سری نگر:۷۲، فروری:جموں و کشمیر پولیس کے خصوصی تفتیشی یونٹ SIUنے سری نگر ضلع میں ملی ٹنٹوں کو ”جان بوجھ کرپناہ فراہم کرنے کے الزام میں4 مکانات کو منسلک کیا۔جے کے این ایس کے مطابق چاروں مکانات کو ایگزیکٹو مجسٹریٹوں اور دیگر گواہوں کی موجودگی میں غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (UAPA) کے تحت عطا کردہ طاقت کے استعمال میں کیا گیا تھا۔منسلک رہائشی مکانات میں 3برتھنہ قمرواری اور ایک سری نگر کے سنگم عیدگاہ علاقہ میں ہے۔ پولیس نے بتایا کہ یہ پتہ چلا ہے کہ ان رہائشی مکانات میں ملی ٹنٹوں کو پناہ دی گئی تھی۔برتھنہ قمرواری میں اٹیچ یا منسلک مکانات شاہینہ،آصف ناتھ، الطاف احمد ڈار اور مدثر احمد میر کے ہیں جبکہ منسلک چوتھا گھر سنگم عیدگاہ کے عبدالرحمان بٹ کا تھا۔پولیس کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ موقع پر موجود ٹیم نے متعلقہ افراد کو ہدایت کی کہ متعین اتھارٹی کی پیشگی اجازت کے بغیر منسلک جائیدادوں میں کوئی ردوبدل یا دوسری صورت میں نہیں ہونا چاہیے۔پولیس سٹیشن پارم پورہ نے گزشتہ سال مئی میں ایک مقدمہ درج کیا تھا اور پتہ چلا تھا کہ لشکر طیبہ کے ایک شیڈو گروپ، مزاحمتی محاذ کے سرگرم عسکریت پسندوں کو چھپانے اور لاجسٹک مدد فراہم کرنے میں ایک ماڈیول ملوث تھا۔ پولیس نے کہاکہ تحقیقات کے دوران یہ بھی پتہ چلا کہ ملی ٹنٹوں کو مذکورہ رہائشی مکانات میں پناہ دی گئی تھی۔ بعد ازاں مکانات کو اٹیچ کرنے کی منظوری کا مناسب معاہدہ موصول ہوا۔مقدمے کی چارج شیٹ منطقی عدالتی فیصلہ کے لئےTRF/LeTکے سرگرم ملی ٹنٹوںسمیت13 ملزمان کے خلاف عدالت میں پیش کی گئی۔پولیس نے کہاکہ مذکورہ کیس کی تفتیش ابھی جاری ہے۔پولیس نے شہریوں سے درخواست کی کہ وہ دہشت گردوں کو پناہ گاہیں یا رسد فراہم نہ کریں ورنہ کون سا قانون اپنا راستہ اختیار کرے گا۔