کے این ایس۔۔۔ سالانہ امرناتھ یاترا کے دوران بھگوان شیو کی مقدس گدی کی قیادت کرنے والے ہیڈ پجاری مہنت دیپندر گری نے پیر کو سالانہ امرناتھ یاترا کے دوران مقامی آبادی کے تعاون کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ "کشمیری ہمیشہ سے امرناتھ یاتریوں کا ساتھ دیتے رہے ہیں اور کھلے بازوں کے ساتھ ان کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ کے این ایس کے مطابق دیپندر گری نے کہا، ’’کشمیر کے لوگ ہمیشہ حمایت کرتے رہے ہیں اور امرناتھ یاتریوں کا کھلے دل سے خیرمقدم کیا ہے جبکہ دیپندر گری نے مزید کہا کہ ’’مقامی آبادی نے ہمیشہ یاترا اور یاتریوں کے تئیں اپنی ہمدردی اور بھائی چارے کا مظاہرہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہر سال وہ مقدس غار پر حاضری دینے کے لیے ملک کے مختلف حصوں سے آنے والے یاتریوں کی محبت، حمایت اور مدد کرتے ہیں جبکہ انہوں نے کہا کشمیریوں کی طرف سے دکھائی جانے والی محبت اور حمایت نہ صرف ہندوستان کے لوگوں کے لیے بلکہ پوری دنیا کے لیے امن اور ہم آہنگی کا پیغام دیتی ہے اور یہ عیاں ہے کہ کشمیری اپنی ہمدردی اور مہمان نوازی کے لیے جانے جاتے ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ مجھے آج خوشی ہے کہ یاترا دو ماہ تک جاری رہے گی تاہم انہوں نے کہا کہ”2004 سے یاترا ناگزیر حالات کی وجہ سے محدود رہی لیکن آج یہ ہمارے لیے خوشی کا لمحہ ہے کہ یہ دوبارہ اپنی اصل پوزیشن پر واپس آ گئی ہے۔کشمیری مسلمانوں اور جموں و کشمیر انتظامیہ کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے، ہیڈ پجاری نے کہا کہ لوگوں کے ساتھ ساتھ انتظامیہ نے ہمیشہ یاترا میں تعاون کیا ہے۔ انہوں نے کہا کشمیر میں صوفی ازم کا غلبہ ہے اور مقامی آبادی جذباتی طور پر یاترا سے منسلک ہے جبکہ انہوں نے بغیر کسی مذہبی تعصب کے مقامی آبادی کو دل و جان سے یاترا کی حمایت جاری رکھی۔جموں و کشمیر کی حکومت کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے ہیڈ پجاری نے کہا کہ پچھلے کچھ سالوں سے عازمین کو فراہم کی جانے والی سہولیات میں کافی بہتری آئی ہے۔ اورہر سال گزرنے کے ساتھ سہولیات کو بہتر بنایا جا رہا ہے. انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کی طرف سے کی جانے والی کوششیں قابل ستائش ہیں اور اس محاذ پر مزید بہتری کی گنجائش موجود ہے۔
انہوں نے کشمیری مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ امرناتھ یاتریوں سے زیادہ محبت کا اظہار کریں تاکہ آنے والے سالوں میں زیادہ لوگ یاترا کے لیے آئیں۔