سری نگر19،اپریل: جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہانے کہا پہلے دفعہ370اور پھر ملی ٹنسی کی وجہ سے جموںو کشمیر کو بے حد متاثر ہونا پڑا۔انہوں نے کہا پڑوسی ملک کی وجہ سے شروع کی گئی ملی ٹنسی سے یہاں کے45ہزار لوگوں کو اپنی جانیںکھونی پڑی ۔جبکہ آج بھی نارکو ٹریرزم کی وساطت سے نوجوانوں کو ختم کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیںجس کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جا رہا ہے ۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کا کہنا ہے کہ جموں وکشمیر کو پہلے دفعہ370اور پھر ملی ٹنسی کی وجہ سے کافی متاثر ہونا پڑا۔ایل جی نے کہا دفعہ370کی وجہ سے ایک ایسا مسئلہ تھا جس کی وجہ سے بھید باو ہو رہا تھا ۔انہوں نے کہا پڑوسی ملک کی وجہ سے یہاں45ہزار سے زیادہ لوگ مارے گئے ہیں اور انہیں اپنی زندگیوں سے ہاتھ دھونا پڑا۔جبکہ کہ آج بھی نارکو ٹریرزم کی وساطت سے سماج خاص کر نوجوانوں کو ختم کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر نے بدھ کو جموں یونیورسٹی میں وائی 20کنسلٹیشن تقریب سے خطاب کے دوران کہا۔ انہوں نے کہا کہ لاکھوں لوگ اپنی مٹی اور زمین چھوڑنے پر مجبور ہوگئے اور آج بھی نارکو ٹریرزم کی وساطت سے سماج خاص کر نوجوانوں کو ختم کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔منوج سنہا نے کہا کہ اگست 2019 کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں نیا جموں و کشمیر تعمیر ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ یگانگت کے جذبے کے ساتھ مہذب اور تعاون پر مبنی عالمی نظم قائم کرنے کے لئے نوجوانی سب سے اہم وقت ہے اور نوجوان ہی امن کو در پیش چلینجز سے نمٹنے اور سماجی شعور کو تیز کرنے لئے نئی امید اور اختراعی حل پیش کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں بھارت ایک زمین، ایک خاندان اور ایک مستقبل کے جذبے کے ساتھ سلامتی کے چلینجوں کے وسیع تر پہلوﺅں کو موثر طریقے سے حل کرنے کے لئے دنیا کی رہنمائی کرے گا۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ نوجوانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ ترقی اور انسانیت کی بہبودی کے لئے اپنی تمام صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں۔انہوں نے کہا کہ نوجوان مشترکہ اقدار، خواہشات اور بے لوث خدمت کے عزم کے ساتھ امن، خوشحالی، دوستی، تعاون اور ترقی کے افق کو وسعت دیں گے۔ایل جی منوج سنہا نے زراعت اور اس سے منسلک شعبوں کی جامع ترقی کے تحت منصوبوں کے موثر اور موثر نفاذ کے لیے تین اہم اقدامات، ‘کسان رابطہ مہم’، دکش کسان (کسانوں کی ہنر مندی) اور کسان ساتھی (کاشتکاروں کے لیے خدمات کی ڈیجیٹلائزیشن کے لیے آئی ٹی ڈیش بورڈ) کا آغاز کیا۔prisکی مدد سے 4 ماہ کی طویل مہم کسانوں کی واقفیت، تمام مداخلتوں کے لیے ہنر مندی کے کورسز پر توجہ مرکوز کرے گی، اس بات کو یقینی بنائے گی کہ پیچیدہ منصوبہ کھیتوں تک پہنچے اور ہمارے کسانوں کو نئے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے، نئے امکانات تلاش کرنے اور کاشتکاری کو قابل رسائی اور منافع بخش بنانے کے لیے تیار کرے۔تمام 20 اضلاع میں اپریل سے اگست 2023کے درمیان 10695 تربیتی سیشنز پوری کسان برادری کو اکٹھا کریں گے اور اجتماعی عزم نہ صرف اس اسکیم کو بے مثال کامیاب بنائے گا بلکہ نوجوان کسانوں کو ایک نئی سمت بھی فراہم کرے گا۔زراعت اور اس سے منسلک شعبوں کی مجموعی ترقی کے تین اہم پہلو ہیں، معاشی ترقی، سماجی شمولیت اور ماحولیاتی تحفظ اور یہ مہم کسانوں کی ترقی اور دیرپا خوشحالی کے لیے ان پر خصوصی توجہ دے گی۔