملی ٹنٹ سرگرم ہیں اور ان میں سے فاروق نالی اور ریاض چتری سمیت صرف2بوڑھے ہیں جبکہ باقی حال ہی میں شامل ہوئے ہیں۔ دریں اثنا، انسپکٹر جنرل آپریشنز سیکٹر سی آر پی ایف، ایم ایس بھاٹیہ نے کہا کہ پلوامہ حملے کے بعد سے حالات میں بہتری آئی ہے اور سیکورٹی فورسز کے اقدامات کے پیش نظر ایسے حملے کبھی نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ2019 میں حملے کے بعد قابل ذکر پیش رفت ہوئی ہے، ملی ٹنٹوں کے ماڈیولز کا پردہ فاش کیا جا رہا ہے، ان کے ایکو سسٹم کا پردہ فاش کیا جا رہا ہے، ہمیں یقین ہے کہ اس قسم کا حملہ دوبارہ نہیں ہو گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اقلیتی برادریوں پر حملے بزدلانہ کارروائیاں ہیں اور ایسے حملوں کے پیچھے جو لوگ مارے گئے ہیں وہ مارے گئے ہیں جب کہ ایسے حملوں کی روک تھام کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ہم اقلیتوں کے تحفظ کے لیے پرعزم ہیں اور اس سلسلے میں متعدد ماڈیولز کو بے اثر کر دیا گیا ہے۔ انسپکٹر جنرل آپریشنز سیکٹر سی آر پی ایف کاکہناتھاکہ سی آر پی ایف اور پولیس اور دیگر سیکورٹی فورسز اقلیتی برادری کے تحفظ کو یقینی بنا رہے ہیں اور ہم ان کی مناسب حفاظت کو یقینی بنائیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں، انہوں نے کہا کہ ماڈیول کو کسی بڑے نقصان سے پہلے ہی توڑا جا رہا ہے