سری نگر:۳۱،اپریل:سپریم کورٹ کے واضح احکامات کی روشنی میں جموں وکشمیرکے محکمہ اسکولی تعلیم نے جمعرات کوکہاکہ دوسری جماعت تک زیرتعلیم طلباءوطالبات کےلئے کوئی ہوم ورک نہیں ہوگا جبکہ تیسری سے پانچویں جماعت تک کے طلبہ کےلئے ہفتہ میں زیادہ سے زیادہ صرف2 گھنٹے کاہوم ورک ہوگا۔جے کے این ایس کے مطابق جموں وکشمیرکے محکمہ اسکولی تعلیم یعنی اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے جاری کردہ ایک سرکلر میں، ڈائریکٹر سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کشمیر نے کہا کہ پرائمری کلاسوں کےلئے درجہ دوم یعنی دوسری جماعت تک کوئی ہوم ورک نہیں ہوگا اور تیسری سے پانچویں جماعت تک زیر تعلیم طلباءوطالبات کے لئے ہفتے میں زیادہ سے زیادہ دو 2گھنٹے کاہوم ورک ہوگا۔جاری سرکلر میں کہا گیا ہے کہ کلاس چھٹی اورآٹھویںکے مڈل اسکولوں میں، روزانہ زیادہ سے زیادہ ایک گھنٹہ جو کہ ہفتے میں تقریباً5 سے چ6 گھنٹے بنتاہے ،کاہوم ورک ہوگا۔جاری سرکیولر میں مزید کہاگیاہے کہ سیکنڈری یعنی ثانوی اورہائرسکینڈری یعنی اعلیٰ ثانوی سطح تک کے کلاسوں میں، دن میں زیادہ سے زیادہ2گھنٹے ہوم ورکے ہوں گے جو کہ ہفتے میں تقریباً 10 سے 12 گھنٹے ہیں۔ڈائریکٹوریٹ اف اسکول ایجوکیشن کے جاری کردہ سرکیولرمیں کہاگیاہے کہ اساتذہ کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ طلباءوطالبات کو ہوم ورک کی مقدار کی منصوبہ بندی اور اسے معقول بنائیں۔سرکیولر میں مزید کہا گیا ہے کہ شیڈول یہ سمجھنے کےلئے دیا گیا ہے کہ ایک مخصوص کلاس کے تمام متعلقہ اساتذہ ایک دوسرے کے ساتھ ہم آہنگی کئے بغیر ہوم ورک تفویض کرتے ہیں اور اس طرح ایک طالب علم پر ہوم ورک کا بھاری بوجھ پڑتا ہے۔سرکیولر میں تمام سرکاری اور پرائیویٹ اسکولوں کے سربراہوں سے کہاگیاہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ طلباءوطالبات کو اسکول بیگ پالیسی2020 کے مطابق ہوم ورک دیا جائے اور اس پر سختی سے عمل کیا جائے۔