سری نگر دسمبر ,جموںو کشمیر نیشنل کانفرنس کے نائب صد عمر عبد اللہ نے کہا کہ جموںو کشمیرتنظیم نو(ترمیمی)بل کا مقصدبھاجپا کو مدد فراہم کرنا ہے۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق عمر عبد اللہ نے بس اسٹینڈ ترال میں پارٹی وررکران سے خطاب کرنے کے بعد یہاں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جموںو کشمیر ری آرگنائزیشن کا مسئلہ عدالت میں ہے اب شائد پی ڈی پی کی مجبوری ہوگی اگر ان کو لگتا ہے کہ عدالت جانا چاہے ان کو جانا چاہے نان کو کوئی روکے گا ۔عمر عبداللہ نے بتایا کہ بل سے سب سے بڑا اعتراض یہ ہے کہ سپریم کورٹ نے ابھی ری آر گنائزیشن پر اپنا فیصلہ سنایا نہیں اور یہ لوگ تبدیلی پر تبدیلی لا رہے ہیں ´انہوں نے بتایا سیٹ کا نام نیشن کاکام یہ منتخبہ حکومت کو اختیار دینا چاہے ۔جس طرح یہ کام ایل جی صاحب کوبل کے تحت دیا گیا ہے اس سے صاف شک ہوتا ہے کہ یہ بی جے پی کو فائدہ پہنچانے کے لئے کیا گیا ہے۔عمر عبد اللہ نے بتایا کہ بی جے پی انتخابات جیت نہیں سکتی ہے تو وہ چور دروازے سے نشستوں کی تعداد کو بڑہانے کا کام کر رہے ہیں ۔اگراس میںکوئی تبدیلی نہیں آتی تو انتخابات کے بعد ا سکو دیکھا جائے گا ۔ایک سوال کے جواب میں عمر عبد اللہ نے کہا کہ ہم ہمارا موقف الگ الگ ہے لیکن ایک مقصد کے لئے ہم ایک ساتھ آئیں ہیںاور ہم الگ الگ پرواگرم منعقد کریں گے ۔نائب صدر نیشنل کانفرنس نے بتایا کہ 5اگست2019کی بات ہیں وہ بڑا مقصد ہے اس کے لئے ہم سب ایک ساتھ مل بیٹھ کر کام کرتے ہیں اور جو دھوکہ ہوا ہے اس کے بارے میں دیکھتے ہیں اس کا علاج کس طرح کریں ۔پروگرام الگ الگ کریں گے ۔ لین بڑے مقصد کے لئے کام کریں گے ۔ سرینگر پارلیمانی نشست کے بارے میں فاروق عبد اللہ کو بطورمید وار کے بارے میں پوچھے جانے پر بتایا کہ ابھی یہ طے نہیں ہوا ہے لیکن اگر وہ لڑنا چاہیں گے وہ سرپرست ہے اگر وہ چاہیں تو وہ لڑ سکتے ہیں ۔تاہم انہوں نے صاف بتایا ابھی یہ طے نہیں ہوا جبکہ اب کی بار پلوامہ سرینگر پالریمانی نشست بن گئی ہے ۔پروگرام عمر عبد اللہ کے علاوہ علی محمد ساگر ،تنویر صادق ،ڈاکٹر غلام نبی بٹ ،محمد خلیل بند، سید توقیروغیرہ کے علاوہ لوگوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی ۔۔