سید اعجاز
ترال//جنوبی کشمیر کے ڈاڈسرہ ترال سے تعلق رکھنے والی معروف شخصیت و محکمہ مال کے سابق ملازم عبد الخالق میرمکہ میں عمرہ کے دوران ہفتہ کو انتقال کر گئے۔مرحوم کے وفات کی خبر پھیلنے کے ساتھ ہی مختلف طبقہ ہائے فکر کے لوگوں نے متاثر ہ خاندان کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیااور مرحوم کے حق میں دعاءمغفرت مانگی۔عبد الخالق میریاسر عرفات (KAS) میر سہیل الاسلام (KAS)اور میر صفدر حسین (پولیس انسپکٹر)کے والد ہے۔عبد الخالق کے وفات پر بڑے پیمانے پر تعزیت کی جا رہی ہے ادھر محکمہ سوشل فارسٹری کے ریجنل ڈائر ایکٹرمعراج الدین ملک نے پورے خاندان خاص کرسہیل اسلام ( ڈپٹی سیکٹری محکمہ جنگلات ) اور یاسر عرفات کے علاوہ تمام افراد کنبہ کے ساتھ تعزیت کر کے مرحوم کے حق میں دعا مغفرت اور پسماند گان کے صبر جمیل کی دعا کی۔ادھرسماج کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگ انہیں ایک شاندار انسان کے طور پر یاد کرتے ہیں، جو ایک ایماندار، خدا سے ڈرنے والے انسان اور کمزورلوگوں کے شانہ بشانے مدد کرنے میں پیش پیش رہبے والے انسان تھے جنہوں نے اپنی پوری زندگی میں اپنے اصولوں پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا۔ادھر بھارتیہ جنتا پارٹی کے ترجمان الطاف ٹھاکر نے بھی مرحوم کے انتقال پر شدید دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے پورے خاندان کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا ۔اس دوران نیشنل کانفرنس لیڈر شیخ عبد الرشیدترالی،پی ڈی پی کے ترجمان و ڈی ڈی سی ترال ڈاکٹر ہر بخش سنگھ ،پی ڈی پی لیڈر فاروق احمد ریشی ۔ترال کے نوجوان صحافی سید اعجاز نے پورے خاندان کے ساتھ تعزیت کا اظہار کر کے مرحوم کے حق میں دعاءمغفرت کی ہے۔دریں اثنا ڈاڈسرہ کے کرنٹ نیوز سروس ( سی این ایس ) کے سینئر نامہ نگار شیخ شبیر نے بھی پورے خاندان کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے کہا ڈاڈسرہ آج ایک بہترین انسان سے محروم ہوا ہے۔ ڈی ڈی سی ممبر داڈسرہ اوتار سنگھ ترالی نے اپنے ایک بیان میں سوگوار کنبے کے ساتھ تعزیت کی ہے انہوں نے بتایا مرحوم نے جو کام محکمہ میں رہ کر اور اس کے بعد بھی اس کو ہمیشہ کے لئے یاد رکھا جائے گا۔ادھر کھاسی پورہ ترال سے تعلق رکھنے والے عبد، الرزاق ڈار نے مرحوم کے خدمات کو، یاد کرتے ہوئے پر نم آنکھوں سے ان کے حق نیں دعا مغفرت اور سوگوار کے صبر و جمیل کی دعا کی ہے۔اہل خانہ کے مطابق مرحوم کی نماز جنازہ مکہ مکرمہ میں ادا کی گئی جس میں دنیا بھر سے ہزاروں افراد نے شرکت کی جس کے بعد ان کی میت کو مقدس شہر میں ہی سپرد خاک کیا گیا۔ علاوہ ازیں ان کی غائبانہ نماز جنازہ بھی ان کے آبائی گاو¿ں میں ادا کی گئی جس میں کئی سماجی و سیاسی کارکنوں نے بھی شرکت کی۔