سری نگر:۹۲، جولائی:جے کے این ایس : پیغمبر آخر الزماں ،رسول رحمت ،حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وصلم کے پیارے نواسے حضرت امام حسین علیہ السلام اور اُن کے رفقاءوعزیزوں کے یوم شہادت کی مناسبت سے10محرم الحرام کو پورے جموںو کشمیرمیں بطور یوم عاشورہ کے انتہائی عقیدت واحترام ،تزک واحتشام اورروایتی مذہبی جوش وخروش کیساتھ منایا گیا۔کشمیرمیں یوم عاشورہ کے موقعہ پر سب سے بڑا جلوس پائین شہر کے بوٹہ کدل سے ہفتہ کی صبح برآمد ہوا ،جس میں کشمیر کے مختلف علاقوں سے آئے ہزاروں عزاداروںنے شرکت کی جبکہ اسی طرح کے مذہبی جلوس دلنہ بارہمولہ ،میر گنڈ پٹن اور وادی کے شمال وجنوب نیز وسطی کشمیر کے متعدد دیگر مقامات پر بھی نکالے گئے ،اوران جلوسوںمیں بھی ہزاروں لوگوںنے شرکت کی ،جن میں باپردہ خواتین کی بڑی تعداد بھی شامل تھی ۔اس دوران جموں وکشمیر پولیس نے تمام مقامات پر سیکورٹی کے کڑے انتظام کئے گئے ،اور متعلقہ علاقوںمیں پولیس اورسی آرپی ایف کی نفری کو دوران شب ہی تعینات کیاگیاتھا جبکہ پائین شہر کے متعلقہ علاقوں کیساتھ ساتھ سری نگر بارہمولہ قومی شاہراہ پر عاشورہ اورذوالجناح کے جلوسوں کے پیش نظر متبادل ٹریفک روٹ پلان پہلے ہی مشتہر کئے گئے تھے ۔جے کے این ایس کے مطابق حضرت امام حسین ؑ کے یوم شہادت کے موقعہ پر10ویں محرم الحرام کو سری نگر کے پائین شہر کے بوٹہ کدل علاقے سے ہفتہ کی صبح ذوالجناح کاایک عظیم الشان جلوس روایتی اندازمیں نکالاگیا ،جسکی اجازت انتظامیہ نے پہلے ہی دی تھی ۔بوٹہ کدل سے ذوالجناح کاجلوس برآمد ہونے سے پہلے یہاں لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا اعلیٰ سیول وپولیس حکام کیساتھ پہنچے اورانہوںنے ذوالجناح پر چادہ چڑھانے کیساتھ عزاداروں کیساتھ یکجہتی کااظہار بھی کیا ۔لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے یہاں انتظامیہ کی جانب سے قائم کئے گئے ایک کیمپ میں خود عزاداروںمیں مخصوص شربت اور دیگر مشروبات تقسیم کیں۔عزاداروںنے لیفٹنٹ گورنر کی یہاں آمد ،جلوس میں شرکت اور کئے گئے انتظامات کیلئے اُن کا شکریہ اداکیا،اس موقعہ پر پورے علاقے میں سیکورٹی کے اضافے انتظامات کئے گئے تھے ۔ذوالجناح کے جلوس میں شامل ہزاروں عزاداروںنے سیاہ لباس زیب تن کئے ہوئے تھے ۔ہاتھوںمیں ذوالجناح اور الم شریف اُٹھائے عزادار شہدائے کربلاءکی حمدوثناءکرنے کیساتھ ساتھ نوح ومرثیہ خوانی بھی کرتے رہے ،جس دوران اس مذہبی جلوس میں رقعت آمیز مناظر دیکھے گئے ۔حضرت امام حسین ؑ کی یادمیں زنجیروں سے اپنے جسم کو لہولہان کرنے والے عزاداروںنے بوٹہ کدل سے امام باڑہ زڈی بل تک کاسفر کئی گھنٹوںمیں پورا کیا ،جس دوران جگہ جگہ راستوں میں اُنھیں مشروبات پیش کی گئیں ۔مذہبی تنظیموں ،سماجی وفلاحی اداروں،جموں وکشمیر پولیس اورعام لوگوںکی جانب سے عزاداروں کیلئے جگہ جگہ سہولیاتی کیمپوں کااہتمام کیاتھا۔اس دوران جلوس والے علاقوں میں ٹریفک پلان پر سختی کیساتھ عمل درآمد کیاگیا ،اوراس مقصد کیلئے مختلف مقامات پر جموں وکشمیر پولیس اور ٹریفک پولیس کی اضافی نفری کوپہلے ہی تعینات کیاگیا تھا۔اس دوران دلنہ بارہمولہ ،میر گنڈ پٹن ،کولگام ،شوپیان ،بانڈی پورہ ،گاندربل اوربڈگام کے علاوہ کشمیرمیں دیگر متعددمقامات پر بھی 10ویں محرم کویوم عاشورہ کے موقعہ پر ذوالجناح کے جلوس نکالے گئے ،اس دوران جلوسوں میں شامل عزاداروںنے شہدائے کربلا کے تئیں اپنی والہانہ عقیدت اور محبت کااظہارکیا۔انہوںنے نوح اور مرثیہ خوانی کرتے ہوئے نواسہ رسول حضرت امام حسین ؑ اوراُنکے رفقاءوعزیزوں کی یزید ی فوج کے ہاتھوں شہادت پر ماتم بھی کیا۔عززداروںنے شہدائے کربلاءکی حمدوثناءکرتے ہوئے کہاکہ اسلام زندہ ہوتا ہے ،ہر کربلا کے بعد۔نوح خوانوں اور مرثیہ خوانوں نے شہدائے کربلاکی یادمیں لکھی مرثیہ کو غمناک آوازوںمیں پڑھا،جس سے عزاداروں کی آنکھیں اشکبار ہوئیں ،اور وہ یاحسین یاحسین کے نعرے بلند کرتے رہے ۔